1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

نيوزی لينڈ، بليوں پر پابندی کا فیصلہ، آخر کیوں؟

30 اگست 2018

نيوزی لينڈ کے ساؤتھ لينڈ نامی علاقے کے ايک چھوٹے سے شہر کی ايک علاقائی کونسل نے بليوں پر مکمل پابندی عائد کرنے کا منصوبہ بنايا ہے۔

https://p.dw.com/p/341XN
Türkei Katzen in Istanbul
تصویر: Reuters/G. Tomasevic

اس پابندی کا مطالبہ کرنے والے اومااُوئی شہر کے ’لينڈ کيئر چيريٹبل ٹرسٹ‘ کے چيئرمين جان کولنز نے اس بارے ميں کہا، ’’ہم بليوں سے نفرت کرنے والے نہيں ہيں ليکن ہم چاہتے ہيں کہ ہمارا ماحول وائلڈ لائف سے مالا مال ہو۔‘‘ کولنز نے يہ بات مقامی اخبار ’اوٹاگو ڈيلی ٹائمز‘ سے گفتگو ميں کہی۔

اس مجوزہ پابندی کے بارے ميں اطلاعات و تفصيلات ’انوائرمنٹ ساؤتھ لينڈ‘ کی ايک حاليہ اشاعت ميں بيان کی گئيں، جو اس خطے کے شہروں کے ليے ’بائيو سکيورٹی‘ سے متعلق ہے۔ اس رپورٹ ميں بنگال نسل کی بليوں کے حوالے سے تحفظات کا اظہار کيا گيا ہے۔ يہ امکانات کافی زيادہ ہيں کہ اس نسل کی بلياں مقامی جنگلات کی ’فيرل‘ نسل کی بليوں کے ساتھ جنسی روابط قائم کر کے ايک منفرد شکاری بلی کی آبادی ميں اضافے کا سبب بنيں، جو ديگر جانوروں کے ليے خطرہ بن سکتی ہيں۔

دوسری جانب بليوں کو پالتو جانور کے طور پر رکھنے والے مقامی افراد نے کہا ہے کہ وہ اس پابندی پر عمل نہيں کريں گے۔ ايک رہائشی کے بقول اس کے گھر کے پاس اتنے زيادہ چوہے ہيں کہ اگر بلی ان کاصفايا نہ کرے، تو وہاں رہنا نا ممکن ہو جائے گا۔

نيوزی لينڈ ميں پالتو بلياں سب سے پہلے اٹھارہويں صدی ميں يورپی مہاجرين لے کر آئے تھے۔ اب ان کی آبادی 1.4 ملين کے لگ بھگ ہے جبکہ نيوز لينڈ ميں انسانوں کی مجموعی آبادی قريب پانچ ملين ہے۔ اگرچہ بليوں کو کافی پسند کيا جاتا ہے تاہم مقامی چھپکليوں اور مخصوص قسم کے پرندوں پر ان کے حملوں کے سبب اس جانور کے حوالے سے تنازعہ بھی پايا جاتا ہے۔ فيرل نسل کی بلی کے شکار کے سبب چھ مختلف اقسام کے پرندے نيوزی لينڈ سے اب ختم ہو چکے ہيں۔

يہ امر اہم ہے کہ نيوزی لينڈ کے چند ايک جزائر پہلے ہی پالتوں بليوں پر پابندی عائد کر چکے ہيں۔

ع س / ا ا، نيوز ايجنسياں