1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

مہاجرین کو بچانے والے جہاز ایکوئیریس کو مشکلات کا سامنا

29 ستمبر 2018

بحیرہ روم میں سویلین بحری جہازوں کو مہاجرین بچانے کے عمل میں شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ اس سمندر میں مہاجرین کو بچانے والا آخری بحری جہاز ایکوئیریس بھی اب مشکلات کے بھنور میں پھنس کر رہ گیا ہے۔

https://p.dw.com/p/35gwe
Rettungsschiff Aquarius 2
تصویر: Maud Veith/SOS Méditerranée

اس وقت بحیرہ روم میں انسانی ہمدردی کے تحت کمزور کشتیوں پر یورپ پہنچنے والے افریقی مہاجرین کو بچانے والا آخری بحری جہاز ایکوئیریس ہے۔ اس جہاز کے عملے کی جانب سے کہا گیا ہے کہ اب اُسے دوسری مہاجرین مخالف کشتیوں کی رکاوٹوں کا سامنا ہے۔ جہاز نے ان کشتیوں کی مہم کو غیرقانونی قرار ضرور دیا ہے لیکن یہ نہیں واضح کیا کہ یہ مہاجرین مخالف کشتیاں کس کی ملکیت ہیں۔ بظاہر یہ مختلف یورپی ممالک کے کوسٹ گارڈز کی ہو سکتی ہیں۔

ایکوئیریس نامی بحری جہاز کے پاس چھپن غیر ملکی تارکین وطن ہیں لیکن وہ انہیں کسی بھی بندرگاہ پر پہنچانے سے قاصر دکھائی دیتا ہے۔ ایکوئیریس ان پناہ گزینوں کو بین الاقوامی سمندری میں مالٹا کے کوسٹ گارڈز کی تحویل دینے کی کوشش میں ہے لیکن کوسٹ گارڈز نے ایکوئیریس کو مہاجرین کی منتقلی یا کسی بھی بندرگاہ پہنچنے سے روک دیا ہے۔

یہ بھی بتایا گیا ہے کہ مالٹا کی ساحل پر کھڑی ایسی دوسری کئی کشتیاں ہیں، جو کھلے سمندر میں غیرقانونی تارکین وطن کو بچانے کی کوشش میں مصروف تھیں لیکن اب انہیں بندرگاہ چھوڑنے کی اجازت نہیں ہے۔ یہ کشتیاں اب مالٹا سے نکلنے کی قانونی جنگ جاری رکھے ہوئے ہیں۔

SOS Mediterranee - MV Aquarius: Gerettete Flüchtlinge
مالٹا کی ساحل پر کھڑی ایسی دوسری کئی کشتیاں ہیں، جو کھلے سمندر میں غیرقانونی تارکین وطن کو بچانے کی کوشش میں مصروف تھیںتصویر: Reuters/G. Mangiapane

اسی طرح جرمن غیر سرکاری تنظیم سی واچ کا بحری جہاز سی واچ تھری بھی مالٹا کی بندرگاہ پر لنگر انداز ہے اور اُسے بھی حکام نے بندرگاہ چھوڑنے سے روک رکھا ہے۔ جرمن غیرسرکاری تنظیم کا موقف ہے کہ مالٹا کے حکام نے اُسے کے بحری جہاز کو غیرقانونی طور پر روک رکھا ہے۔

سی واچ تھری نامی بحری جہاز رواں برس جون سے لنگر انداز ہے۔ ایسے ہی دو اور بحری جہاز بھی مالٹا حکام کی اجازت کے منتظر ہیں۔ سی واچ نامی جرمن غیرسرکاری تنظیم کے مہاجرین کو بچانے کے مشن کے سربراہ ٹامینو بوہم کا کہنا ہے کہ وہ مالٹا حکام سے اجازت کے منتظر ہیں اور جیسے ہی اجازت ملتی ہے، وہ اپنی امدادی سرگرمیاں شروع کر دیں گے۔

یہ امر اہم ہے کہ اٹلی میں رواں برس قائم ہونے والی قدامت پسند اور مہاجرین مخالف حکومت کے نائب وزیراعظم ماتیو سالوینی نے بحیرہ روم سے غیر قانونی تارکین وطن کو بچا کر اطالوی سرحدی تک لانے پر پابندی عائد کر رکھی ہے۔ سالوینی ایسے بحری جہازوں کو ’انسانی اسمگلروں کے بحری جہاز‘ قرار دیتے ہیں۔