1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

’وقت آ گيا ہے کہ برطانيہ فيصلہ کرے‘

عاصم سلیم
6 فروری 2018

يورپی يونين کے اعلیٰ ترين مذاکراتی مندوب نے خبردار کيا ہے کہ اگر برطانيہ کا بريگزٹ کے بعد يورپی بلاک کی سنگل مارکيٹ اور کسٹمز يونين سے بھی اخراج ہو جاتا ہے تو اسے تجارت کے حوالے سے متعدد رکاوٹوں کا سامنا کرنا پڑے گا۔

https://p.dw.com/p/2sBTE
Großbritannien London Brexit Gespräche Michel Barnier
تصویر: Getty Images/AFP/D. Leal-Olivas

اعلٰی یورپی مذاکرات کار میشیَل بارنیئر نے برطانیہ کو ’ناگزیر‘ تجارتی رکاوٹوں سے خبردار کیا ہے۔ انہوں نے اس بارے ميں بيان بريگزٹ کے عمل کی نگرانی کے ليے مقرر برطانوی وزير ڈیوڈ ڈیوس اور وزير اعظم ٹيريزا مے سے برطانوی دارالحکومت لندن ميں ملاقات کے بعد ديا۔ بارنیئر کا کہنا تھا کہ اگر برطانیہ نے یورپی کسٹمز یونین اور سنگل مارکيٹ سے اخراج کا فیصلہ کیا، تو اسے ناقابل یقین حد تک تجارتی مسائل کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ يورپی يونين کے اعلیٰ ترين مذاکرات کار نے پير کے روز کہا، ’’وقت آ گيا ہے کہ کوئی فيصلہ کيا جائے۔‘‘

برطانوی عوام نے جون سن 2016 میں منعقدہ ایک ریفرنڈم ميں یورپی یونین سے الگ ہونے کا فیصلہ کیا تھا۔ اس سلسلے ميں مذاکراتی عمل جاری ہے اور منگل چھ فروری سے مذاکرات کا ايک نيا دور شروع ہو رہا ہے۔ يہ امر بھی اہم ہے کہ وزير اعظم مے کہہ چکی ہيں کہ وہ نئے تجارتی معاہدے طے کرنے اور تجارت سے متعلق اپنے قوانين پر کنٹرول حاصل کرنے کے ليے بريگزٹ کے بعد یورپی کسٹمز یونین اور سنگل مارکيٹ سے بھی الگ ہونے کا فيصلہ کريں گی۔ تاہم ناقدين اور اقتصادی ماہرين کا کہنا ہے کہ اس ممکنہ پيش رفت کے برطانيہ کی معيشت پر کافی منفی اثرات مرتب ہوں گے۔ يہ موضوع برطانوی پارليمان ميں بريگزٹ کے مخالف اور حامی دھڑوں کے مابين پچھلے دنوں گرما گرم بحث کا سبب بنا رہا۔ سينئر وزراء اس ہفتے بدھ اور جمعرات کو بات چيت کے ذريعے کوئی منصوبہ تشکيل دينے کی کوشش کريں گے۔

دريں اثناء آج منگل سے برسلز ميں بريگزٹ مذاکرات کا تازہ دور شروع ہو رہا ہے۔ میشیَل بارنیئر واضح کر چکے ہيں کہ وہ برطانيہ کے يورپی يونين سے اخراج کے بعد مستقبل کے دو طرفہ روابط پر آئندہ چند ہفتوں کے دوران واضح موقف چاہتے ہيں۔

بریگزٹ کے بعد آزاد نقل و حرکت کا مستقبل کیا ہو گا؟