1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ملائیشیا: سابق وزیراعظم کے خلاف منی لانڈرنگ کا مقدمہ

7 اگست 2018

ملائیشیا کے سابق وزیراعظم نجیب رزاق کے خلاف منی لانڈرنگ کی فرد جرم کا نفاذ بدھ آٹھ اگست کو کیا جا رہا ہے۔ یہ فرد جرم عائد کرنے کی تصدیق انسداد بدعنوانی کے ادارے نے بھی کر دی ہے۔

https://p.dw.com/p/32kTs
Malaysia | Ex-Premier Najib Razak festgenommen
تصویر: Reuters/L. S. Sin

ملائیشیائی اینٹی کرپشن کمیشن گزشتہ کچھ عرصے سے سابق وزیراعظم نجیب رزاق سے بدعنوانی کے مختلف معاملات کی تفتیش جاری رکھے ہوئے ہے۔ اس ادارے نے منگل سات اگست کو اپنے بیان میں کہا کہ سابق وزیراعظم نجیب رزاق کو پوچھ گچھ کے لیے طلب کیا گیا تھا اور تازہ چھان بین کے بعد بدھ آٹھ اگست کو ایک ملکی عدالت میں اُن پر استغاثہ فردِ جرم عائد کرے گا۔

یہ تفتیش ایک ریاستی ادارے 1MDB میں پائی جانے والی مالی بےضابطگیوں کے تناظر میں جاری ہے۔ گزشتہ ماہ انتخابات میں شکست کے بعد نجیب رزاق کو حراست میں بھی لیا گیا تھا۔

اُن پر اختیارات کے ناجائز استعمال اور اعتماد شکنی کے فوجداری الزامات عائد کیے گئے تھے۔ ان پر ایک الزام یہ بھی عائد کیا گیا ہے کہ انہوں نے دس ملین ڈالر سے زائد ریاستی رقم کو اپنے ذاتی اکاؤنٹ میں منتقل کیا تھا۔ یہ رقم ایس آر سی انٹرنیشنل کے اکاؤنٹ سے منتقل کی گئی تھی۔ یہ اداراہ 1MDB کا ایک ذیلی شعبہ ہے۔

Indonesien Staatsbesuch von Mahathir Mohamad, Premierminister Malaysia
ملائیشیا کے ترانوے سالہ وزیراعظم مہاتیر محمد انڈونیشی دورے کے دوران ایک کھلی کار میں سوار ہیںتصویر: Biro Pers Setpres

منگل کو انسداد کرپشن کے ادارے میں نجیب رزاق سے پوچھ گچھ کل ہونے والی عدالتی کارروائی کے سلسلے میں تھی۔ یہ امر اہم ہے کہ رزاق کو رواں برس کے عام پارلیمانی انتخابات میں صدماتی شکست کے بعد شدید سکیورٹی کا سامنا ہے۔ انتخابات میں اُن کے خلاف موجودہ ترانوے سالہ وزیراعظم مہاتیر محمد نے مبینہ کرپشن الزامات کی بنیاد پر کامیاب انتخابی مہم چلائی تھی۔

مہاتیر محمد نے منصبِ وزارت عظمیٰ سنبھالنے کے فوری بعد ہی نجیب رزاق کے خلاف مبینہ کرپشن کے الزامات کی تفتیش کرانے کا حکم جاری کیا تھا۔ اس دوران اُن کی رہائش گاہ کے علاوہ مختلف ٹھکانوں پر پولیس نے چھاپے مار کر کئی قیمتی اشیاء اپنے قبضے میں لے لی تھیں۔

دوسری جانب ڈھائی سو ملین ڈالر کی مالیت کی سُپر کشتی کو ملائیشیائی بندرگاہ پر پہنچا دیا گیا ہے۔ یہ کشتی ملائیشیا کے کئی اربوں ڈالر کے مالی بدعنوانی سکینڈل کا حصہ ہے۔ اس کشتی پر کوالالم پور حکام نے تقریباً چھ ماہ قبل قبضہ حاصل کیا تھا۔

اس انتہائی مہنگی کشتی پر کےمین جزائر کا جھنڈا نصب ہے اور اسے امریکی تفتیشی ٹیم کی درخواست پر انڈونیشی جزیرے بالی کی انتظامیہ نے اپنے کنٹرول میں لے لیا تھا۔ امریکا بھی ایس آر سی انٹرنیشنل میں پائی جانے والی مالی بے ضابطگیوں کے تفتیشی عمل میں شریک ہے۔ کشتی کے واپس پہنچنے کی تصدیق وزیراعظم مہاتیر محمد نے بھی کی ہے۔