1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

’مشرقی یورپ میں بڑھتی بے چینی کے لیے روس قصور وار‘، میرکل

امجد علی7 جولائی 2016

مغربی دفاعی اتحاد نیٹو کے 8 اور 9 جولائی کو مجوزہ سربراہ اجلاس کے تناظر میں جرمن چانسلر انگیلا میرکل نے جمعرات کو جرمن پارلیمان میں اپنے ایک پالیسی بیان میں کہا ہے کہ مشرقی یورپ میں بڑھتی بے چینی کے لیے روس قصور وار ہے۔

https://p.dw.com/p/1JL9G
Berlin Kanzlerin Merkel in Rede vor dem Bundestag
جرمن چانسلر انگیلا میرکلتصویر: picture-alliance/dpa/W. Kumm

نیٹو کا یہ سربراہ اجلاس پولینڈ کے دارالحکومت وارسا میں منعقد ہونے والا ہے۔ اسی مناسبت سے اپنے پالیسی بیان میں چانسلر میرکل نے کہا کہ نیٹو کے مشرقی یورپی رکن ممالک روس کے یوکرائن کے ساتھ تنازعے کی وجہ سے بے یقینی کا شکار ہیں چنانچہ بحیرہٴ بالٹک کی ریاستوں کے ساتھ ساتھ پولینڈ کو بھی ’دفاعی اتحاد کی جانب سے واضح یقین دہانی کروانے کی ضرورت‘ ہے۔

میرکل نے کہا:’’جب بیانات اور عملی اقدامات کے ذریعے بھی سرحدوں کی حرمت اور قوانین کو چیلنج کیا جا رہا ہو تو اعتماد کا مجروح ہونا ایک قدرتی امر ہے۔ ان حالات نے ہمارے مشرقی ہمسایوں کو بے یقینی کی کیفیت سے دوچار کر دیا ہے۔‘‘

میرکل نے کہا کہ اگرچہ روسی طرزِ عمل کے باعث اب اُس پر اعتماد نہیں کیا جا سکتا لیکن پھر بھی نیٹو اپنی اُس دہری پالیسی پر عمل پیرا رہے گا، جس میں ایک طرف اُس کے خلاف مزاحمت کی جائے گی اور دوسری طرف ساتھ ساتھ مکالمت بھی جاری رکھی جائے گی:’’اس میں کوئی تضاد نہیں ہے کہ نیٹو معاہدے کی شِق نمبر پانچ کے تحت ہم اپنے ساتھی ممالک کے ساتھ یک جہتی کا بھی مظاہرہ کرتے رہیں گے اور ساتھ ساتھ روس کی جانب مکالمت کے لیے بھی ہمارا ہاتھ ہمیشہ بڑھا رہے گا۔‘‘

نیٹو گزشتہ دو برسوں سے مشرقی یورپ میں اپنی موجودگی بڑھانے میں مصروف ہے چنانچہ جہاں مشرقی یورپی کو مزید اسلحہ اور فوجی ساز و سامان فراہم کیا جا رہا ہے، وہیں اضافی فوجی مشقیں بھی کی جا رہی ہیں۔ میرکل نے جمعرات سات جولائی کو جرمن پارلیمان میں اپنی پالیسی بیان میں نیٹو کے ان اقدام کی بھرپور حمایت کرتے ہوئے کہا کہ ایسا کرنا بہت اہمیت کا حامل ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ صرف اتنا ہی کافی نہیں ہے کہ نیٹو اپنے دستوں کو تیزی سے حرکت میں لا سکے بلکہ وہاں فوجی موجودگی بڑھانا ہو گی۔

میرکل نے جہاں مشرقی یورپ میں بڑھتی بے چینی کے لیے روس کو قصور وار ٹھہرایا، وہیں یہ بھی کہا کہ ’یورپ میں سلامتی صرف روس کے ساتھ ہی ممکن ہے‘۔

Deutschland Angela Merkel Regierungserklärung in Berlin
وفاقی جرمن پارلیمان کے اُس اجلاس کا منظر، جس میں جرمن چانسلر انگیلا میرکل نے اپنا پالیسی بیان جاری کیاتصویر: picture-alliance/dpa/W. Kumm

اس پالیسی بیان میں میرکل نے مغربی دفاعی اتحاد کو دنیا کے دیگر خطّوں میں درپیش چیلنجوں کا بھی ذکر کیا۔ اُنہوں نے کہا کہ نیٹو کو شام میں ہونے والی خانہ جنگی، عراق میں جاری عدم استحکام اور سب صحارا افریقہ میں جاری تنازعات کے اثرات کے ساتھ بھی نمٹنا پڑ رہا ہے۔ میرکل نے کہا کہ نیٹو کو مہاجرین کے بحران، انتہا پسند ملیشیا ’اسلامک اسٹیٹ‘ اور سائبر کرائم جیسے خطرات کا بھی مقابلہ کرنا ہو گا۔

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید