میگا اسٹار مائیکل جیکسن کی 60ویں سالگرہ
’پوپ موسیقی کے بادشاہ‘ کہلانے والے امریکی میگا اسٹار مائیکل جیکسن کا انتقال 25 جون 2009ء کو حرکت قلب بند ہونے سے ہوا تھا۔ تب اُن کی عمر پورے پچاس برس تھی۔ آج مائیکل جیکسن کی 60ویں سالگرہ ہے۔
ایک خبر، جس نے دنیا کو ہلا کر رکھ دیا
25 جون 2009ء کو دنیا بھر کے ذرائع ابلاغ سے یہ خبر جاری ہوئی کہ ’کِنگ آف پاپ‘ مائیکل جیکسن کا انتقال ہو گیا ہے۔ اس سے کچھ ہی پہلے اُنہوں نے اعلان کیا تھا کہ وہ ’دِس اِز اِٹ‘ کے نام سے کنسرٹس پیش کریں گے اور پھر اسٹیج کو الوداع کہہ دیں گے۔ اس کامیاب ترین فنکار نے اپنی زندگی ہی میں اپنے گیتوں کے 750 ملین ریکارڈز فروخت کیے اور تیرہ مرتبہ موسیقی کا اعلیٰ ترین ایوارڈ گریمی جیتنے کا اعزاز حاصل کیا۔
بچپن زیادہ خوشگوار نہیں تھا
مائیکل 29 اگست 1958ء کو امریکی ریاست انڈیانا کے شہر گیری میں ایک غریب سیاہ فام گھرانے میں پیدا ہوا۔ اُس کے پانچ بھائی تھے اور تین بہنیں۔ بعد کے برسوں میں وہ ہمیشہ یہ شکایت کرتا رہا کہ شو بزنس میں کامیابی کے لیے اُس کے بچپن کو قربان کر دیا گیا۔
’دی جیکسن فائیو‘
باپ جو جیکسن نے اپنے بیٹوں کو کم سنی میں ہی شو بزنس کی دنیا میں دھکیل دیا تھا۔ مائیکل جیکسن اپنے بھائیوں جیرمین، ٹیٹو، مارلن اور رینڈی کے ساتھ پانچ سال کی عمر میں ہی اسٹیج پر اپنے فن کا مظاہرہ کرنے لگا تھا۔ اس گروپ نے خاص طور پر مائیکل کی صلاحیتوں کی بدولت ایک کے بعد ایک مقابلہ جیتا اور 1969ء میں پہلی مرتبہ ایک ریکارڈ کی تیاری کا معاہدہ طے کیا۔
شہرت کی دہلیز پر پہلا قدم
1982ء میں مائیکل جیکسن نے ’تھرلّر‘ کے نام سے اپنا پہلا سولو البم جاری کیا اور پھر پیچھے مڑ کر نہیں دیکھا۔ یہ البم موسیقی کی تاریخ کی کامیاب ترین البمز میں سے ایک ثابت ہوا، یہ 108 ملین سے زیادہ کی تعداد میں فروخت ہوا اور مائیکل ’کنگ آف پاپ‘ کہلانے لگا۔ اگلا البم ’بیڈ‘ تیس ملین جبکہ ’ڈینجرس‘ پندرہ ملین کی تعداد میں فروخت ہوا۔
ایک ’نیا‘ مائیکل
مائیکل کی ظاہری شکل و صورت میں تبدیلی آنے لگی۔ 1979ء میں اُس نے ایک حادثے میں اپنی ناک ٹوٹ جانے کے بعد پہلی مرتبہ اپنی پلاسٹک سرجری کروائی تھی۔ اُس کی جلد کا رنگ ہلکے سے ہلکا ہوتا چلا گیا، جس کی وجہ بقول اُس کے کوئی جلدی خرابی تھی۔ مائیکل جہاں بھی جاتا، جراثیموں کے ڈر سے ہمیشہ اپنے منہ کو ڈھک کر جاتا۔
نیور لینڈ رینچ: مائیکل کی پناہ گاہ
1988ء میں مائیکل جیکسن نے کیلیفورنیا میں ایک رینچ خریدا، جسے اُس نے دیو مالائی کردار پیٹر پان کے وطن کی مناسبت سے ’نیور لینڈ‘ کا نام دیا۔ وہاں ایک تفریحی پارک کے ساتھ ساتھ ایک چڑیا گھر اور ایک سینما گھر بھی بنایا گیا، جہاں وہ بیمار بچوں یا غریب گھرانوں کے بچوں کو مفت سیر کی سہولت فراہم کرتا تھا۔
محبت یا ڈرامہ؟
1994ء میں ’کنگ آف پاپ‘ نے ’کنگ آف راک‘ ایلوس پریسلے کی بیٹی لیزا ماری پریسلے سے شادی کر لی۔ یہ شادی صرف بیس مہینے تک قائم رہی۔ میڈیا میں ہمیشہ یہ کہا جاتا رہا کہ یہ غالباً محض ایک ڈرامہ ہے تاہم لیزا نے بعد ازاں کہا کہ ’مجھے اُس سے بے پناہ محبت ہو گئی تھی‘ لیکن وہ مائیکل جیکسن کی ’پی آر مشینری‘ کا حصہ نہیں بننا چاہتی تھی۔
بالآخر باپ بننے کی خوشی
لیزا پریسلے کے ساتھ طلاق کے بعد مائیکل جیکسن نے ڈیبی رو کے ساتھ شادی کر لی۔ یہ تعلق کاروباری بنیادوں پر تھا کیونکہ مائیکل کو بچوں کی خواہش تھی۔ ڈیبی سے مائیکل کے دو بچے ہوئے، مائیکل اور پیرس۔ تیسرا بچہ پرنس مائیکل دوئم بقول مائیکل جیکسن مصنوعی طریقے سے کرائے کی ایک ماں کے ذریعے حاصل کیا گیا۔
دنیا بھر میں کامیاب کنسرٹس
1996ء اور 1997ء میں مائیکل جیکسن نے دنیا کے مختلف ممالک کے دوروں کے دوران اپنے فن کا مظاہرہ کیا۔ اپنی نوعیت کے اس آخری ورلڈ ٹور کو ’ہسٹری‘ کا نام دیا گیا، جس کے دوران اُس نے دنیا کے 58 شہروں میں 82 کنسرٹس پیش کیے اور 4.5 ملین سے زیادہ شائقین کو اپنے فن سے محظوظ کیا۔
سنگین الزامات
مائیکل جیکسن کے خلاف بچوں کے ساتھ زیادتی کے الزامات سب سے پہلے 1994ء میں سامنے آئے۔ متعلقہ خاندان کو کئی ملین ڈالر کی ادائیگی کی وجہ سے مقدمے کی نوبت ہی نہ آئی۔ 2003ء میں اسی طرح کے الزامات ایک بار پھر لگائے گئے۔ اگرچہ مقدمے کے بعد مائیکل کو بری کر دیا گیا لیکن اُس کی ساکھ کو شدید دھچکا پہنچا۔ جب وہ اپنی والدہ کیتھرین کے ہمراہ عدالت سے باہر نکلا تو وہ نفسیاتی طور پر ایک ٹوٹا ہوا انسان تھا۔
اسٹیج پر واپسی کے منصوبے
مارچ 2009ء میں مائیکل نے غیر متوقع طور پر اسٹیج پر واپسی کا اعلان کر دیا۔ اُس کے مجوزہ شو: دِس اِز اِٹ‘ کے پیشگی ٹکٹ اُس کے اندازوں سے کہیں زیادہ تعداد میں فروخت ہوئے تاہم کسی شخص کو بھی یہ توقع نہیں تھی کہ وہ جسمانی طور پر اس قابل ہو گا کہ تمام چالیس کنسرٹس میں اپنے فن کا مظاہرہ کر سکے۔ لاس اینجلس میں پہلے شو سے اٹھارہ روز قبل پچیس جون 2009ء کو اُس کی موت کی خبر نے دنیا کو ہلا کر رکھ دیا۔
مائیکل کا ڈاکٹر کٹہرے میں
پوسٹ مارٹم کی رپورٹ سے پتہ چلا کہ مائیکل جیکسن کی موت خواب آور دوا پروپوفول کی زیادہ مقدار کے نتیجے میں واقع ہوئی۔ یہ دوا اُس کے ذاتی ڈاکٹر کونراڈ مرے نے اُسے اِس لیے دی تھی کہ اُسے نیند نہیں آتی تھی۔ اس ڈاکٹر پر غفلت برتنے کے الزام میں فرد جرم 2010ء کے اوائل میں عائد کی گئی اور نومبر 2011ء میں اُسے چار سال کی سزائے قید سنائی گئی۔ 2013ء میں اُسے جیل میں اچھے چال چلن کی بناء پر رہا کر دیا گیا۔
رسم تدفین کی پوری کارروائی میڈیا پر
مائیکل جیکسن کی رسم تدفین سات جولائی 2009ء کو لاس اینجلس کے سٹیپلز سینٹر میں ہوئی۔ شو بزنس کی ممتاز شخصیات کے ساتھ ساتھ مائیکل کے اٹھارہ ہزار پرستار اور دو ہزار صحافی بھی اس موقع پر موجود تھے۔ اس تقریب کی براہِ راست نشر ہونے والی کارروائی کو ایک ارب کے قریب انسانوں نے دیکھا۔ مائیکل جیکسن کی میت ایک سنہرے تابوت میں رکھی گئی تھی۔
مائیکل کے وارث
مائیکل جیکسن کے بچے مائیکل، پیرس اور بلینکٹ (تصویر میں نہیں) اربوں ڈالر کی جائیداد کے وارث ہیں۔ مائیکل کے ترکے کا بیس فیصد حصہ فلاحی کاموں کے لیے استعمال ہوتا ہے۔ اپنی زندگی ہی میں مائیکل نے مختلف فلاحی اداروں کو تین سو ملین ڈالر دیے اور ’ہیل دی ورلڈ‘ کے نام سے ایک فاؤنڈیشن کی بھی بنیاد رکھی۔ مائیکل جیکسن کی فلاحی سرگرمیوں کی بناء پر اُسے دو مرتبہ نوبل انعام کے لیے بھی نامزد کیا گیا۔