1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ناروے میں نائٹ کلب کے باہر فائرنگ: دو افراد ہلاک، متعدد زخمی

25 جون 2022

ناروے کے دارالحکومت اوسلو میں ہم جنس پرستوں اور ٹرانس جینڈر کمیونٹی کی سالانہ پریڈ کے انعقاد سے چند ہی گھنٹے قبل فائرنگ کا ایک واقعہ پیش آيا، جس میں دو افراد ہلاک ہو گئے۔ مشتبہ حملہ آور کو پولیس نے گرفتار کر لیا ہے۔

https://p.dw.com/p/4DEM8
Norwegen Oslo | Tote nach Schüssen in Nachtclub
تصویر: JAVAD PARSA/NTB/AFP

پولیس کا کہنا ہے کہ ہفتہ پچیس جون کو علی الصبح دارالحکومت اوسلو میں ایل جی بی ٹی کیو کمیونٹی کے ایک معروف نائٹ کلب کے باہر ہونے والی فائرنگ کے نتیجے میں دو افراد ہلاک اور ایک درجن سے زائد زخمی ہو گئے۔

اطلاعات کے مطابق یہ خونریز واقعہ وسطی اوسلو میں لندن پب نامی شراب خانے اور نائٹ کلب کے باہر پیش آیا۔ ناروے کے نشریاتی ادارے ٹی وی ٹو نے اوسلو کی سڑکوں پر خوف و ہراس کے ایسے مناظر دکھائے، جن میں خوف زدہ لوگ فائرنگ سے بچنے کے لیے بھاگ رہے تھے۔

اوسلو پولیس نے اپنی ایک ٹویٹ میں لکھا ہے کہ ہفتے کی صبح تک دو افراد کی ہلاکت کی تصدیق ہو چکی تھی۔ تین افراد شدید زخمی ہیں جبکہ مجموعی طور پر 19 زخمیوں اور متاثرین کو طبی امداد فراہم کی گئی۔

حکومتی نشریاتی ادارے این آر کے میں کام کرنے والے ایک عینی شاہد اولار روینبرگ کا کہنا تھا، ’’میں نے دیکھا کہ ایک شخص ایک بیگ لے کر آیا، اچانک اس نے بندوق نکالی اور فائرنگ شروع کر دی۔ پہلے میں نے سوچا کہ یہ کوئی ایئر گن ہے۔ پھر ساتھ والے بار کا شیشہ ٹوٹ گیا، اور تب میری سمجھ میں آیا کہ مجھے چھپنے کے لیے بھاگنا چاہیے۔‘‘

مشتبہ ملزم پکڑا گیا

پولیس نے مقامی لوگوں کی مدد سے مشتبہ ملزم کو ایک قریبی علاقے سے گرفتار کر لیا۔ چونکہ ملزم نے اس بارے میں ابھی تک کوئی بیان نہیں دیا، اس لیے حملے کے محرکات فوری طور پر واضح نہیں ہو سکے۔ پولیس کے ایک ترجمان نے بتایا کہ حملے میں استعمال ہونے والے دو آتشیں ہتھیار برآمد کر لیے گئے ہیں۔

پولیس کا کہنا ہے کہ یہ بات یقین سے نہیں کہی جا سکتی کہ اس حملے میں کوئی اور مشتبہ افراد بھی ملوث تھے۔

Norwegen Oslo | Tote nach Schüssen in Nachtclub
تصویر: JAVAD PARSA/NTB/REUTERS

اوسلو ’پرائڈ پریڈ‘ سے تعلق؟

ناروے کے دارالحکومت اوسلو میں آج ہفتے کے روز ہی ایل جی بی ٹی کیو کمیونٹی کی سالانہ ’پرائڈ پریڈ‘ کا انعقاد بھی ہونا تھا، جسے آخری اطلاعات کے مطابق منتظمین نے اب منسوخ کر دیا ہے۔ پولیس ترجمان ٹورے بارشٹڈ کے مطابق ابھی یہ بات واضح نہیں کہ آیا اس شوٹنگ کا کوئی تعلق ’پرائڈ پریڈُ سے بھی ہے۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پولیس ’پرائڈ پریڈ‘ کے منتظمین کے ساتھ رابطے میں ہے اور اگر اس پریڈ کا اہتمام کیا جاتا، تو شرکاء کے حفاظت کے لیے ہر طرح کے انتطامات کیے جاتے۔

دوسری طرف ناروے میں ہم جنس پسند اور ایل جی بی ٹی کیو کمیونٹی کے افراد کی اسی ’پرائڈ پریڈ‘ کے حوالے سے ’اوسلو پرائڈ‘ نے فیس بک پر اپنی ایک پوسٹ میں لکھا، ’’ہم اس المناک واقعے کی وجہ سے شدید صدمے میں اور انتہائی غم زدہ ہیں۔ ہم صورت حال کا بہت قریب سے جائزہ لے رہے ہیں۔ اس واقعے کے متاثرین اور ان کے پیارے ہماری سوچوں اور دلوں میں ہیں۔‘‘

ص ز / م م (روئٹرز، اے ایف پی، ڈی پی اے)

میونخ حملے پر اوباما کا رد عمل

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید