1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

محصولات کے اطلاق کا امريکی فيصلہ مؤخر، يورپ کا رد عمل

1 مئی 2018

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے یورپی یونین، کينيڈا اور ميکسيکو سے المونیم اور فولاد کی مصنوعات کی درآمدات پر اضافی محصولات عائد کرنے کا اپنا فیصلہ یکم جون تک کے لیے مؤخر کر دیا ہے۔

https://p.dw.com/p/2wxVs
USA Präsident Trump unterzeichnet Dekret zu Strafzöllen auf Stahl und Aluminium
تصویر: picture-alliance/dpa/Consolidated News Photos/M. Reynolds

يورپی کميشن نے امریکی صدر کی طرف سے المونیم و فولاد کی مصنوعات کی درآمدات پر اضافی محصولات عائد کرنے کے فیصلے کو یکم جون تک مؤخر کيے جانے پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس سے عالمی منڈيوں ميں بے يقينی کی فضا کو مزيد تقويت ملے گی۔ کميشن نے اس بارے ميں يکم مئی کو جاری کردہ اپنے بيان ميں کہا کہ يہ مسئلہ پہلے ہی کاروباری فيصلوں پر اثر انداز ہو رہا ہے۔ بيان ميں يہ بھی کہا گيا ہے کہ يورپی يونين کو اضافی محصولات سے مکمل اور مستقبل بنيادوں پر استثنیٰ ديا جائے۔

امريکی دارالحکومت واشنگٹن میں وائٹ ہاؤس نے اس امر کی تصدیق کر دی ہے کہ یورپی یونین سے ایسی درآمدات پر محصولات عائد کیے جانے کے فیصلے میں فی الحال توسیع کر دی گئی ہے۔ اس استثنیٰ کی مدت تیس اپریل اور یکم مئی کی درمیانی رات پوری ہونا تھی، جس کے پورا ہونے سے محض چند گھنٹے قبل صدر ٹرمپ نے اس میں ایک ماہ کی توسیع کر دی۔ یورپی یونین کے ساتھ ساتھ امریکا کی ہمسایہ ریاستوں کینیڈا اور میکسیکو سے ايسی درآمدات پر محصولات کے حوالے سے استثنیٰ کی مدت میں بھی توسیع کی گئی ہے۔ توسيع نہ کيے جانے کی صورت ميں يورپی يونين، کينيڈا و ميکسيکو کی اسٹيل کی مصنوعات پر اضافی پچيس فيصد جبکہ المونیم مصنوعات کی درآمدات پر دس فيصد ٹيکس آج منگل سے لاگو ہونا تھے۔

يورپی کميشن نے اپنے بيان واضح کيا کہ فولاد اور المونيم کے سيکٹرز ميں گنجائش سے زائد پيداوار کی صورتحال يورپی يونين کی وجہ پيدا نہيں ہوئی۔ کميشن کے مطابق يورپی يونين اس صورتحال کا حل تلاش کرنے کے مقصد سے کئی ماہ سے کوششوں ميں ہے اور امريکی اہلکاروں کے ساتھ ہر سطح پر مذاکرات بھی جاری رہے۔

ع س / ع ا، نيوز ايجنسياں