1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

’لاک ڈاؤن نرم کرنے کا فیصلہ سوچ سمجھ کر کریں‘

8 اپریل 2020

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے عالمی ادارہ صحت کے لیے امریکی امداد روکنے کی دھمکی دی ہے۔ جرمنی میں مریضوں کی سرکاری تعداد ایک لاکھ سے تجاوز کر چکی ہے۔ کورونا وائرس سے متعلق تازہ ترین تفصیلات اس لائیو آرٹیکل میں

https://p.dw.com/p/3acUe
Coronavirus USA New York Zahl der Toten steigt
تصویر: AFP/A. Weiss
  • دنیا بھر میں مریضوں کی تعداد چودہ لاکھ سے زائد اور ہلاکتوں کی تعداد 82,220 ہو گئی۔

  • جرمنی میں کووڈ انیس کے مریضوں کی تعداد 100,000 سے تجاوز کر گئی۔

  • ٹرمپ نے ڈبلیو ایچ او کی فنڈنگ روکنے کی دھمکی دی ہے۔

یہ وقت فنڈنگ روکنے کا نہیں، ریجنل ڈائریکٹر، ڈبلیو ایچ او 

 عالمی ادارہ صحت کے اہلکاروں نے امریکی صدر کے الزامات کی نفی کرتے ہوئے ادارے کے چین کے ساتھ تعلقات کا دفاع کیا ہے۔ ڈبلیو ایچ او کے ڈائریکٹر جنرل کے سینیئر مشیر ڈاکٹر بروس ایلورڈ کا کہنا تھا کہ عالمی ادارہ سپین اور چین سمیت وبا سے متاثرہ تمام ممالک کے ساتھ تعلقات یکساں روابط رکھے ہوئے ہے۔

ادارے کے یورپی ریجنل ڈائریکٹر ڈاکٹر ہانس کلوگے نے امریکی صدر کی جانب سے ادارے کی فنڈنگ روکے جانے کی دھمکی پر بھی تنقید کی۔ ان کا کہنا تھا کہ وبا کی شدت زیادہ ہے اس لیے فنڈنگ کم کرنے کے لیے یہ وقت موزوں نہیں ہے۔

ڈاکٹر ہانس نے یورپ میں کورونا وائرس کی صورت حال کو ’انتہائی تشویش ناک‘ قرار دیتے ہوئے حکومتوں سے مطالبہ کیا کہ وہ انتہائی احتیاط کے ساتھ جائزہ لینے کے بعد ہی لاک ڈاؤن نرم کرنے سے متعلق کوئی فیصلہ کریں۔

جرمنی: کورونا وائرس سے شدید کساد بازاری کا خطرہ

جرمن معیشت شدید کساد بازاری کی جانب بڑھ رہی ہے۔ یہ بات آج بدھ کے روز ملک کے پانچ اہم اقتصادی اداروں کی جانب سے جاری کردہ ایک رپورٹ میں بتائی گئی ہے۔ رپورٹ کے مطابق جرمن معیشت ’صدمے‘ کی حالت میں داخل ہو رہی ہے۔ بتایا گیا ہے کہ رواں برس کی دوسری چوتھائی میں ملکی جی ڈی پی میں دس فیصد جب کہ پورے سال میں مجموعی طور پر چار فیصد کمی کا خدشہ ہے۔ رپورٹ کے مطابق سن 1970 کے بعد سے اب تک یہ جرمنی کی تیز ترین معاشی گراوٹ ہے۔ 

کورونا وائرس: سپین میں ہلاکتوں کی شرح میں معمولی کمی

سپین میں گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران کورونا وائرس کے مزید 757 مریض ہلاک ہو گئے ہیں، جس کے بعد ملک میں ہلاکتوں کی مجموعی تعداد 14,555 ہو گئی ہے۔ ہسپانوی وزارت صحت کے مطابق گزشتہ ایام کے مقابلے میں ہلاکتوں کی شرح میں معمولی کمی ہوئی ہے۔

مریضوں کی تعداد کے اعتبار سے سپین امریکا کے بعد دوسرے نمبر پر ہے، جہاں اب تک ایک لاکھ بیالیس ہزار افراد اس مرض میں مبتلا ہو چکے ہیں۔ مجموعی طور پر دنیا بھر میں کورونا وائرس کے مصدقہ کیسز کی تعداد چودہ لاکھ سے زائد ہو چکی ہے اور اب تک بیاسی ہزار سے زائد افراد ہلاک بھی ہوئے ہیں۔

ایران میں کورونا وائرس کے باعث ہونے والی ہلاکتیں چار ہزار سے متجاوز

ایران میں گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران مزید 121 افراد کووڈ انیس کا شکار ہو کر ہلاک ہو گئے ہیں۔  ایرانی وزارت صحت کے مطابق ملک میں ہلاکتوں کی مجموعی تعداد چار ہزار سے تجاوز کر گئی ہے جبکہ کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی مجموعی تعداد 67,286 ہو گئی ہے۔

دوسری جانب ایرانی صدر حسن روحانی نے کورونا وائرس سے نمٹنے کے لیے آئی ایم ایف سے فوری طور پر پانچ بلین ڈالر ہنگامی قرض جاری کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ ایران نے سن 1979 کے بعد گزشتہ ماہ پہلی مرتبہ آئی ایم ایف سے قرضہ لینے کے لیے رابطہ کیا تھا۔ صدر روحانی نے رقم کی فوری فراہمی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ عالمی ادارے کی جانب سے امتیازی سلوک ناقابل قبول ہے۔ 

عالمی ادارہ صحت کے لیے امداد روک سکتے ہیں، ٹرمپ

صدر ٹرمپ نے دعویٰ کیا کہ عالمی ادارے کا جھکاؤ چین کی طرف ہے۔ ڈبلیو ایچ او نے کورونا وائرس کی وبا کے حوالے سے چین کے شفاف طرز عمل کی تعریف کی تھی۔ تاہم امریکا سمیت کئی ممالک چین میں ہلاکتوں کی تعداد پر شک و شبے کا اظہار کرتے آئے ہیں۔

 دوسری جانب امریکا میں کووڈ انیس کے مریضوں کی تعداد چار لاکھ سے تجاوز کر گئی ہے۔ اب تک 13 ہزار کے قریب امریکی شہری ہلاک بھی ہو چکے ہیں۔

جرمنی میں ہلاکتوں کی تعداد دو ہزار سے بڑھ گئی

جرمنی میں گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران مزید چار ہزار افراد کورونا وائرس میں مبتلا ہوئے ہیں۔ یوں اس ملک میں اس عالمی وبا کی زد میں آنے والے افراد کی مجموعی تعداد ایک لاکھ سات ہزار سے زائد ہو گئی ہے۔ بتایا گیا ہے کہ اس دورانیے میں نئی ہلاکتوں کی تعداد 254  رہی۔

جرمنی میں مجموعی ہلاکتوں کی تعداد دو ہزار سے بڑھ گئی ہے۔ دوسری طرف ملکی سیاستدانوں نے خبردار کیا ہے کہ اس مخصوص وقت میں دائیں بازو کے انتہا پسند ان حالات کو اپنے مقاصد کی خاطر استعمال کر سکتے ہیں۔

ترکی میں کورونا وائرس، صدر ایردوآن تنقید کی زد میں

ترک صدر رجب طیب ایردوآن نے کورونا وائرس کے پھیلاؤ سے نمٹنے کی خاطر حکومتی اقدامات میں اضافہ کر دیا ہے۔ تاہم انہوں نے کہا ہے کہ ملک کو مکمل طور پر لاک ڈاؤن نہیں کیا جائے گا۔ اس بات پر انہیں شدید تنقید کا نشانہ بھی بنایا جا رہا ہے۔

ترکی میں اجتماعات پر پابندی ہے لیکن تجارتی سرگرمیاں جاری ہیں۔ سرکاری اعدادوشمار کے مطابق ترکی میں اس عالمی وبا کی وجہ سے ہلاکتوں کی تعداد 725 ہے جبکہ تقریبا 34 ہزار افراد متاثر ہو چکے ہیں۔ ناقدین کا کہنا ہے کہ ترک حکومت نے اگر لاک ڈاؤن نہ کیا تو صورتحال مزید ابتر ہو سکتی ہے۔

’کورونا کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے مربوط اقدامات ضروری‘

ووہان میں لاک ڈاؤن ختم کر دیا گیا

چینی شہر ووہان میں دو ماہ سے زائد عرصے جاری لاک ڈاؤں آج بدھ کے روز ختم کر دیا گیا ہے۔ کورونا وائرس کی وبا اسی شہر سے شروع ہوئی تھی۔ گیارہ ملین سے زائد آبادی والے اس شہر میں وائرس سے پچاس ہزار سے زائد افراد متاثر جب کہ ڈھائی ہزار سے زائد ہلاک ہوئے۔ گزشتہ تین ہفتوں کے دوران تاہم اس شہر میں کورونا وائرس کے کیسز کی تعداد میں تیزی سے کمی آئی۔

لاک ڈاؤن ختم کیے جانے کے بعد ووہان کے ہوائی اڈے سے دس ہزار سے زائد مسافر دیگر علاقوں کی جانب روانہ ہوئے۔ چین بھر میں گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران کورونا وائرس سے متاثرہ 62 نئے کیسز سامنے آئے ہیں، مریضوں اکثریت بیرون ملک سے آنے والے افراد کی ہے۔

کورونا سے متاثرہ یورپی ممالک کے لیے مالی امداد کی کوشش

یورپی یونین کے وزرائے خزانہ کورونا وائرس کی وجہ سے شدید متاثر ہونے والے ممالک کے لیے بیل آؤٹ پیکج کو حتمی شکل دینے میں ناکام ہو گئے ہیں۔ اٹلی نے اصرار کیا ہے کہ وہ 'کورونا بانڈز‘ کے اپنے منصوبے کو ترک نہیں کرے گا۔

یورو گروپ کے صدر ماریو سینتینو نے اپنی ایک ٹویٹ میں کہا کہ سولہ گھنٹے کے مذاکرات کے بعد رکن ممالک ایک ڈیل کو حتمی شکل دینے کے قریب آ گئے لیکن اسے فائنل نہ کر سکے۔ بتایا گیا ہے کہ مذاکرات کا سلسلہ جمعرات کو بھی جاری رہے گا۔ کوشش ہے کہ یورپی یونین ایسے ممالک کو مالی مدد فراہم کرے، جو اس عالمی وبا کی وجہ سے متاثر ہوئے ہیں۔

جانسن نے دوسری رات بھی  انتہائی نگہداشت یونٹ میں بسر کی

برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن نے مسلسل دوسری رات بھی انتہائی نگہداشت یونٹ میں بسر کی ہے۔ نئے کورونا وائرس کا شکار ہونے والے جانسن کے بارے میں بتایا گیا ہے کہ ان کی حالت تسلی بخش ہے۔ وہ نمونیا کا شکار نہیں ہوئے اور نہ ہی انہیں مصنوعی تنفس کی ضرورت ہے۔

اس عالمی وبا کی وجہ سے برطانیہ میں 55 ہزار افراد متاثر ہو چکے ہیں جبکہ چھ ہزار سے زائد ہلاک ہو چکے ہیں۔ جانسن ستائیس مارچ کو کورونا وائرس سے متاثر ہوئے تھے جبکہ اتوار پانچ اپریل کو انہیں ہسپتال منتقل کیا گیا تھا۔

ٹوئٹر کے سربراہ کا ایک بلین ڈالر فنڈ کا اعلان

ٹوئٹر کے سی ای او جیک ڈورسی نے کورونا وائرس کی وبا سے نمٹنے کے لیے ایک بلین ڈالر مختص کرنے کا اعلان کیا ہے۔ یہ رقم جیک ڈورسی کی مجموعی آمدن کا اٹھائیس فیصد بنتی ہے۔

انہوں نے سٹارٹ سمال نامی چیرٹی فنڈ کے قیام کا اعلان کرتے ہوئے یہ بھی کہا کہ وبا کے خاتمے کے بعد یہ فنڈ لڑکیوں کی صحت سمیت دیگر فلاحی کاموں کے لیے کام جاری رکھے گا۔ ڈورسی نے یہ بھی بتایا کہ سٹارٹ سمال کے تمام عطیات کی تفصیلات آن لائن عوامی طور پر دستیاب ہوں گی۔

ش ح / ا ب ا (روئٹرز، ڈی پی اے، اے پی، اے ایف پی)