1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

مکر سنگ کرانتی تہوار

16 جنوری 2019

نئے سال کو لوگ اس امید سے مناتے ہیں کہ آنے والے دن اچھے گزریں گے۔ اسی امید کے ساتھ بھارت میں بھی ایک جشن منایا جاتا ہے، جسے مکر سنگ کرانتی کہتے ہیں۔

https://p.dw.com/p/3Bfap
Nepal Diwali-Lichterfest
تصویر: Getty Images/AFP/P. Mathema

مکر سنگ کرانتی کے دن سورج نکلتے ہی عقیدت مند گنگا گھاٹ پر نہاتے ہیں، پوجا پاٹ کرتے ہیں، رنگ برنگی پتنگیں اڑاتے ہیں۔ کھانے میں کہیں تل کے لڈو تو کہیں کھچڑی ہوتی ہے۔ ہندو مذہب میں گائے کو مقدس سمجھا جاتا ہے۔ گائے کو ماتا ماننے والے تمام لوگ ایک جگہ جمع ہوتے ہیں۔ اس موقع پر زمین پہ آگ لگائی جاتی اور انگاروں پر سے گائیوں کو گزارا جاتا۔

 جوں ہی گائے انگاروں پر سے گزرتی ہے وہاں موجود تمام لوگ ایک دوسرے کو نئے سال کی مبارکباد دیتے ہیں۔ اس موقع پر تحائف تقسیم کیے جاتے ہیں۔ اور یہ یقین رکھتے ہیں کہ اس سال فصل اچھی اور سود مند ہو گی۔ گائے کے گلے میں ہار باندھے جاتے ہیں، انہیں خوبصورتی سے سجایا بھی جاتا ہے۔

BdTD Indien Hindu-Festival Chhath Puja
تصویر: Reuters/J. Dey

بھارت میں سورج کو بھی دیوتا مانا جاتا ہے۔ سورج دیو جب برج مکر راشی میں داخل ہوتا ہے تو ہندو لوگ نیا سال اپنے تاریخی انداز میں مناتے ہیں۔ برج مکر راشی ایک ستارہ ہے۔ یہ دن انگریزی کیلنڈر میں 14 یا 15 جنوری کومنایا جاتا ہے۔  اس دن سرکاری چھٹی ہوتی ہے۔

بھارتیوں کا یہ ماننا ہے کہ  کاشتکاری کا موسم آتے ہی نئے سال کا اغاز ہوتا ہے اور اس کا تعلق سورج دیو کا مکر راشی میں داخل ہونے سے ہے۔ پنجاب میں اسے لوڑی کے نام سے جانا جاتا ہے، جنوبی بھارت میں اسے پونگل کہتے ہیں۔ جبکہ شمالی اور وسطی بھارت میں اسے مکرسنگ کرانتی کہتے ہیں۔ مگر ان سب کا  اس بات پہ اتفاق ہے کہ یہ تہوار انہیں آنے والی آفتوں سے بچاتا ہے۔

 بھارت میں جب بھی دیوالی، دشہرہ اور دھنتیرس جیسے  تہوار آتے ہیں۔  دیگر تہواروں کے برخلاف ماکار سنگ کرانتی میں لوگ نہ تو زیور خریدتے ہیں نہ ہی نئے کپڑے۔ یہ تہوار سال نو کے جشن، تل کے لڈو اور کھچڑی تک ہی محدود رہتا ہے۔

کمبھ کا میلہ: دنیا کا سب سے بڑا مذہبی اجتماع

دیگر مذاہب نیا سال کیسے مناتے ہیں؟

نئے سال کے موقع پر گلے ملنا، خوشی کا اظہار کرنا اور دوسرے لوگوں کو بھی اسی متوقع بہتری کے لیے مبارک باد دینا ایک عام بات ہے۔ عصر حاضر میں گریگوری کیلنڈر یا انگریزی کیلنڈر بہت عام ہو چکے ہیں، اس لیے یہ یکم جنوری کو منایا جاتا ہے۔ تاہم کئی اور کیلنڈرز میں الگ الگ نئے سال بھی منائے جاتے ہیں۔ اہل ایران اور پارسی اپنی تقویم کے حساب اس دن کو نو روز کے نام سے مناتے ہیں۔

اہلِ چین بھی اسی طرح اپنا نیا سال مناتے ہیں۔ بھارت میں تقریباً ہر ریاست کے لوگ اپنا علیحدہ نیا سال مناتے ہیں، مثلاً وسطٰی بھارت کے تیلگو افراد اگادی اور بھارتی ریاست آسام کے لوگ، جنہیں آسامی کہتے ہیں بیہو مناتے ہیں۔ خطہ کوئی بھی ہو اور مذہبی تفریق جیسی بھی ہو، نئے سال کا مطلب ہر انسان کے لیے نئی امید اور بہتر مستقبل کی نوید ہے.