1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

مزید انچاس مہاجرین کو یورپ میں داخل ہونے کی اجازت

9 جنوری 2019

مالٹا کا دیگر یورپی ممالک سے ایک معاہدہ طے پانے کے بعد ایک امدادی بحری جہاز پر موجود مزید انچاس مہاجرین کو یورپ میں داخل ہونے کی اجازت فراہم کر دی گئی ہے۔ ان مہاجرین کو یورپ کے مختلف ممالک میں تقسیم کیا جائے گا۔

https://p.dw.com/p/3BFoh
Mittelmeer-Flüchtlinge auf der Sea Watch 3
تصویر: Sea-Watch/Chris Grodotzki

مالٹا کے وزیراعظم جوزف مسکت نے بدھ کے روز صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا ہے، ’’ایک عارضی معاہدے پر اتفاق کر لیا گیا ہے۔‘‘ ان کا کہنا تھا کہ اس معاہدے میں ان 249 مہاجرین کی قسمت کا فیصلہ بھی کیا گیا ہے، جنہیں بحیرہ روم کے پانیوں میں ڈوبنے سے بچایا گیا تھا اور وہ پہلے سے ہی مالٹا میں موجود ہیں۔
تاہم وہ انچاس مہاجرین، جو ایک امدادی بحری جہاز پر موجود ہیں، ان کو بھی شمالی افریقہ سے یورپ آتے ہوئے ڈوبنے سے بچایا گیا تھا۔ ان میں کئی بچے بھی شامل ہیں اور ایک بچے کی عمر ابھی صرف چند ماہ ہی ہے۔
مالتا کے وزیراعظم کا کہنا تھا کہ 298 غیرقانونی تارکین وطن کو جرمنی، فرانس، پرتگال، آئرلینڈ، رومانیہ، لکسمبرگ، ہالینڈ اور اٹلی کے مابین تقسیم کیا جائے گا۔ ان میں سے سب سے بڑی تعداد 176 مہاجرین جرمنی کے حوالے کیے جائیں گے۔ 
ان کے علاوہ 78 ایسے تارکین وطن ہیں، جنہیں مالٹا میں ہی رکھا جائے گا جبکہ 44 بنگلہ دیشی مہاجرین کو ان کے ملک واپس بھیجا جائے گا۔
جس امدادی بحری جہاز پر متاثرہ تارکین وطن موجود ہیں، اس کا نام سی واچ ہے اور وہ گزشتہ برس سے مالٹا کے ساحل پر کھڑا ہے۔ ابھی تک کسی بھی یورپی ملک نے ان مہاجرین کو اپنی سرزمین پر قدم رکھنے کی اجازت فراہم نہیں کی تھی۔ ان میں سے کئی مہاجرین بیمار بھی ہیں جبکہ کئی ایک نے احتجاجاﹰ بھوک ہڑتال کر رکھی ہے۔
ان کو اس وجہ سے بھی ابھی تک بحری جہاز سے اترنے کی اجازت نہیں دی گئی تھی کیوں کہ یورپی یونین کے ممالک میں مہاجرین کی تقسیم کے حوالے سے کوئی معاہدہ طے نہیں پا سکا تھا۔ گزشتہ اتوار کے روز مسیحیوں کے روحانی پیشوا پوپ فرانسس نے بھی یورپی رہنماؤں سے یکجہتی کا مظاہرہ کرنے کی اپیل کی تھی۔ 

Geflüchtete auf dem mit der niederländischen Flagge geführten Rettungsschiff Sea Watch 3
تصویر: Getty Images/AFP/F. Scoppa

ا ا / ع ح (ڈی پی اے، اے ایف پی)