1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

 ممبئی:قرض میں جکڑی جیٹ ایئر ویز دیوالیے کے قریب

18 اپریل 2019

ناقص سرمایہ کاری،سستے کرائے والی ہوائی کمپنیوں سے مقابلہ، تیل کی قیمتوں میں اضافہ اور بھارتی روپے کی قدر میں گراوٹ جیٹ ایئر ویز کو لے ڈوبی۔

https://p.dw.com/p/3H1D5
Indien Jet Airways
تصویر: AFP/P. Paranjpe

ممبئی میں قائم نجی فضائی کمپنی جیٹ ایئر ویز دیوالیے کے قرب پہنچ گئی ہے۔ اِس فضائی کمپنی کو بینکوں نے فوری طور پر مالی امداد دینے سے گریز کیا ہے اور اس کے حصص کی قیمتیں بھی گر گئی ہیں۔

 زیر استعمال ہوائی جہازوں کا کرایہ ادا نہ کرنے کی وجہ سے زیادہ تر ہوائی جہازوں کو شہری ہوابازی کے محکمے کی جانب سے پرواز کے اجازت ناموں کی منسوخی کو کنٹرول نہیں کیا جا سکا۔ اسی وجہ سے جیٹ ایئر ویز کے آپریشن میں موجود طیاروں کی تعداد 120 سےگھٹ کر 5 رہ گئی۔  اس باعث قریب قریب سبھی  فلائٹ آپریشن معطل کرنے پڑے۔ فلائٹ آپریشن کو جاری رکھنے کے لیے ہوائی کمپنی کی انتظامیہ بینکوں سے قرض لیتی رہی اور انجام کار یہ قرض کے جال میں الجھتی چلی گئی۔

Indien, Jet Airways
تصویر: Getty Images/S. Hussain

مالی تجزیہ کاروں کے مطابق جیٹ ایئر ویز  کے دیوالیے تک پہنچنے کی ایک اور وجہ اِس فضائی کمپنی کو بینکوں سے فوری مالی امداد کی عدم دستیابی ہے۔ اس باعث جیٹ ایئر ویز اپنے تمام آپریشنز معطل کرنے پر مجبور ہو گئی ہے۔ بمبئی اسٹاک ایکسچینج کے مطابق اس ہوائی کمپنی کے حصص کی صورت حال اتنی ابتر ہے کہ ان میں 32 فیصد کی کمی واقع ہوئی ہے۔ اسٹاک مارکٹ کے ریکارڈ کے مطابق جیٹ ایئر ویز کے حصص کی مالیت ایک سال قبل موجودہ حیثیت سے چار گنا زیادہ تھے۔

قرض دہندگان کے مطابق وہ اس کمپنی کو فروخت کرنے کے لیے خریدار تلاش کررہے ہیں۔ یہ ہوائی کمپنی بھارتی ایوی ایشن مارکیٹ کی دوسری بڑی ایئر لائن کے طور پر تسلیم کی جاتی تھی۔

قرض دہندگان پُرامید ہیں کہ جیٹ ایئر ویز کی فروخت کا عمل شفاف طریقے سے مکمل کیا جائے گا اور  کمپنی کے حصص کی منصفانہ قدر کو متعین کرنے میں ایک مرتبہ پھر کامیابی حاصل ہو گی۔

Jet Airways-Gründer Naresh Goyal
تصویر: Getty Images/H. Vergult

جیٹ ایسر ویز کے   فلائٹ آپریشن کی مکمل معطلی اور پھر دیوالیہ پن سے بیس ہزار کے لگ بھگ ملازمین بے روزگار ہوں گے۔ یہ صورت حال موجودہ بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے لیے ایک چیلنج تصور کی جا رہی ہے۔

ریزرو بینک آف انڈیا کی زیر قیادت کنسورشیم نے چار ممکنہ خریداروں کی مختصر فہرست تشکیل دی ہے۔ بشمول اتحاد ایئر ویز، جو پہلے سے ہی 24 فیصد کی مالک ہے۔ چاروں خریداروں کو جیٹ ایئر ویز کی نیلامی کے عمل میں شریک ہونے کے لیے ایک مخصوص بنیادی رقم 10مئی تک جمع کرنا لازم ہے۔

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں