وینز ویلا میں ریفرنڈم
15 فروری 2009وینزویلا کے بائیں بازو کے نظریات کے صدر ہوگو شاویز کو آج پھر ایک بڑے چیلنج کا سامنا ہے۔ وہ مدتِ صدارت میں لا محدود الیکشن کے طلبگار ہیں۔ ریفرنڈم میں عوام کی ’’نہیں‘‘ سے اُن کے خواب بکھر کر رہ جائیں گے۔ وینزویلا میں اِس ریفرنڈم پر اپوزیشن کی جانب سےجو نعرہ عام کیا گیا ہے اُس میں شامل ہے کہ’’ نہیں، نہیں ہے‘‘۔ یہ اِس لئے کہ پندرہ فروری کے ریفرنڈم میں پیش کردہ تجویز سن دو ہزار سات کے ریفرنڈم میں مسترد ہو چکی ہے۔
ہو گو شاویز کی خواہش ہے کہ عوام اُن کو بار بار صدر بننے کی اجازت دیں وگرنہ دوسری صورت میں عہدہ صدارت پر اُن کی یہ دوسری اور آخری مدت ہے۔ اُن کی موجودہ مدتِ صدارت سن دو ہزار بارہ میں ختم ہو گی۔ اگر ریفرنڈم میں اُن کی تجویز کو عوامی تائید حاصل ہو گئی تو وہ اِس کے بعد بھی صدر کا منصب سنبھال سکیں گے۔
شاویر مطمئن : رائے عامہ کے جائزوں کے مطابق وہ اِس ریفرنڈم میں معمُولی اکثریت کے ساتھ کامیابی حاصل کر سکتے ہیں۔شاید اِنہی جائزوں کے باعث ہو گو شاویز خاصے مطمئن دکھائی دیتے ہیں کہ وہ اِس بار کامیابی حاصل کر لیں گے اور اِسی مناسبت سے ہفتہ کو اپنے خطاب میں کہا کہ عوام کی ہاں سے اُن کے اعتماد میں اضافہ ہو گا اور وہ اپنے اصلاحاتی عمل کو جاری و ساری رکھیں گے۔ اُن کا مزید خیال ہے کہ اِس ترمیم سے اُن کے سوشلسٹ انقلاب کو مزید استحکام حاصل ہو گا۔
اُنہوں نے اپنے ملک کے غریبوں کو متنبہ کیا کہ اگر اُنہوں نے اُن کے حق میں ووٹ نہ ڈالا تو وہ اُن کے سماجی پروگرام سے ہاتھ دھو بیٹھیں گے۔ شاویز نے اپوزیشن پر بھی تنقید کی کہ وہ امریکی ہاتھ میں کھلونا بنی ہوئی ہے۔
کمیونسٹ آمر بننے کا الزام: دوسری جانب اپوزیشن کا کہنا ہے کہ شاویز رفتہ رفتہ کمیونسٹ آمر کا روپ دھار رہے ہیں جو وینز ویلا کی قدیمی جمہوریت کے لئے نقصان دہ ہے۔ اُن کا یہ بھی کہنا ہے کہ شاویز نے گزشتہ دو سالوں میں اقتصادی مد میں حاصل ہونے والی آمدن کوریفرنڈم کی مہم پر خرچ کردیا ہے۔
گزشتہ جمعہ کے دِن ایک یورپی سفارت کار کو شاویز نے اِس لئے بیدخل کردیا تھا کہ اُس نے ریفرنڈم کے دوران الیکشن اتھارٹی کے غیر جانبدار ہونے پر شک کا اظہار کیا تھا۔
ویلنٹائن ڈے سے اگلے دِن ہونے والے ریفرنڈم کی مناسبت سے شاویز کے حامیوں نے محبت کے اس دن کو بھی عوام کی حمایت حاصل کرنے کے لئےخوب استعمال کیا۔
صدارتی مدت: وینز ویلا میں ایک صدارتی مدت چھ سالوں پر محیط ہو تی ہے۔ اِسی باعث گزشتہ دنوں میں ہوگو شاویز نے اپنی صدارت کے دس سال پورے ہونے کا جشن بھی منایا اور اُس میں اُن کا کہنا تھا کہ جس انقلابی ایجنڈے پر وہ عمل پیرا ہے اُس کے لئے دس سال کوئی مدت نہیں ہے۔
ہوگو شاویز نے اپنے ملک کے صدر کا عہدہ یوں تو دو فروری سن1999 کو سنھبالا تھا مگر بعد میں نئے دستور کے متعارف کروانے کے بعد جہاں ملک کے سرکاری نام میں تبدیلی لائی گئی وہیں مدت صدارت پانچ سے چھ سال کر دی گئی۔ نئے دستور کے تحت اُنہوں نے دس جنوری سن 2001 کو صدر کا عہدہ سنبھالا اور دوسری مدت کے لئے سن 2007 میں وہ کامیاب ہوئے تھے۔