ٹاپ مافیا باس کی گرفتاری
14 جولائی 2010اطالوی پولیس کا دعویٰ ہے کہ اس نے مافیا کہلانے والی جرائم پیشہ تنظیموں پر ایک کاری وار کیا ہے اور کلابریا نامی گروہ کے سب سے اعلیٰ رہنما ڈومینیکو اوپیدیسانو (Domenico Oppedisano) کو گرفتار کر لیا ہے۔ پولیس کے مطابق مافیا کا درانگیٹا (Ndrangheta) نامی یہ گروہ گزشتہ پندرہ سالوں سے یورپ سمیت دوسرے براعظموں میں بھی منظم جرائم میں ملوث رہا ہے۔ اس دوران بے شمار افراد کے قتل، منشیات اور اسلحے کی اسمگلنگ کے ساتھ انسانوں کی تجارت جیسے جرائم بھی یہ تنظیم بڑے سوچے سمجھے منصوبے کے ساتھ کرتی رہی ہے۔
اسی سالہ ٹاپ باس ڈومینیکو اوپیدیسانو کو انتہائی زیرک اور سفاک خیال کیا جاتا ہے اور Oppedisano کے سامنے انسانی خون یا زندگی کی کوئی وقعت نہیں تھی۔ وہ منظم جرائم کو پلان کرنے میں خاص شیطانی ذہانت رکھتا تھا۔ اوپیدیسانو کو اگست سن 2009 میں درانگیٹا نے اپنا سربراہ منتخب کیا تھا۔ اطالوی پولیس کے مطابق اس تازہ لیکن بڑی کارروائی سے درانگیٹا نامی مافیا گروہ کو تقریباً نابود کر دیا گیا ہے۔ اس آپریشن کا اعلان مافیا مخالف سرکاری پروسیکیوٹر آلبیرٹو چستیرنا نےکیا۔ اس گروہ کے خلاف پولیس کے آپریشن کی کامیابی کی بنیادی وجہ شمالی اٹلی میں درانگیٹا میں پیدا شدہ دو گروہوں میں پایا جانے والا نفاق اور بد اعتمادی بنے۔
تین ہزار پولیس اہلکار کلابریا میں شروع کئے جانے والے اس آپریشن میں شریک تھے۔ لاکھوں ڈالر کے سرمائے کو سرکاری قبضے میں لے لیا گیا۔ تین سو مشتبہ افراد بھی ٹاپ باس کے ساتھ گرفتار کئے گئے۔ قبضے میں لئے جانے والے سامان میں منشیات اور اسلحےکی بھاری مقدار بھی شامل ہے۔ مشتبہ افراد کی گرفتاریوں کا سلسلہ شمالی اٹلی تک پھیلا دیا گیا ہے۔ میلان کی مشہور کاروباری شخصیت جیاچینو کامپولو بھی زیر حراست مشتبہ افراد میں شامل ہے۔ کامپولو کو درانگیٹا مافیا کا وفادار اور ’پوکر کنگ‘ قرار دیا جاتا ہے۔ کلابریا کا شہر اٹلی کے جنوب میں واقع ہے۔ میلان شہر میں بھی اہم تجارتی شخصیات کو مافیا سے رابطوں کے شبے میں گرفتار کیا گیا ہے۔ اطالوی پولیس کے اس تازہ آپریشن کو مافیا کے خلاف جاری تمام تر تفتیشی مراحل کا سرخیل قرار دیا گیا ہے۔
یورپی ملک اٹلی کو مافیا کہلانے والے منظم جرائم پیشہ گروپوں کا وطن خیال کیا جاتا ہے اور اس میں بھی سسلی کا جزیرہ مافیا کا گڑھ سمجھا جاتا ہے۔
رپورٹ: عابد حسین
ادارت: مقبول ملک