موسیقی کے شائقین کو جرمن شہر ہیمبرگ کیوں پسند ہے؟
بیٹلز اور براہمز سے لے کر ریپربان فیسٹیول تک: ہیمبرگ موسیقی کے شائقین کے لیے بہترین شہر مانا جاتا ہے۔ اس کی وجوہات تصویری شکل میں دیکھیے۔
ہیمبرگ شہر کا تاریخی امتیازی نشان
ایلب فلہارمونی کا افتتاح 2017 ء میں ہوا۔ تب سے یہ شہر کنسرٹس کا مرکز اور موسیقی کا امتیازی مقام بن گیا۔ اس فلہارمونی کی عمارت ایک تعمیری شاہکار ہے۔ یہ مقام کبھی ہیمبرگ کی بندرگاہ کا سب سے بڑا گودام تھا۔ دریائے ایلب کے نیلگوں پانی پر آسمان کا رنگ جھلکتا ہے۔ اُس پر ایلب فلہارمونی کی عمارات ایک انوکھا منظر پیش کرتی ہے۔ دلکش فن تعمیر کے علاوہ اور بھی بہت کچھ ہے۔
بڑے بڑے ہال، بڑے بڑے نام
یہاں کے کنسرٹ ہالز سماعت اور بصیرت دونوں کے لیے انوکھی کشش رکھتے ہیں۔ دنیا بھر سے نامور آرکیسٹرا اور معروف سولوسٹ اس متاثر کن فلہارمونی میں پرفارم کرنے کے لیے ہیمبرگ آتے ہیں۔ یہاں ٹکٹ حاصل کرنا آسان نہیں ہوتا۔ شہر ہیمبرگ موسیقی سے بھرپور ماحول کے بہت سارے متبادل پیش کرتا ہے۔
لائیزہال: ایک کنسرٹ ہال قدیم روایت کے ساتھ
ایلب فلہارمونی کے قیام سے بہت پہلے اس کنسرٹ ہال کا نام لائیزہال تھا۔ ایک بحری جہاز کے مالک لائیز کے نام پر۔ تب یہ کلاسیکی موسیقی کے کنسرٹس کے لیے ہیمبرگ کا ایک مرکزی مقام تھا۔ اس کا افتتاح 1908ء میں ہوا اور اُس وقت اسے یورپ کے چند خوبصورت ترین کنسرٹ ہالز میں سے ایک سمجھا جاتا تھا۔ یہ اب بھی بہت دلکش ہے اور یہاں ہیمبرگ فلہارمونک آرکیسٹرا پرفارم کرتا ہے۔
سینٹ مائیکل کے ٹرمپیٹرز
اتوار کے علاوہ، دن میں دو بار، ہیمبرگ میں سینٹ مائیکل کے چرچ کے اونچے ٹاور سے ٹرمپیٹرز ایک راگ بجاتے ہیں۔ یہ 300 سال سے زیادہ پرانی روایت ہے جو کنسرٹ ہال یا اوپیرا ہاؤسز سے بہت پہلے شروع ہوئی تھی۔ جب موسیقی نے بنیادی طور پر گرجا گھروں میں جنم لیا تھا۔ سینٹ مائیکل، جسے جرمن زبان میں مشیل کا نام دیا جاتا ہے۔ یہ ہیمبرگ کا سب سے معروف چرچ ہے۔
منفرد آلات
سینٹ مائیکل موسیقی کے چھ آلات سے لیس ہے، جو ہر روز دوپہر کے وقت دعائیہ تقریب کے حصے کے طور پر بجائے جاتے ہیں۔ ممتاز میوزک ڈائریکٹرز نے بھی یہاں کام کیا ہے، بشمول باروک موسیقار جارج فلپ ٹیلی من اور کارل فلپ ایمانوئل باخ۔ ایک تفریحی حقیقت: باخ کی قبر چرچ کے ایک خفیہ تہہ خانے میں واقع ہے۔
ژوہانس براہمز، ہیمبرگ کا فخر اور مسرت
ہیمبرگ کلاسیکی موسیقی کے مشہور موسیقاروں کا گھر بھی تھا، جیسے کہ ژوہانس براہمز، جو 1833ء میں پیدا ہوئے تھے۔ 7 سال کی عمر میں، انہوں نے پیانو سیکھنا شروع کیا اور 15 سال کی عمر میں ہیمبرگ میں سامعین کے سامنے پہلی بار پرفارم کیا۔ بعد ازاں وہ ویانا چلے گئے جہاں انہیں بین الاقوامی شہرت ملی۔ رومانوی دور کا یہ ’وُنڈرکنڈ‘ دیگر کاموں کے علاوہ ہنگری ڈانسز کی کمپوزنگ کے لیے مشہور ہے۔
کمپوزرز کواٹرز کی تسخیر
براہمز میوزیم کمپوزرز کوارٹر کا حصہ ہے، جو چھ عجائب گھروں پر مشتمل ہے، جہاں آپ اُن مشہور موسیقاروں کے بارے میں جان سکتے ہیں جنہوں نے ہیمبرگ میں کام کیا۔ اسپاٹ لائٹ میں موسیقار بہن بھائی فینی اور فیلکس مینڈیلزوہن، اور گستاف ماہلر شامل ہیں، جنہوں نے ہیمبرگ سٹی تھیٹر میں چیف کنڈکٹر کے طور پر چھ سال تک کام کیا۔ براہمز کی طرح، ماہلر بھی بعد میں اپنا کیریئر بنانے ویانا گئے اور ایک اسٹار بن گئے۔
بیٹلز سے دلچسپی ہے: آپ کو صرف ہیمبرگ میں جانا چاہیے
ہیمبرگ ہی وہ جگہ ہے جہاں سے بیٹلز کا بھی آغاز ہوا تھا۔ 1960ء سے 1962ء تک، لیورپول کے اُس وقت کے نامعلوم کور بینڈ نے ریپربان ریڈ لائٹ ڈسٹرکٹ کے آس پاس کے کلبوں میں ایک ہزار سے زیادہ بار پرفارم کیا، بشمول اسٹار کلب جو (تصویر میں)۔ یہیں پر انہوں نے اپنا مخصوص انداز اختیار کیا اور سنسنی خیز بننے اور 1963ء میں دورے پر جانے سے پہلے اپنی پہلی اصل کمپوزیشن ترتیب دی۔
ریپرباہن فیسٹیول
آج بھی ریپربان کے میوزک کلب میں لائیو پرفارمنس ہوتی ہیں۔ اس سے محضوض ہونے کا بہترین وقت ستمبر کے دوران ہوتا ہے جب سینٹ پاؤلی ضلع میں ریپربان فیسٹیول منعقد ہوتا ہے۔ دنیا بھر کے سینکڑوں بینڈز اور فنکار چار دنوں تک یہاں رونق افروزہوتے ہیں، جو شہر میں پاپ، راک، انڈی، لوک اور الیکٹرانک موسیقی پیش کرتےہیں۔ 2019 ء میں، اس شہر نے تقریباً چھ سو کنسرٹس او 50 ہزارسے زیادہ زائرین کی میزبانی کی تھی۔
موسیقی کے لیے ایک بہترین جگہ
نیویارک اور لندن کے بعد میوزیکل پروگراموں کے حوالے سے ہیمبرگ دنیا کا تیسرا سب سے بڑا شہر ہے۔ ’’کیٹس‘‘سے لے کر ’’ہیری پوٹر‘‘ تک تمام بڑی کامیاب فلمیں یہاں اس کے چار بڑے اسٹیج تھیٹروں میں دیکھی جا چکی ہیں یا دیکھی جا سکتی ہیں۔ تو نتیجہ کیا نکلا؟ موسیقی سے محبت کرنے والوں کے پاس ہیمبرگ میں راک کنسرٹس سے لے کر آرگن پرفارمنس تک انتخاب کرنے کے لیے بہت کچھ ہے۔ سب کے لیے کچھ نہ کچھ ہے!
جرمن شہر ہیمبرگ کی انفرادیت: ایلب فلہارمونی