1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ٹرمپ اب دوسروں کے لیے خطرہ نہیں، وائٹ ہاؤس کے ڈاکٹر

11 اکتوبر 2020

امریکی صدر کے ڈاکٹر کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ کورونا سے صحت یاب ہو چکے ہیں اور اب وہ کسی کے لیے خطرہ نہیں ہیں۔

https://p.dw.com/p/3jkjQ
USA Washington Weißes Haus | Donald Trump, Präsident
تصویر: Tom Brenner/Reuters

ہفتے کو صدر ٹرمپ کی صحت سے متعلق اپنے بیان میں ڈاکٹر شون کونلی نے یہ واضح نہیں کیا کہ صدر ٹرمپ کا آخری کورونا ٹیسٹ کب کیا گیا اور آیا اُس کا رزلٹ منفی تھا یا نہیں۔

پچھلے دس روز کے دوران وائٹ ہاؤس کے ڈاکٹر شون کونلی کے بیانات پر امریکی میڈیا میں خاصی تنقید ہوئی ہے۔ ناقدین کا الزام ہے کہ ڈاکٹر کونلی صدر ٹرمپ کے انفیکشن سے متعلق حقیقی صورتحال بتانے کی بجائے مبہم نوعیت کے بیانات دیتے رہے ہیں۔

بعض ماہرین کے مطابق کووڈ انیس وائرس سے متاثر ہونے والے لوگوں کو چودہ سے بیس دن تک کے لیے قرنطینہ میں رہنا چاہیے۔

USA I Trump I Coronavirus I PK
تصویر: Erin Scott/Reuters

امریکا میں محکمہ طب کے اہم ادارہ 'سینٹر فار ڈزیز کنٹرول اینڈ پریوینشن' کے مطابق اگر کسی شخص میں کورونا وائرس کی علامت پائی جاتی ہوں تو اسے دس دن کے لیے قرنطینہ میں رہنے کو کہا جاتا ہے۔ ٹرمپ میں اس کی علامت کا پہلی بار پتا یکم اکتوبر کو چلا تھا، جس کے بعد انہیں تین دن ہسپتال میں رکھا گیا۔

شاید یہی وجہ ہے کہ ڈاکڑ کونلی نے بظاہر صدر ٹرمپ کو دس روز کے بعد اپنی سیاسی سرگرمیاں شروع کرنے کی اجازت دے دی ہے۔ 

امریکی صدر پہلے ہے اعلان کر چکے ہیں کہ وہ فوری طور پر ملک میں اپنے انتخابی جلسے اور ریلیاں بحال  کرنے جا رہے ہیں۔

امریکی الیکشن میں اب تین ہفتے باقی رہ گئے ہیں اور رائے عامہ کے تازہ جائزوں کے مطابق صدر ٹرمپ اپنے مدمقابل ڈیموکریٹک پارٹی کے امیدوار جو بائیڈن سے دس پوائنٹ پیچھے ہیں۔

USA Washington Weißes Haus | Donald Trump, Präsident & Anhänger
تصویر: Mandel Ngan/AFP/Getty Images

اسی دوران صدر ٹرمپ اپنے مدمقابل امیدوار کے ساتھ آن لائن صدارتی مباحثے کی تجویز مسترد کر چکے ہیں۔ ان کی انتخابی ٹیم کا کہنا ہے کہ وہ جوبائیڈن کے ساتھ روبرو مباحثہ چاہتے ہیں۔

خود صدر ٹرمپ نے ایک بیان میں کہا، ''ورچوئل مباحثہ ایک مذاق کے سوا کچھ نہیں، یہ غیر ضروری ہو گا کیونکہ میں پوری طرح ٹھیک ہوں۔‘‘ بعد میں انہوں نے مباحثہ 22 اکتوبر تک موخر کرنے پر اتفاق کیا۔

ان کی ٹیم کا کہنا  ہے کہ آخری مباحثہ ووٹنگ سے محض تین دن قبل 29 اکتوبر کو ہونا چاہیے۔

ش ج، ا ا (اے پی)