1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

مہاراشٹر انتخابات: بی جے پی اور شیوسینا کے رستے جدا

عاطف توقیر26 ستمبر 2014

گزشتہ 25 برس سے ایک دوسرے کی اتحادی رہنے والی دو بھارتی جماعتوں بھارتیہ جنتا پارٹی اور شیو سینا نے ریاست مہاراشٹر کے انتخابات میں سیٹوں کے تنازعے کے بعد اپنے راستے جدا کرنے کے اعلان کر دیا ہے۔

https://p.dw.com/p/1DLGa
تصویر: Reuters

بھارت کی مغربی ریاست مہاراشٹر میں اگلے ماہ ریاستی انتخابات منعقد ہونا ہیں اور ماضی کی یہ دونوں اتحادی جماعتیں ان انتخابات میں سیٹوں کی بانٹ پر خاصے عرصے سے بات چیت میں مصروف تھیں۔

ہندو قوم پرست جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی اور شیوسینا کے درمیان مذاکرات میں تنازعہ یہ رہا کہ ریاستی انتخابات میں کُل 288 نشستوں پر اگلے ماہ ہونے والی پولنگ میں کتنی سیٹوں پر یہ جماعتیں ایک دوسرے کے مدمقابل نہیں آئیں گی اور مل کر انتخاب لڑیں گی۔ یہ انتخابات 15 اکتوبر کو ہوں گے۔ کل ہفتہ 27 ستمبر کو ان انتخابات کے لیے امیدواروں کی نامزدگی کا آخری دن ہے، تاہم دونوں جماعتیں اس سلسلے میں کسی حتمی فیصلے تک نہ پہنچ پائیں۔

ریاستی دارالحکومت ممبئی میں بی جے پی کے ایک سینئر رہنما ایکناتھ کھاڈسے نے ایک پریس کانفرنس میں بتایا کہ اس سلسلے میں متعدد پیشکشوں پر بات چیت ہوئی، تاہم وقت کی کمی کی وجہ سے پارٹی کی کور کمیٹی نے فیصلہ کیا کہ یہ 25 سالہ اتحاد ختم کر دیا جائے۔

Indiens Premierminister Modi Feier des Unabhängigkeitstags 15.08.2014
مودی نے الزام عائد کیا ہے کہ شیوسینا پارٹی مفادات پر زیادہ توجہ مرکوز کئے ہوئے ہےتصویر: Prakash Singh/AFP/Getty Images

بی جے پی کے رہنما اور بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے شیو سینا پر ’غیرلچکدار رویے‘ کا الزاام عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ ریاست کی فلاح و بہبود پر توجہ دینے کی بجائے وزیر اعلیٰ کے عہدے کے حصول کے لیے اسمبلی میں سیٹیں پوری کرنے کے لیے سرگرداں ہے۔

بی جے پی اور شیو سینا کے درمیان اتحاد کی ٹوٹ پھوٹ سے چند گھنٹے قبل ریاستی سطح پر حکمران جماعت نیشنلسٹ کانگریس پارٹی NCP نے اعلان کیا تھا کہ وہ ملک کی بڑی سیاسی جماعت کانگریس پارٹی کے ساتھ اپنا 15 برس پرانا اتحاد ختم کر رہی ہے۔ یہ بات اہم ہے کہ سن 2009 کے انتخابات میں NCP اور کانگریس پارٹی نے مل کر انتخاب لڑا تھا اور ریاستی اسمبلی کی 288 نشستوں میں سے 144 پر کامیابی حاصل کر کے حکومت قائم کی تھی۔ اس کے مقابلے میں بی جے پی اور شیو سینا کے اتحاد کو 91 نشستیں ملی تھیں۔

خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق مئی میں مرکز میں حکومت بنانے والے نیشنل ڈیموکریٹک الائنس میں شیو سینا 18 نشستوں کے ساتھ بی جے پی کے ساتھ موجود ہے، تاہم دیکھنا یہ ہو گا کہ ریاستی سطح پر اس اتحاد کی ٹوٹ پھوٹ مرکزی حکومت پر کس حد تک اثر انداز ہوتی ہے۔