1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

نائجیریا میں شدت پسندوں کے خلاف کارروائیاں، 74 افراد ہلاک

ندیم گِل26 اکتوبر 2013

نائجیریا کی فوج کا کہنا ہے کہ اس نے فضائی اور زمینی کارروائیوں کے دوران دہشت گردوں کے دو کیمپ تباہ کر دیے ہیں۔ ملک کے شمالی مشرقی علاقے میں ان کارروائیوں کے دوران 74 شدت پسند ہلاک ہوئے ہیں۔

https://p.dw.com/p/1A6Sp
تصویر: Pius Utomi Ekpei/AFP/Getty Images

فوج کے ترجمان لیفٹیننٹ محمد دول کا کہنا ہے کہ ان کارروائیوں کے دوران دو فوجی بھی ہلاک ہوئے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ آرمی اور ایئر فورس نے یہ آپریشن جمعرات کو بورنو ریاست میں کیا۔ وہاں شدت پسندوں کے ٹھکانوں پر حملوں کے دوران 74 افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہوئے ہیں۔ خبر رساں ادارے اے پی کے مطابق یہ کارروائی اسلام پسندوں کے بڑھتے ہوئے اثر و رسوخ کے خلاف جاری مہم کا حصہ تھی۔

بورنو کی ہمسایہ ریاست یوب میں بھی جمعے کو اسلامی انتہا پسندوں نے ریاستی دارالحکومت داماتورو کا محاصر کر لیا۔ وہاں فوج نے 24 گھنٹے کے لیے کرفیو کا اعلان کر دیا ہے۔ اس کے نتیجے میں خوفزدہ شہری اپنے گھروں میں محصور ہو کر رہ گئے ہیں۔

29.09.2013 DW online Nigeria Yobe Deu Eng Map Legend
ملکی فوج کے بقول بوکو حرام اب بڑے شہروں پر حملوں کے قابل نہیں رہا

ایک پولیس اہلکار کا کہنا ہے کہ جمعرات کو تقریباﹰ شام چھ بجے پولیس کے انسدادِ دہشت گردی کے ایک اسکواڈ کی رہائش گاہ پر حملہ ہوا۔ انہوں نے بتایا کہ حملہ آوروں نے وہاں سے گشتی پولیس کے اڈے اور پولیس کمانڈر کے دفتر کی طرف پیش قدمی کی۔ اے پی کے مطابق اس پولیس اہلکار نے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ یہ حملہ گھنٹوں جاری رہا اور اس کے نتیجے میں دونوں عمارتیں تباہ ہو گئیں۔

خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق ایک اہلکار نے بتایا کہ داماتورو میں ہونے والے حملوں میں بھی ہلاکتیں ہوئی ہیں تاہم انہوں نے تعداد نہیں بتائی۔ اس اہلکار نے بتایا: ’’وہ گاڑیوں پر پیدل آئے اور انہوں نے مختلف سمتوں سے شہر کو نشانہ بنایا۔‘‘

بورنو کے ایک اور علاقے میں پیر کو فوج کے ایک حملے کے نتیجے میں 37 شدت پسند ہلاک ہو گئے تھے۔ فوج کا کہنا ہے کہ چار ماہ قبل شروع کیے گئے آپریشن کے نتیجے میں شدت پسند گروہ بوکو حرام کو کافی نقصان پہنچا ہے اور وہ اب داماتورو جیسے بڑے شہروں پر حملوں کے قابل نہیں رہا۔ رواں برس کے آغاز پر جاری کیے گئے اعداد و شمار کے مطابق شدت پسندوں کے حملوں اور ان کے خلاف کارروائیوں کے نتیجے میں تین ہزار 600 سے زائد ہلاکتیں ہوئیں۔ اے ایف پی کے مطابق تازہ اعدادو شمار اس سے کہیں زیادہ ہیں۔

شدت پسندوں کے حملوں کے نتیجے میں شہریوں کی ہلاکتوں کے ردِ عمل میں گزشہ ماہ نائجیریا کے صدر گُڈ لک جوناتھن نے ملک کی اعلیٰ عسکری قیادت کو کارروائیاں تیز کرنے کا حکم دیا تھا۔

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید