1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

نئے جرمن ڈرائیور کو لائسنس کی خوشی منانی بھاری پڑ گئی

21 نومبر 2018

جرمن پولیس کا کہنا ہے کہ ایک نو آموز ڈرائیور کو اُس وقت لینے کے دینے پڑ گئے جب اُسے ڈرائیونگ ٹیسٹ میں کامیابی کے بعد دیا گیا ڈرائیونگ لائسنس تیز رفتاری کے سبب ایک گھنٹے سے بھی کم وقت میں واپس لے لیا گیا۔

https://p.dw.com/p/38dT0
Deutschland - Verkehrskontrolle - Fahndung der Polizei nach Autodiebstahl
تصویر: Imago/J. Tack

مسئلہ اس وقت ہوا جب ٹریفک پولیس کی جانب سے نصب کیے گئے ایک سپیڈ ٹریکر نے پتہ لگایا کہ نیا کار ڈرائیور جرمن شہر ڈورٹ منڈ کے قریب ایزر لون کے علاقے میں پچانوے کلو میٹر فی گھنٹہ کی اسپیڈ سے گاڑی چلا رہا تھا جب کہ وہاں مطلوبہ اسپیڈ کی حد پچاس کلو میٹر فی گھنٹہ تھی۔

جب پولیس نے اس کار کو روکا تو پتہ چلا کہ ایک اٹھارہ سالہ لڑکا اور اُس کے چار دوست اُسے انچاس منٹ قبل ملے ڈرائیونگ لائسنس کا بظاہر جشن منا رہے تھے۔

اب  نہ صرف اسے 200 یورو جرمانہ ادا کرنا ہو گا بلکہ ڈرائیونگ کے اضافی اسباق کی فیس بھی بھرنی ہو گی۔ علاوہ ازیں اس ٹین ایج ڈرائیور کو کم سے کم ایک ماہ تک موٹر گاڑی نہ چلانے کی پابندی کا  بھی سامنا ہو گا۔

ایک طرف جرمنی جہاں موٹر وے کے بیشتر حصوں پر اسپیڈ کی کوئی قانونی حد مقرر نہ کرنے کے لیے مشہور ہے وہیں ٹریفک پولیس آبادی والے علاقوں میں حدِ رفتار پر مقرر پابندی کا بھی انتہائی سختی سے نفاذ کراتی ہے۔

جرمن ٹریفک کے اس قانون کی خلاف ورزی کرنے والوں کو دس یورو سے چھ سو اسی یورو تک کا جرمانہ ہو سکتا ہے اور کم سے کم تین ماہ کی مدت کے لیے اُن کا ڈرائیونگ لائسنس بھی واپس لیا جا سکتا ہے۔ یہ اس بات پر منحصر ہوتا ہے کہ خلاف ورزی کس پیمانے پر کی گئی ہے۔

ص ح / ع ح ق / نیوز ایجنسی