ممبئی: پاکستانی ساحل استعمال نہیں ہوئے، ایڈمرل بشیر
27 فروری 2009پاکستانی بحریہ کے سربراہ کے مطابق پاکستانی حکام کو اس بارے میں کوئی شواہد نہیں ملے کہ ممبئی کے حملہ آوروں نے بھارت کی سمندری حدود میں داخلے کے لئے اپنا سفر پاکستانی علاقے سے شروع کیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ اسلام آباد میں ملکی دفتر خارجہ نے بھارتی حکومت سے اس سلسلے میں شواہد طلب کئے ہیں ۔
ایڈمرل نعمان بشیر نے کہا کہ یہ بھارت کا محض ایک دعویٰ ہے کہ ان حملوں میں پاکستان ملوث ہے تاہم پاکستانی حکومت کی نظر میں یہ صرف ایک الزام ہے جس کا ثابت ہونا ابھی باقی ہے۔
پاک بحریہ کے سربراہ نے مزید کہا کہ کہ ممبئی حملوں کے ذمہ دار افراد کے پاکستانی علاقے سے بھارت جانے کے دعووں کو اگر درست تسلیم کر بھی لیا جائے تو سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ بھارتی بحریہ اور کوسٹ گارڈز اس وقت کہا ں تھے؟
ایک سوال کے جواب میں ایڈمرل بشیر نے کہا کہ پاکستان اپنے بندرگاہی علاقوں اور سمندی حدود کی بہت سخت نگرانی کرتا ہے اور مجموعی طور پر دہشت گردی صرف پاکستان یا بھارت ہی کا نہیں بلکہ ایک عالمی مسئلہ ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستانی بحریہ بھی اگلے محاذ پر خدمات انجام دے رہی ہے۔
ممبئی حملوں کے بعد سے پاکستان اور بھارت کے مابین شدید کشیدگی پائی جاتی ہے جسے کم کرنے کی کوششیں تو کی جارہی ہیں مگر ابھی تک یہ کاوشیں بہت نتیجہ خیز ثابت نہیں ہوئیں۔