1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

’وہ شخص جو سمندر سے گزر کر خط پہنچاتا ہے‘

16 جنوری 2020

سمندر کی سطح میں اضافے اور عالمی درجہ حرارت میں اضافے کو جرمن جزیرے پیل ورم کے اس باسی سے زیادہ کون جانتا ہے، جو برسوں سے سمندر عبور کر کے خط پہنچانے کا کام سر انجام دے رہا ہے۔

https://p.dw.com/p/3WITX
Pellworm Knud Knudsen
تصویر: LKN-SH/Martin Stock

کُنڈ کنوڈسن بحیرہ واڈن کو برسوں سے عبور کر کے خطوں کی ترسیل کرتے ہیں۔ وہ جرمن جزیرے پیل ورم میں پیدا ہوئے اور وہیں پلے بڑھے۔ انہیں نے ڈی ڈبلیو کو حالیہ دہائیوں میں اس جزیرے پر ہونے والی ماحولیاتی تبدیلیوں کے بارے میں بتایا۔

Nordsee Meeresanstieg, Knud Knudsen
تصویر: DW/T. Walker

وہ پیل ورم جزیرے پر زندگی کے معمولات بیان کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ میں یہاں پیدا ہوا، بڑا ہوا، میں اس جگہ کے چپے چپے سے واقف ہوں۔ میں اتنا جانتا ہوں کہ میں کسی شہر میں نہیں رہ سکتا۔‘‘

کنوڈسن کے مطابق وقت کے ساتھ ساتھ ان کا علاقہ بہت تبدیلیوں سے گزرا ہے۔ ''میرے اسکول کے دور سے اب تک یہاں بہت تبدیلیاں واقع ہوئی ہیں۔ اب یہاں بڑی بڑی عمارتیں بن گئی ہیں۔ ماضی میں یہاں کھیت ہوا کرتے تھے۔ یہاں قدرتی مناظر ہوا کرتے تھے۔ مگر اب ایک یکسانیت سی ہے۔ مشکل سے ہی اب یہاں پھول دکھائی دیتے ہیں۔ مجھے وہ وقت یاد ہے، جب سڑک کنارے پھول ہوا کرتے تھے۔‘‘

انہوں نے بتایا کہ ان کی نگاہ میں سمندر ایک مسلسل حرکت کی علامت ہے۔ ''میں سمندر کے بغیر زندگی کا تصور بھی نہیں کر سکتا۔ میں پیل ورم کو بغیر سمندر کے سوچ بھی نہیں سکتا۔ یہ سمندر ہی ہے، جو مجھے سکون کا احساس دیتا ہے۔ پانی زندگی ہے۔‘‘

Insel Pellworm Knud Knudsen Postbote
تصویر: DW/Tamsin Walker

کنوڈسن موحولیاتی تبدیلیوں پر تو براہ راست بات نہیں کرتے، تاہم ان کا کہنا ہے کہ پچھلی کچھ دہائیوں میں لہروں کی شدت بڑھی ہے۔ ''یہ نہایت پریشانی کی بات ہے کہ پچھلے کچھ سالوں میں گلیشیئرز کس طرح پگھلے ہیں۔ مجھے یہ تو نہیں معلوم کہ آیا ایسا ماحولیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے ہو رہا ہے، مگر یہ ضرور کہوں گا کہ جب ہم چھوٹے تھے، تو سردی، گرمی ، خزاں اور بہار کا فرق واضح ہوا کرتا تھا۔ اب تو یوں لگتا ہے کہ سردیاں گرم ہورہی ہیں اور گرمیاں سرد ہو رہی ہیں۔‘‘