مٹ رومنی باضابطہ طور پر صدارتی امیدوار نامزد
29 اگست 2012امریکا میں نومبر میں ہونے والے صدارتی انتخابات کی تاریخ جیسے جیسے قریب آ رہی ہے، ویسے ویسے انتخابی مہم مزید سنسنی خیز ہوتی جا رہی ہے۔ ڈیمو کریٹ لیڈر اور موجودہ صدر باراک اوباما کی مقبولیت کا گراف اوپر نیچے ہو رہا ہے۔ دوسری جانب ان کے مد مقابل ریپبلکن لیڈر مٹ رومنی اپنی کامیابی کی امید میں سیاسی اعتبار سے غیر معمولی اہمیت کی حامل امریکی ریاستوں کے دوروں میں تیزی لا رہے ہیں۔ رومنی کی سیاسی مہم کا اہم ترین مرحلہ طے ہو گیا ہے، یعنی ریپبلکن پارٹی نے مٹ رومنی کو باضابطہ طور پر اپنا صدارتی امیدوار نامزد کر دیا ہے۔
اس موقع پر تمام امریکی ریاستوں سے آئے ہوئے مندوبین موجود تھے۔ اس سلسلے میں ہونے والی ووٹنگ میں 2061 مندوبین نے مٹ رومنی کے حق میں جبکہ 202 نے دیگر امیدواروں کے حق میں ووٹ دیے۔ مٹ رومنی کی نامزدگی کے لیے گیارہ سو چوالیس ووٹ درکار تھے۔ اس ووٹنگ کے بعد امریکی ایوان نمائندگان کے اسپیکر جان بوہنر نے مٹ رومنی کی 2061 ووٹوں سے جیت کا اعلان کیا۔ 65 سالہ ریپبلکن لیڈراور کروڑ پتی مٹ رومنی اس موقع پر خود موجود نہیں تھے۔
مٹ رومنی کی اہلیہ کا مندوبین سے کہنا تھا، ’مجھے ہر اُس امریکی سے، جو یہ سوچ رہا ہے کہ ہمارا اگلا صدر کون ہو گا، یہ کہنا ہے کہ میرے شوہر سے زیادہ محنت سے کام کرنے والا کوئی دوسرا نہیں ہو سکتا ۔ کوئی اپنے ملک اور عوام کا خیال اُن کی طرح نہیں کر سکتا۔ اس سرزمین کو رہنے کے لیے ایک بہتر جگہ بنانے کی غرض سے کوئی دوسرا لیڈر مٹ رومنی کی طرح زمین و آسمان ایک نہیں کر سکتا‘۔
قبل ازیں امریکا میں ہونے والے پرائمری الیکشنز کے دوران مٹ رومنی نے تمام ریاستوں کے دورے کیے اور اپنی انتخابی مہم کے دوران رواں سال مئی تک انہیں مندوبین کی کافی زیادہ تعداد کی حمایت حاصل ہو گئی تھی۔ واضح رہے کہ 2008ء میں بھی مٹ رومنی نے صدارتی امیدواروں کے مقابلے میں حصہ لیا تھا لیکن کامیاب نہیں ہوئے تھے۔
گزشتہ روز ریاست فلوریڈا کے شہر ٹیمپا میں مٹ رومنی کی نامزدگی کے باقاعدہ اعلان کے چند لمحوں بعد ہی نائب صدر کے عہدے کے لیے بیالیس سالہ پال رائن کو باضابطہ طور پر نامزد کرنے کا بھی اعلان کیا گیا، جو کانگریس کے رکن بھی ہیں۔
امریکا میں آئندہ صدارتی انتخابات کے انعقاد سے پہلے اب تک کے تمام سروے اور رائے عامہ کے جائزے آئندہ صدارتی انتخابات میں مٹ رومنی اور باراک اوباما کے مابین کانٹے دار مقابلے کی نشان دہی کر رہے ہیں۔
km/aa (Reuters)