1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

وزیراعظم مودی مقبول ترین عالمی رہنماؤں میں سرفہرست

جاوید اختر، نئی دہلی
6 ستمبر 2021

ایک امریکی ادارے کی طرف سے کرائے گئے تازہ ترین سروے کے مطابق بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی مقبولیت کی شرح 70فیصد ہے۔ وہ 13مقبول عالمی رہنماؤں میں سرفہرست ہیں۔

https://p.dw.com/p/3zxp8
Indien Feierlichkeiten zum Unabhängigkeitstag | Narendra Modi
تصویر: Adnan Abidi/REUTERS

امریکی ادارے مارننگ کنسلٹ نے اپنے اپنے ملکوں میں ان رہنماؤں کی مقبولیت کے حوالے سے 2 ستمبر کو 13ملکوں میں ایک سروے کرایا۔ اس سروے کے مطابق وزیراعظم نریندر مودی کی بھارت میں مقبولیت کی شرح 70فیصد رہی۔ مودی امریکی صدر جو بائیڈن اور جرمن چانسلر انگیلا میرکل کے اپنے اپنے ملکوں میں مقبولیت کے مقابلے میں کہیں آگے رہے۔ اس فہرست میں آسٹریلوی وزیراعظم اسکاٹ موریسن، کینیڈا کے وزیراعظم جسٹس ٹروڈیو، برطانوی وزیراعظم بورس جانسن اور برازیل کے صدر بولسونارو وغیرہ شامل تھے۔

مارننگ کنسلٹ کے مطابق وزیراعظم مودی 70 فیصد کی اپروول ریٹنگ (Approval Rating)کے ساتھ سرفہرست رہے۔ میکسیکو کے صدر آندریس مینویل لوپیز 64 فیصد کے ساتھ دوسرے اور اطالوی وزیراعظم ماریو دراگی63 فیصد کے ساتھ تیسرے نمبر پر رہے۔ جرمن چانسلرمیرکل کو 52 فیصد مقبولیت حاصل ہوئی اور وہ چوتھے نمبر پر رہیں جبکہ امریکی صدر جوبائیڈن 48 فیصد اپروول ریٹنگ کے ساتھ پانچویں نمبر پر تھے۔

ڈیٹا انٹلیجنس کمپنی مارننگ کنسلٹ نے یہ سروے آسٹریلیا، برازیل، کینیڈا، فرانس، جرمنی، بھارت، اٹلی، جاپان، میکسیکو، جنوبی کوریا، اسپین، برطانیہ اور امریکا میں کرائے۔ ادارے کا کہنا ہے کہ یہ ریٹنگ ہر ملک کے بالغ شہریوں سے سات دنوں تک پوچھے گئے سوالات کی بنیاد پر دی گئی ہے۔ بھارت میں اس کے لیے 2126 لوگوں سے آن لائن انٹرویو کیے گئے۔ اس میں صنف، مذہب، عمر، تعلیم وغیرہ کا خیال رکھا گیا تھا۔

وزیر اعظم مودی کی ’من کی بات‘ لوگوں کو بے حد ’ناپسند‘

دلچسپ بات یہ کہ مارننگ کنسلٹ کی طرف سے مئی میں کرائے گئے ایک سروے کے مطابق مودی کی مقبولیت کی شرح میں 63 فیصد کی گراوٹ آئی تھی، جوکہ اگست 2019کے بعد سے کم ترین سطح تھی۔

Indien Premierminister Narendra Modi
وزیر داخلہ امیت شاہ نے مودی کی اپروول ریٹنگ میں اضافے پر فخر کا اظہار کیا ہےتصویر: Ians

مودی سے ناراضی میں بھی کمی

رپورٹ کے مطابق 2 ستمبر کے سروے میں مودی سے لوگوں کی ناراضی کی شرح کم ہوکر 25 فیصد رہ گئی ہے۔ دوسری طرف افغانستان کی تازہ ترین صورت حال اورامریکی افواج کے انخلاء کی وجہ سے جوبائیڈن کی عوامی ناپسندیدگی کی شرح بڑھ کر 44 فیصد ہوگئی ہے۔

کورونا وائرس کی وبا سے نمٹنے کے لیے مودی کی میرکل سے بات چیت

برطانوی وزیراعظم بورس جانسن کی مقبولیت کی شرح سے اندازہ ہوتا ہے کہ ان کی عوامی پسندیدگی میں زبردست گراوٹ آئی ہے۔ چانسلر میرکل اور وزیر اعظم جسٹن ٹروڈیو کی پسندیدگی کی شرح بھی گزشتہ ماہ متاثر ہوئی ہے۔

USA Besuch Angela Merkel | Treffen mit Joe Biden
جرمن چانسلرمیرکل چوتھے نمبر پر رہیں جبکہ امریکی صدر جوبائیڈن پانچویں نمبر پر تھےتصویر: Evan Vucci/AP Photo/picture alliance

’بھارت کے لیے قابل فخر‘

بھارت کی حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی اور وزیر داخلہ نے اس عالمی سروے میں مودی کی اپروول ریٹنگ میں اضافے پر مسرت اور فخر کا اظہار کیا ہے۔

وزیر داخلہ امیت شاہ نے ایک ٹوئٹ کرکے کہا کہ ایک رہنما کے طور پر وزیراعظم نریندر مودی کی سب سے زیادہ اپروول ریٹنگ اس بات کا مظہر ہے کہ ہر بھارتی شہری کو ان کے کاموں اور دوراندیش قیادت پر ”غیر متزلزل یقین" ہے۔

حکمران جماعت بی جے پی کے دیگر رہنماؤں کا کہنا تھا کہ وزیراعظم مودی کی عالمی اپروول ریٹنگ ملک کے لیے فخراور اعزاز کی بات ہے۔

مودی کابینہ میں اہم ردّو بدل

 بی جے پی کے قومی صدر جے پی نڈّا نے کہا کہ یہ مودی حکومت کی عوامی مفاد کی پالیسیوں کی وجہ سے عوام کی محبت کا نتیجہ ہے۔ پارٹی کے ترجمان اور رکن پارلیمان انیل بالونی کے مطابق وزیراعظم مودی کی قیادت میں بھارت کے وقار میں غیر معمولی طور پر اضافہ ہوا ہے۔

سوشل میڈیا پر تاہم وزیراعظم مودی کی مقبولیت کی شرح پر طنز بھی کیے جا رہے ہیں۔ انکیت نامی ایک صارف نے ٹوئٹ کرتے ہوئے لکھا،”مارننگ کنسلٹ نے شمالی کوریا کا سروے کرنے کی جرأت نہیں کی۔ کم جونگ ان اس زمرے میں یقیناً فاتح قرار پاتے۔"

جاوید اختر

’مودی حکومت خاموش کرائے گی تو دیواریں بھی بولیں گی‘