مسجد کے بعد یروشلم میں مسیحی راہب خانہ بھی نذر آتش
26 فروری 2015یروشلم سے ملنے والی رپورٹوں میں خبر رساں ادارے اے ایف پی نے لکھا ہے کہ یونانی آرتھوڈوکس کلیسا کا یہ راہب خانہ اس مسیحی فرقے کی مذہبی شخصیات کی تربیت گاہ بھی ہے۔ پولیس کے مطابق اس مسیحی تعلیمی ادارے پر یہ حملہ بنیادی طور پر ایک یہودی ’قوم پسندانہ‘ حملہ ہے۔
یروشلم پولیس کی ایک خاتون ترجمان نے بتایا کہ اس حملے میں شرپسندوں نے شہر کے قدیم حصے کی فصیلوں سے باہر اس راہب خانے کے ایک حصے کو آگ لگا دی اور جاتے جاتے عمارت کی دیواروں پر سپرے کے ساتھ ایسی تحریریں بھی لکھ گئے، جن میں یسوع مسیح کے بارے میں نازیبا زبان استعمال کی گئی تھی۔
پولیس ترجمان لُوبا سامری نے بتایا، ’’حملہ آوروں نے اس مسیحی راہب خانے کے بیت الخلاء اور غسل خانوں والے بلاک کو آگ لگا دی، جس کے نتیجے میں مادی نقصان تو ہوا لیکن کوئی شخص زخمی نہیں ہوا۔ اس بلاک کی بیرونی دیواروں پر ملزمان جاتے جاتے عبرانی زبان میں یسوع مسیح کے خلاف توہین آمیز کلمات بھی لکھ کر گئے۔‘‘
اے ایف پی کے مطابق قدیم یروشلم کی فصیل سے باہر جبل صیہون پر جس راہب خانے پر آج یہ حملہ کیا گیا، وہ رومن کیتھولک مسیحیوں کے ایک اہم مذہبی ادارے Dormition Abbey کے قریب ہی واقع ہے۔ اس ’ایبے‘ کو بھی انتہائی دائیں بازو کے یہودی شرپسندوں نے گزشتہ برس مئی میں اس وقت حملے کا نشانہ بنایا تھا جب کلیسائے روم کے سربراہ پوپ فرانسس یروشلم کا دورہ کر رہے تھے۔
اے ایف پی کے مطابق پولیس کی درخواست پر اسرائیلی حکام نے بظاہر مذہبی منافرت کی وجہ سے آج رونما ہونے والے جرم کی تحقیقات سے متعلق کسی بھی قسم کی معلومات کے اجراء پر چار مارچ تک کے لیے پابندی لگا دی ہے۔ یروشلم کے میئر نِیر برکت نے اس حملے کو ’قابل نفرت‘ قرار دیتے ہوئے اس کی شدید مذمت کی ہے۔
قبل ازیں کل بدھ کو علی الصبح مقبوضہ مغربی اردن کے علاقے میں دائیں بازو کے اسرائیلی انتہا پسندوں کے ایک گروپ نے فلسطینیوں کی ایک مسجد کو بھی آگ لگا دی تھی۔ اس واقعے میں بھی حملہ آور دیواروں پر عبرانی زبان میں اپنے انتباہی نعرے لکھ گئے تھے۔ آتشزنی کی اس واردات میں کوئی شخص زخمی نہیں ہوا تھا۔
فلسطینی مسلمانوں کی یہ مسجد مغربی اردن کے مقبوضہ علاقے میں بیت اللحم کے نواح میں الجباعة نامی گاؤں میں واقع ہے، جسے یہودی انتہا پسندوں نے بدھ کو طلوع آفتاب سے قبل پٹرول بم سے نشانہ بنایا تھا۔ اسرائیلی فوج کے مطابق وہ اس مسجد پر آتش گیر مادے سے حملے کی چھان بین کر رہی ہے۔