1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

خواتین کی ماہانہ عبادت کے خلاف ہزاروں کٹر یہودیوں کا احتجاج

5 نومبر 2021

اسرائیل میں انتہائی کٹر یہودی اور ان کے مذہبی قائدین و رہنما ایک مظاہرے میں شریک ہوئے۔ کٹر یہودی اور ان کی سیاسی جماعتیں خواتین کی مغربی دیوار کے نزدیک عبادت میں توریت پڑھنے کی مخالفت جاری رکھے ہوئے ہیں۔

https://p.dw.com/p/42d5y
Bildergalerie Spannungen zwischen Israel und Palästina wegen Flaggenmarsch
تصویر: Ronen Zvulun/REUTERS

اسرائیل میں انتہائی کٹر یہودی اور ان کی سیاسی جماعتیں خواتین کی مغربی دیوار کے نزدیک عبادت میں توریت پڑھنے کی مخالفت جاری رکھے ہوئے ہیں۔

سخت عقیدے کے ہزاروں یہودیوں نے خواتین کے اس عبادتی سلسلے کے خلاف جمعہ پانچ نومبر کو ایک مظاہرے میں شرکت کی۔

’حضرت داؤد کی قبر‘ پر کٹر یہودیوں کے مسیحیوں کے خلاف مظاہرے

ساری دنیا کے یہودیوں کا سب سے مقدس مقام 'مغربی دیوار‘ ہے اور یہ یروشلم میں واقع ہے۔ اس کو برسوں دیوارِ گریہ بھی کہا جاتا رہا ہے کیونکہ اس کے نزدیک یہودی مرد اپنے مذہبی مقاصد کے حصول کی خاطر آنسو بھی بہاتے ہیں۔

Israel | Unruhen in Jerusalem
یروشلم میں واقع مغربی دیوار کے سامنے خواتین اور مردوں کئ علیحدہ علیحدہ حصےتصویر: Oded Balilty/AP Photo/picture alliance

اس دیوار کے نزدیک توریت پڑھنے کی اجازت صرف مردوں کو حاصل ہے اور خواتین ایسا نہیں کر سکتیں۔ دو دہائیوں سے زائد عرصے سے صنفی مساوات کا نعرہ لگانے والی فیمینسٹ نظریات کی حامل خواتین کی ایک تنظیم ماہانہ عبادت کے لیے اپنی اراکین کے ساتھ مقدس دیوار کے قریب جمع ہوتی ہیں۔

فوجی سروس لازمی بنانے کے خلاف الٹرا آرتھوڈوکس یہودیوں کا احتجاج

ماہانہ عبادت کا سلسلہ

اسرائیلی خواتین کی ایک تنظیم 'ویمن آف دی وال‘ نے عبادت میں مساوات کا پرچار شروع کر رکھا ہے۔ دوسری جانب اسرائیل کے سبھی مذہبی اداروں پر سخت عقیدے کے یہودیوں کا غلبہ ہے۔ یہ یہودی مغربی دیوار کے قریب مذہبی عبادت میں کسی بھی قسم کی تبدیلی کے مخالف ہیں۔ اس دیوار کے قریب مردوں کا حصہ علیحدہ ہے اور اسی طرح خواتین کے لیے بھی علاقہ مخصوص ہے۔ ان علیحدہ علیحدہ حصوں میں خواتین اور مردوں کو عبادت کی اجازت ہے۔

Israel | Trauer um die Opfer der Massenpanik beim Lag Baomer Fest
دیوارِ گریہ یا مغربی دیوار کی جانب عبادت کے لیے جاتے ہوئے یہودی مردتصویر: AMMAR AWAD/REUTERS

ویمن آف دی وال (WOW) بنیادی طور پر نسائی حقوق کی حامی اسرائیلی خواتین کی ایک تحریک ہے، جو مغربی دیوار کے قریب عورتوں کے لیے مردوں کی طرح عبادت کرنے کا حق برابری کی بنیاد پر حاصل کرنا چاہتی ہے۔

کٹر یہودیوں سے پریشان حال کم عمر طالبہ

تنازعے میں شدت

دیوارِ گریہ کے قریب خواتین کی عبادت کے تنازعے میں شدت رواں برس جون میں اس وقت پیدا ہوئی جب نئی حکومت کی تشکیل ہوئی۔ اس حکومت نے سخت عقیدے کے یہودیوں کی سیاسی جماعتوں کو اپوزیشن بینچوں پر بٹھا دیا۔ ماضی میں الٹرا آرتھوڈوکس یہودیوں کی سیاسی جماعتیں سبھی حکومتوں کا حصہ رہی تھیں۔

نئی پارلیمان کے ایک رکن، جو اصلاح پسند رابی ہیں، کا ایک اقدام بھی تنازعے کو بھڑکانے کا باعث بنا۔ یہ رابی توریت کا اسکرول اٹھا کر خواتین کے حصے میں چلے گئے تھے۔ یہ سخت عقیدے کے یہودی مذہبی قائدین کے نافذ کردہ ضوابط اور انتظامیہ کے احکام کے بھی منافی فعل تھا۔ رکن پارلیمان کے طور پر اصلاحات پسند رابی کو گرفتار نہیں کیا جا سکتا تھا اور اسی دستوری رعایت کا انہوں نے فائدہ اٹھایا۔

BG Ostern - das gegenwärtige Heilige Land
مغربی دیوار کے اوپر ہی وہ مقام ہے جہاں پیغمبر اسلام کے سفر معراج کے آغاز کے مقام پر یادگار قائم ہےتصویر: Ilan Rosenberg/REUTERS

مظاہرے کے وقت اضافی سکیورٹی

سخت عقیدے کے یہودیوں کے مظاہرے کو کنٹرول کرنے کے لیے پولیس نے دھات کی بنی رکاوٹیں بھی کھڑی کر رکھی تھیں۔ اس مظاہرے میں قریب قریب سبھی مرد تھے۔ دوسری جانب ماہانہ عبادت میں شریک خواتین ایسے خالی گاؤن اٹھائے ہوئے تھیں، جن میں عمومی طور پر توریت کے اسکرول لپیٹ کر اٹھائے جاتے ہیں۔

یہودیوں کی لاشوں پر نازی ڈاکٹر کے تجربات، نئی باقیات دریافت

خواتین کی تنظیم کی صدر انات ہوفمین کا کہنا تھا کہ ان کی جدوجہد مساوات کے لیے ہے اور وہ انصاف کی طلب گار ہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ سن 2021 میں بھی خواتین اپنے حصے میں توریت نہیں پڑھ سکتیں، یہ کہاں کا انصاف ہے؟

یہ امر اہم ہے کہ سن 2017 میں دائیں بازو  کے سابق وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو نے سخت عقیدے کی یہودی سیاسی جماعتوں اور مذہبی اکابرین کی خوشنودی کے لیے صنفی مساوات کی مظہر عبادت سے متعلق ایک تجویز ہی ختم کر دی تھی۔

ع ح / م م (اے پی)