1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ملک سے پولیو کے خاتمے کی مہم کے لیے امام کعبہ مدعو

شکور رحیم اسلام آباد7 مئی 2014

وزیرِ مملکت سائرہ افضل نے کہا ہے کہ اگلے ماہ ملک سے پولیو کے خاتمے کے لیے ایک خصوصی مہم شروع کی جا رہی ہے جس میں امام کعبہ بھی شرکت کریں گے۔

https://p.dw.com/p/1BvAE
تصویر: picture alliance/AA

حکومت پولیو ویکیسن کے استعمال کا ایک مفت کارڈ جاری کرے گی جو تمام صوبوں کو بھی فراہم کیا جائے گا۔ اس کارڈ کا غلط استعمال روکنے کے لئےصرف گریڈ انیس کا سرکاری افسر ہی اس کی تصدیق کا مجاز ہو گا۔ پولیو وائرس کے پھیلاؤ کی روک تھام کے لئے ڈبلیو ایچ او کی تجاویز پر مستقبل کا لائحہء عمل طے کرنے کےلئے بدھ کووزیر مملکت برائے ہیلتھ ریگولیشنز سائرہ افضل تارڑ کی سربراہی میں بین الصوبائی اجلاس منعقد ہوا۔ اس اجلاس میں چاروں صوبائی وزرائے صحت اور سکریٹریوں کے علاوہ وزارت داخلہ، خارجہ اور ملک کے ہوائی اڈوں کی منتظم سول ایوی ایشن اتھارٹی کے حکام نے شرکت کی۔ اجلاس کے اختتام پر پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سائرہ افضل تارڑ نے کہا کہ حکومت پاکستان نے پاکستانیوں پر سفری پابندیوں کی تجویز پر ڈبلیو ایچ او کے ساتھ احتجاج کرتے ہوئے اسے جلد بازی میں اٹھایا گیا قدم قرار دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس احتجاج کے باوجود اقوام متحدہ کا رکن ہونے کے سبب پاکستان کی ذمہ داری ہے کہ وہ ڈبلیو ایچ او کی تجاویز پر عملدرآمد کو یقینی بنائے۔ انہوں نے کہا کہ اس سلسے میں تمام متعلقہ حکام اور صوبائی حکومتوں کے ساتھ مل کر ایک مربوط منصوبہ تیار کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ اس منصوبے کے نفاز میں سب سے بڑا مسئلہ اس وقت ملک میں پولیو سے بچاؤ کی ویکسین کی دستیابی کا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کو سا لانہ اسی کروڑ روپے کی ویکیسن درکار ہے۔ سائرہ افضل نے کہا کہ ڈبلیوا ایچ او جب اس نوعیت کی تجاویز دیتا ہے تو پھر اس کے لئے رقم اور وسائل مہیا کرنے میں بھی مدد کرتا ہے۔انہوں نے کہا کہ ڈبلیو ایچ او کے پاکستان میں سربراہ کو کہا ہے کہ وہ اس بارے میں جینیوا سے پوچھ کر آگاہ کریں۔

پولیو کے سبب سفری پابندیوں کی تجویز کے بعد پاکستان سے بیرون ملک سفر کرنیوالے مسافروں کو درپیش مشکلات کے بارے میں ایک سوال پر وزیر مملکت نے کہا "بین الاقوامی طور پر وہ (ڈبلیوایچ او) پوری دنیا کو پیغام دے کے یہ جو وقت ہمیں اپنی تیاری کے لئے چاہیے اس دوران پاکستان کے کسی مسافر کو تنگ نہ کریں۔ بلکہ میں ایک اور بات واضح کروں کہ کئی ایئر لائینز نے کارڈ مانگنے شروع کر دیے تو میں کل سے واضح کر رہی ہوں کہ ہم اس سلسلے میں سہولیات پہنچانے کے لئے تیار ہیںَ۔" انہوں نے کہا کہ پاکستان سے ستائیس ہزار مسافر روزانہ ہوائی اڈوں ،بندرگاہوں اور ڈرائی پورٹس کے ذریع بیرون ملک کا سفر کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہنگامی طور پر سفر کرنیوالوں کوسنٹرل ہیلتھ اسٹبلشمنٹ کے تحت ایئر پورٹس پر پہلے سے قائم کاؤنٹرز کے زریعے پولیو ویکسین مہیا کی جائے گی۔

دوسری جانب قومی اسمبلی میں حزب اختلاف کی جماعتوں کے راہنماؤں نے پاکستان پر سفری پابندیوں کی تجویز کو حکومت کی نا اہلی قرار دیا ہے۔ قومی اسمبلی میں حزب اختلاف کے ایک رکن جمشید دستی نے کہا کہ"حکومت کی کوئی عملداری نہیں ہر طرف ناکامی ہوئی ہے اور عام آدمی کے لئے جو یہ بڑا موزی مرض ہے اس کو روکنے کے لئے بھی ہم ناکام ہو گئے ہیں اور دنیا سے کٹ رہے ہیں۔ تو یہ حکومت کی بڑی نالائقی ہے اور دنیا میں ہماری بڑی رسوا ئی ہوئی ہے۔"

خیال رہے کہ پاکستانی حکام انسداد پولیو کی مہم کے لئے مذہبی راہنماؤں کی مدد بھی لیتے آئے ہیں۔ اور اس سلسلے میں امام کعبہ کو بھی پاکستان مدعو کیا گیا ہے۔ وزیرِ مملکت سائرہ افضل نے گزشتہ روز قومی اسمبلی کو بتایا تھا کہ اگلے ماہ ملک سے پولیو کے خاتمے کے لیے ایک خصوصی مہم شروع کی جا رہی ہے جس میں امام کعبہ بھی شرکت کریں گے۔