1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

میں ایک جنگ زدہ خطے میں جا رہا ہوں، ٹرمپ

21 نومبر 2018

امریکی صدر بارہا دہراتے آئے ہیں کہ انہوں نے اپنے دور صدارت میں حاضر سروس اور سابقہ فوجیوں کے لیے جو کچھ کیا، وہ امریکی تاریخ میں کبھی نہیں کیا گیا۔ تاہم اب تک انہوں نے کسی جنگ زدہ علاقے میں فوجیوں سے ملاقات نہیں کی۔

https://p.dw.com/p/38gbx
Donald Trump Präsidentschaftswahlkampf 2016
تصویر: picture-alliance/AP Photo/E. Vucci

امریکی صدور کی ایک روایت یہ رہی ہے کہ وہ کسی جنگ زدہ علاقے میں تعینات امریکی فوجیوں سے ملاقات کرتے ہیں، تاہم صدر ٹرمپ اب تک دنیا کے کسی بھی جنگ زدہ خطے میں نہیں گئے۔

خاشقجی کے قتل کے باوجود سعودی عرب کے حلیف ہیں، ٹرمپ

فن لینڈ کے حوالے سے ٹرمپ کے بیان پر فن لینڈ کے صدر حیران

منگل 20 نومبر کے روز فلوریڈا میں اپنے پام بیچ ریزارٹ پر ’تھینکس گیونگ‘ چھٹیاں منانے کے لیے جانے سے قبل ٹرمپ نے کہا کہ وہ جلد ہی ایک جنگ زدہ علاقے کا دورہ کرنے والے ہیں۔

انہوں نے اپنے بیان میں یہ نہیں بتایا کہ وہ کب اور کس مقام کر رخ کرنے والے ہیں، تاہم خبر رساں ادارے ایسوی ایٹڈ پریس نے وائٹ ہاؤس کے ایک عہدیدار کے حوالے سے لکھا ہے کہ اس سلسلے میں ایک ٹیم ان کے ایسے کسی دورے کی منصوبہ بندی میں مصروف ہے۔

امریکا میں ریپبلکن صدور عموماﹰ فوج کے حوالے سے غیرمعمولی اقدامات کرتے آئے ہیں اور ٹرمپ نے بھی اپنے دور میں دفاعی شعبے میں اخراجات میں نمایاں اضافہ کیا ہے، تاہم بعض ناقدین ٹرمپ پر الزام عائد کرتے ہیں کہ وہ ملکی فوجی کو سیاست کے لیے استعمال کر رہے ہیں۔

رواں ہفتے صدر ٹرمپ نے سن 2011ء میں دہشت گرد تنظیم القاعدہ کے سربراہ اسامہ بن لادن کو ہلاک کرنے کے مشن کے کمانڈر اور ریٹائرڈ ایڈمرل ویلیم مک ریون پر شدید تنقید کی تھی۔ ٹرمپ کا کہنا تھا، ’’اچھا نہ ہوتا کہ ہم بن لادن کو جلد پکڑ لیتے؟‘‘

ع ت، الف ب الف (اے پی، روئٹرز)