1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

مہاجرین کے لیے جرمن زبان سیکھنے میں آسانی

6 مئی 2018

جرمنی میں پناہ گزینوں کو جرمن زبان سیکھنے کے کسی کورس میں داخلے کے لیے طویل انتظار کرنا پڑتا تھا۔ تاہم اب اس سلسلے میں ایک خوش آئند تبدیلی آئی ہے۔ وہ کیا ہے؟

https://p.dw.com/p/2xFiL
تصویر: DW/M. Karim Saleh

 پناہ کے متلاشیوں کے لیے انتظار کی گھڑیاں ختم تو نہیں ہوئی مگر کم ضرور ہوئی ہیں۔ جرمنی میں زبان سکھانے کے ایک ادارے برلٹز کے سربراہ ماتھیاس شوارٹز نے بتایا کہ اب پناہ گزینوں کو زبان سیکھنے کے لیے کسی کورس میں داخلے کی خاطر کئی مہینوں تک انتظار نہیں کرنا پڑتا، ’’ گزشتہ بارہ مہینوں کے دوران اس مدت میں کمی واقع ہوئی ہے اور یہاں تک کے اساتذہ کو تلاش کرنے میں بھی آسانی ہوئی ہے‘‘۔

اس سے قبل مہاجرین اور پناہ گزینوں کی جانب سے بارہا شکایات کی گئی تھیں کہ انہیں جرمن زبان کے کورسز میں جگہ نہیں مل پاتی اور اس کے لیے انہیں کئی کئی مہینوں تک انتظار کرنا پڑتا ہے۔

Deutschland Deutschkurs für Geflüchtete in Wesel
تصویر: DW/M. Karim Saleh

نصف سے زائد مہاجرین جرمن زبان کے امتحان میں فیل

جرمن زبان بھی سیکھیے اور ہنر بھی، مہاجرین کے لیے خصوصی کورسز

عمر رسيدہ مہاجرين کے ليے جرمن زبان سيکھنا ايک مسئلہ

ماتھیاس شوارٹز سے مزید کہا کہ ہجرت اور پناہ گزین کے جرمن  ادارے (بی اے ایم ایف ) نے بھی اس سلسلے میں فیس اور اخراجات کا دوبارہ سے تعین کیا ہے، ’’اب برلٹز کو جرمن زبان سیکھنے والے ہر طالب علم اور ہر ایک گھنٹے کے لیے تین یورو نوے سینٹ ( 3,90 ) ملتے ہیں۔‘‘ پہلے اس سے ایک یورو کم ادا کیا جاتا تھا۔ انہوں نے مزید بتایا کہ اسی طرح بی اے ایم ایف نے یہ فیصلہ بھی کیا ہے کہ اساتذہ کو ہر تدریسی گھنٹے کا معاوضہ 35 یورو دیا جائے گا، ’’اس کام کے لیے صرف پیسہ ہی واحد کشش نہیں ہے بلکہ اس کے لیے اساتذہ میں ان کے فرائض کے حوالے سے جوش و ولولہ بھی ضروری ہے۔‘‘

گزشتہ برس برلٹز کی جانب سے چار سو مختلف کورسز کے ذریعے  پناہ کے دس ہزار سے زائد متلاشیوں کو جرمن زبان سکھانے کی کوشش کی گئی۔ ماتھیاس شوارٹز کے بقول، ’’انضمام کے کورسس کی وجہ سے ادارے کو مالی فائدہ بھی ہوتا ہے ورنہ ہم ایسا کرتے ہی نہیں۔‘‘