1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

نئی دہلی میں امریکی خاتون سیاح کا مبینہ گینگ ریپ

مقبول ملک
4 دسمبر 2016

بھارتی دارالحکومت نئی دہلی کی پولیس نے شہر کے ایک مہنگے ہوٹل میں ایک امریکی خاتون سیاح کے اس کے مقامی گائیڈ اور چار دیگر مردوں کے ہاتھوں گینگ ریپ کی چھان بین شروع کر دی ہے۔ پولیس کو اس جرم کی اطلاع خود اس خاتون نے دی۔

https://p.dw.com/p/2Tic2
Symbolbild - Proteste gegen Vergewaltigungen in Indien
تصویر: Getty Images/N. Seelam

نئی دہلی سے اتوار چار دسمبر کو ملنے والی نیوز ایجنسی اے ایف پی کی رپورٹوں کے مطابق اس امریکی خاتون کا بھارتی دارالحکومت میں گینگ ریپ اس سال اس کے دورہء بھارت کے دوران کیا گیا اور یہ واقعہ بھارت میں جنسی جرائم کے اس سلسلے کا تازہ ترین واقعہ ہے، جس میں بھارت کی سیاحت کے لیے آئی ہوئی غیر ملکی خواتین کو جنسی حملوں کا نشانہ بنایا جاتا ہے۔

بھارت:40 فیصد خواتین 19 برس سے کم عمر میں تشدد کا شکار

گزشتہ برس نئی دہلی میں یومیہ چھ خواتین ریپ کا شکار ہوئیں

بھارت میں پے در پے جنسی زیادتی کے واقعات، وجہ کیا ہے؟

اے ایف پی کے مطابق اس اجتماعی جنسی زیادتی کا نشانہ بننے والی خاتون اس وقت امریکا میں ہے، جہاں سے اس نے نئی دہلی پولیس کو خود یہ شکایت درج کرائی ہے۔ شروع میں اس خاتون کی طرف سے بھارتی پولیس سے رابطہ امریکا میں سرگرم ایک غیر سرکاری تنظیم کی طرف سے کیا گیا تھا۔

نئی دہلی پولیس کے جوائنٹ کمشنر مکیش مینا نے اتوار کے روز اے ایف پی کو بتایا کہ گینگ ریپ کا ایک مقدمہ درج کر لیا گیا ہے اور متعلقہ خاتون کی طرف سے لگائے گئے الزامات کی روشنی میں ہر پہلو سے مکمل چھان بین کی جائے گی۔

Neu Delhi Protest Vergewaltigung Freilassung Indien
بھارت میں مقامی خواتین کے علاوہ غیر ملکی خاتون سیاحوں پر جنسی حملوں کے واقعات بھی اکثر سننے میں آتے ہیںتصویر: picture-alliance/dpa/Xinhua

اس مبینہ واقعے کی اطلاع ملنے اور اس حوالے سے ملکی میڈیا میں شائع ہونے والی ابتدائی رپورٹوں کے بعد بھارتی ‌خاتون وزیر خارجہ سشما سوراج نے بھی پولیس سے مطالبہ کیا ہے کہ اس گینگ ریپ کے ذمے دار ملزمان کو گرفتار کر کے انہیں سزا دلوائی جائے۔

اس بارے میں سشما سوراج نے ہفتے کی رات ٹوئٹر پر اپنے ایک پیغام میں کہا، ’’میں نے امریکا میں بھارتی سفیر کو بھی ہدایت کی ہے کہ وہ اس جرم کا نشانہ بننے والی خاتون سے رابطہ قائم کر کے انہیں یقین دلائیں کہ ملزمان کو ان کے کیے کی سزا ضرور دلائی جائے گی۔‘‘

بھارتی میڈیا نے پولیس ذرائع سے ملنے والی اطلاعات کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا ہے کہ اس امریکی خاتون نے ایک سیاح کے طور پر بھارت کا دورہ اس سال اپریل میں کیا تھا اور اپنے خلاف اس اجتماعی جنسی جرم کے ارتکاب کے بعد وہ اپنا دورہ قبل از وقت ہی ختم کر کے واپس امریکا چلی گئی تھی۔

Indien Touristinnen in New Delhi
کئی مغربی ملکوں کی حکومتوں کی طرف سے اپنے شہریوں کو بھارت کی سیاحت کے دوران جنسی حملوں کے خطرے سے خبردار بھی کیا جاتا ہےتصویر: uni

بھارتی اخبار سنڈے ٹائمز آف انڈیا میں آج شائع ہونے والی ایک رپورٹ کے مطابق اس امریکی خاتون نے بھارتی پولیس کو بتایا، ’’میرے مقامی ٹور گائیڈ کو دوران سیاحت مختلف انتظامی امور کے لیے ہوٹل میں میرے کمرے تک رسائی حاصل تھی۔ اس نے مجھے پینے کے لیے پانی کی ایک بوتل دی، جس کے بعد مجھے چکر آنے لگے۔ بعد میں اس نے اپنے چار دیگر شناسا مردوں کو بھی میرے کمرے میں بلا کر دروازہ اندر سے بند کر دیا۔ پھر ان پانچوں ملزمان نے مجھے ہوٹل میں میرے ہی کمرے میں ریپ کیا۔‘‘ اس امریکی خاتون کی شناخت اور نئی دہلی کے متعلقہ ہوٹل کا نام ظاہر نہیں کیے گئے۔

اے ایف پی کے مطابق بھارت میں غیر ملکی خاتون سیاحوں پر جنسی حملوں کے واقعات اکثر سننے میں آتے ہیں اور کئی مغربی ملکوں کی طرف سے اپنے شہریوں کو اس بارے میں بھارت جاتے ہوئے باقاعدہ خبردار بھی کیا جاتا ہے۔ ابھی گزشتہ مہینے ہی جنوبی بھارت میں ایک 35 سالہ جاپانی خاتون سیاح کو بھی ریپ کر دیا گیا تھا۔