1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ٹرمپ روحانی سے بھی ملنے پر تیار

31 جولائی 2018

ابھی حال ہی میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ ان سے ملاقات کی تھی اور اب امریکا اپنے ایک اور حریف ملک ایران کے صدر حسن روحانی سے بھی ملنے پر تیار ہیں۔ لیکن؟

https://p.dw.com/p/32MFu

امریکی صدر ٹرمپ کے مطابق، ’’میں یقینی طور پر ایرانی صدر سے ملاقات کرنا چاہوں گا، اگر وہ ملنا چاہیں تو۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ انہیں تاہم یہ علم نہیں کہ ایران بھی ایسا کرنے پر تیار ہے۔ اس موقع پر ٹرمپ نے واضح کیا کہ اس کے لیے کوئی پیشگی شرط نہیں ہونی چاہیے۔

ٹرمپ نے مزید کہا کہ اگر ایران کے ساتھ کوئی معقول جوہری معاہدہ طے پا سکتا ہے تو یہ ایران، امریکا اور پوری دنیا کے لیے اچھا ہو گا، ’’ مجھے یقین ہے کہ وہ آخر کار ملاقات کریں گے، میں کسی بھی وقت ملنے پر تیار ہوں‘‘۔

امریکا رواں برس مئی میں ایران اور عالمی طاقتوں کے مابین طے پانے والے جوہری معاہدے سے الگ ہو گیا تھا۔ اس دستاویز پر دستخط کرنے والے دیگر ممالک اس معاہدے کو بچانے کی کوششوں میں ہیں۔

Singapur USA Nordkorea Gipfel Donald Trump, Kim Jong Un
تصویر: Getty Images/AFP/A. Wallace

امریکی دستبرداری کے بعد ایران کے مالیاتی اور توانائی کے شعبوں پر عائد پابندیوں میں کی گئی نرمی بھی ختم ہوگئی۔ اس طرح چھ اگست سے ان پابندیوں پر جزوی طور پر عملدرآمد کیا جائے گا جبکہ نومبر میں انہیں مزید سخت کر دیا جائے گا۔

ڈونلڈ ٹرمپ کے تازہ بیان پر ایران نے رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ اگر امریکا بات کرنا چاہتا ہے تو وہ جوہری معاہدے کو دوبارہ سے تسلیم کرے۔ ایرانی صدر کے مشیر حامد ابو طالبی نے منگل کو کہا ، ’’  ایرانی قوم کے حقوق کا احترام، جارحانہ یا معاندانہ اقدامات میں کمی اور جوہری معاہدے پر واپسی وہ اقدامات ہیں، جن کے ذریعے ایران اور امریکا کی بات چیت کی راہ ہموار کی جا سکتی ہے۔‘‘