1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

مہاجرت پر عالمی معاہدے سے دستبردار نہیں ہوں گے، میرکل

21 نومبر 2018

جرمن چانسلر انگیلا میرکل نے قوم پرست ارکان پارلیمان کی جانب سے کیے گئے اُس مطالبے کو مسترد کر دیا ہے جس میں انہوں نے منظم امیگریشن پر اقوام متحدہ کی ایک ڈیل سے دستبردار ہونے کو کہا تھا۔

https://p.dw.com/p/38fCM
Berlin: Angela Merkel bei einer Sitzung des Bundestages
تصویر: Reuters/F. Bensch

اقوام متحدہ کے مہاجرت پر مجوزہ بین الاقوامی معاہدے کی منظوری آئندہ ماہ مراکش میں ہونے والی ایک عالمی کانفرنس میں دی جانا ہے۔ امریکا ، ہنگری، آسٹریا، پولینڈ، اسرائیل اور آسٹریلیا سمیت متعدد ممالک اس معاہدے سے پہلے ہی دستبرداری کا اعلان کر چکے ہیں۔ منظم، محفوظ اور باضابطہ مہاجرت کے اس بین الاقوامی معاہدے کی منظوری رواں سال جولائی میں ایک سو ترانوے رکن ممالک نے دی تھی۔

آج جرمن پارلیمان میں سالانہ بجٹ پر بحث کرتے ہوئے میرکل نے قانون سازوں کو بتایا کہ یہ عالمی معاہدہ مہاجرین کے لیے اُن ’مناسب حالات‘ کو دیگر ممالک میں بھی یقینی بنائے گا جو جرمنی میں پہلے سے ہی موجود ہیں۔ ان میں پناہ گزینوں کی مالی معاونت اور صحت کی سہولیات فراہم کرنا شامل ہیں۔

Deutschland - Symbolbild - Fahne
تصویر: Imago/Müller-Stauffenberg

میرکل نے اپنے خطاب میں کہا،’’ یہ ہمارے قومی مفاد میں ہے کہ ایک طرف تو مہاجرین کے لیے اور دوسری جانب تارکین وطن کے لیے حالات کو عالمی سطح پر بہتر بنایا جائے۔‘‘

اقوام متحدہ کے منظم مہاجرت پر عالمی معاہدے کی مخالفت بنیادی طور پر تو دائیں بازو سے تعلق رکھنے والی سیاسی جماعت اے ایف ڈی کی جانب سے سامنے آئی تھی تاہم خود چانسلر میرکل کی جماعت سی ڈی یو کے بعض اراکین پارلیمنٹ نے بھی اس ضمن میں اپنی لیڈر سے سوالات کیے۔

میرکل جو کہ اپنے عہدے کی پانچویں مدت کے لیے انتخاب نہ لڑنے کا اعلان کر چکی ہیں، کا کہنا تھا کہ مہاجرت پر عالمی معاہدہ ایک مثال کی حیثیت رکھتا ہے کہ کس طرح عالمی مسائل کو بین الاقوامی تعاون کے ذریعے حل کیا جا سکتا ہے۔

خیال رہے کہ اقوام متحدہ کے مجوزہ معاہدے کا مقصد عالمی سطح پر مہاجرت کو منظم کرنا اور تارکین وطن اور مہاجرین کے حقوق کو مضبوط بنانا ہے۔ اس معاہدے میں شامل شقوں میں مہاجرین کے خاندانوں کے ساتھ اُن کی ری یونین، صحت اور تعلیم کی سہولتوں تک رسائی اور ماحولیاتی تبدیلیوں کے نتیجے میں ہجرت کرنے والے پناہ گزینوں کے حقوق کو تسلیم کرنا شامل ہیں۔

ص ح / ع ت / نیوز ایجنسی