1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

نایاب کوبرا نے نوجوان کو ڈس کر جرائم پیشہ گروہ پکڑوا دیا

25 جولائی 2020

برازیل میں پولیس نے انتہائی نایاب جانوروں کی غیر قانونی تجارت کرنے والے مجرموں کے ایک پورے گروہ کو گرفتار کر لیا ہے۔ اس گروہ کی گرفتاری ایک بہت کمیاب کوبرا کے ایک نوجوان کو ڈسنے کی وجہ سے ممکن ہو سکی۔

https://p.dw.com/p/3fuIb
تصویر: picture-alliance/imagebroker/C. Carbillet

ریو ڈی جنیرو سے ہفتہ پچیس جولائی کو موصولہ رپورٹوں کے مطابق اگر یہ بہت نایاب کوبرا اس نوجوان کو نہ ڈستا، تو پولیس اس جرائم پیشہ گروہ کا پتا لگانے میں شاید کبھی کامیاب نہ ہو سکتی تھی۔ اس گروہ کا علم ہونے کے بعد مارے جانے والے چھاپے میں پولیس نے کئی نایاب جنگلی جانور بھی اپنے قبضے میں لے لیے جبکہ تحفط ماحول کے ملکی محکمے کے دو کارکنوں کو ملازمت سے برطرف بھی کر دیا گیا ہے۔

اتنا زہریلا کوبرا؟

نایاب جنگلی حیات کا ناجائز کاروبار کرنے والے مجرموں کے اس گروہ کو پتا پولیس کا اس وقت چلا، جب غیر قانونی طور پر رکھے گئے جانوروں میں سے ایک نایاب کوبرا نے، جسے اب برازیل کا مشہور ترین کوبرا بھی کہا جا رہا ہے، طب حیوانات کی تعلیم حاصل کرنے والے ایک نوجوان طالب علم کو ڈس لیا۔ اس بہت زہریلے سانپ کی طرف سے ڈسے جانے کے بعد یہ 22 سالہ نوجوان کومے میں چلا گیا تھا۔

حکام کے مطابق جس نوجوان کو سانپ نے ڈسا تھا، اس نے ڈاکٹروں کو بتایا تھا کہ اسے گھر میں رکھے گئے ایک پالتو سانپ نے کاٹ لیا تھا۔ یہ نوجوان چھ روز تک ہسپتال میں زیر علاج رہا تھا۔ ملکی دارالحکومت برازیلیہ کے ایک ہسپتال میں علاج کے دوران اس طالب علم کی جان بچانے کے لیے ڈاکٹروں کو دوائی یا اس زہر کا تریاق ساؤ پاؤلو سے منگوانا پڑا تھا۔

کوبرا نے نوجوان کو کیسے اور کہاں کاٹا؟

ڈاکٹر اس بات پر حیران تھے کہ جس تریاق سے نوجوان مریض شفایاب ہوا، وہ تو ایسے بہت زہریلے سانپوں کے کاٹے جانے کے علاج کے لیے تھا، جو ایشیا میں پائے جاتے ہیں۔ سانپوں کی یہ قسم 'مونوکل کوبرا‘ کہلاتی ہے۔ لیکن اس نوجوان کو اس سانپ نے کیسے اور کہاں کاٹا؟ اس پر ڈاکٹروں نے پولیس کو اطلاع کر دی، اور پولیس نے تفتیش شروع کر دی۔

پتا یہ چلا کہ اس طالب علم کو کسی سانپ نے اس کے گھر پر نہیں بلکہ اس کے ایک دوست کی ملکیت ایک کمپاؤنڈ میں کاٹا تھا۔ پولیس نے وہاں چھاپا مارا، تو وہاں سے خشکی اور پانی میں رہنے والے جانوروں کی شارک مچھلیوں، نایاب سانپوں اور کمیاب چھپکلیوں سمیت کئی بہت قیمتی اقسام برآمد کر کے قبضے میں لے لی گئیں۔

اس طالب علم کو اب 61 ہزار ریال یا 10 ہزار یورو کے برابر جرمانہ کر دیا گیا ہے، اس کی والدہ اور سوتیلے باپ کو، جو ایک اعلیٰ پولیس اہلکار ہے، انصاف کی راہ میں رکاوٹ ڈالنے کے جرم میں 1400 یورو کے برابر جرمانہ کیا گیا ہے۔

حیرانی کی بات یہ بھی ہے کہ جس وقت پولیس نے اس کمپاؤنڈ پر چھاپہ مارا، وہاں ملکی محکمہ تحفظ ماحول اور جنگلی حیات کے دو اہلکار بھی موجود تھے۔ ان دونوں کو عدالت نے فوری فیصلہ سناتے ہوئے ان کی ملازمتوں سے برطرف کر دیا ہے۔

اب ٹوئٹر پر اس کوبرا کے 50 ہزار فالورز

جرائم پیشہ گروہ کی گرفتاری کو ممکن بنانے والے بہت زہریلے کوبرا کو اب برازیلیہ کے چڑیا گھر میں منتقل کر دیا گیا ہے۔ حکام نے اس کے نام سے ٹوئٹر پر ایک اکاؤنٹ بھی بنا دیا ہے،اور لوگ انٹرنیٹ پر اس کوبرا کو لائیو دیکھنے کے لیے بہت گرم جوشی کا مظاہرہ کر رہے ہیں۔

اب تک اس کوبرا کو ٹوئٹر پر فالو کرنے والے شائقین کی تعداد 50 ہزار کے قریب تک پہنچ چکی ہے۔ اسی دوران اس کوبرا کے لیے اپنی طرف سے شکریے کے اظہار کے طور پر چڑیا گھر کی انتظامیہ نے جمعہ 24 جولائی کو اس کی ایک لائیو ویڈیو انسٹاگرام پر بھی نشر کر دی۔ اس کے بعد سے یہ سانپ 'برازیل کا مشہور ترین کوبرا‘ قرار دیا جانے لگا ہے۔

م م /  ا ا (ڈی پی اے)

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں