1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

مصر: ایک قدیمی مقبرے میں سے چالیس حنوط شدہ نعشیں دریافت

3 فروری 2019

مصری ماہرین آثارِ قدیمہ نے بطلیموسی دور کے ایک مقبرہ دریافت کرنے کی تصدیق کی ہے۔ اس اعلان میں بتایا گیا کہ مقبرے میں سے چالیس مَمیز یا حنوط شدہ لاشیں بھی ملی ہیں۔

https://p.dw.com/p/3CdbV
Ägypten Fund von 50 Mumien in al-Minya
تصویر: Reuters/A. Abdallah Dalsh

مصری وزارت باقیاتِ قدیم کی طرف سے جاری کیے گئے اعلامیے میں بتایا گیا کہ ماہرین آثار قدیمہ نے منیا علاقے میں واقع میں اس مقبرے کو تلاش کیا ہے۔ یہ مقبرہ تقریباً نو میٹر کی کھدائی کے بعد ملا۔ تونہ الجبل کا مقام دارالحکومت قاہرہ سے 260 کلو میٹر کی مسافت پر واقع ہے۔

اس تلاش کے بعد مصر کے ماہرِ آثارِ قدیمہ رامی رسمی نے نیوز ایجنسی اے ایف پی سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ اس مقبرے کو بطلیموسی دور میں تعمیر کیا گیا تھا۔ رسمی نے بتایا کہ مقبرے میں سے جو حنوط شدہ نعشیں ملی ہیں، ان میں بائیس بالغ خواتین اور مردوں کی ہیں جبکہ  بارہ بچوں اور چھ جانوروں کی نعشیں بھی ان میں شامل ہیں۔

ماہرین کے مطابق بطلیموسی دور 323 قبل ازمسیح سے تیس قبل از مسیح تک کا ہے۔

Ägypten Fund von 50 Mumien in al-Minya
تونہ الجبل کے مقام پر نو میٹر کی کھدائی کے بعد چالیس نعشوں والا مقبرہ دریافت ہواتصویر: Reuters/A. Abdallah Dalsh

رامی رسمی کے مطابق تمام نعشیں انتہائی مہارت کے ساتھ محفوظ کر کے حنوط کی گئی تھیں اور بعض لینن کے کپڑے میں لپٹی ہوئی تھیں۔ ان نعشوں کو جن کپڑوں میں لپیٹ کر رکھ  گیا تھا، اُن پر نقش و نگار بھی بنائے گئے تھے، جو قدیمی مصری رسم الخط۔ (Demotic) کے دکھائی دیتے ہیں۔ اس حوالے مصری وزارت آثار قدیمہ کے بیان میں وضاحت کی گئی ہے کہ بعض نعشیں مٹی کے تابوتوں میں تٰھیں اور چند ایک لکڑی کے تابوتوں میں رکھی ہوئی تھیں۔

ان حنوط شدہ نعشوں کی ابھی تک شناخت مکمل نہیں کی جا سکی ہے اور اس بارے میں وزارت کے سیکرٹری جنرل مصطفیٰ وزیری کا کہنا ہے کہ اس مقبرے اور حنوط شدہ نعشوں کے حوالے سے ابھی کچھ بھی واضح نہیں ہے۔ وزیری کے مطابق اس مقبرے سے حاصل ہونے والے اشیاء اور تحریروں کا ماہرین نے مطالعہ شروع کر دیا ہے۔