1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

مجوزہ یورپی سائبر قوانین، امریکی اداروں کا انتباہ

1 دسمبر 2022

امریکی چیمبر آف کامرس اور دیگر کاروباری گرپوں کا کہنا ہے کہ یورپی یونین کے حکام کلاؤڈ کمپیوٹنگ سروس پروائیڈرز کو مارکیٹ سے باہر نکالنا چاہتے ہیں۔ تاہم یورپی حکام کا کہنا ہے کہ وہ سائبر سکیورٹی بہتر بنا رہے ہیں۔

https://p.dw.com/p/4KKVv
Symbolbild IT-Systeme
تصویر: YAY Images/IMAGO

امریکی چیمبر آف کامرس اور 12 دیگر گروپس نے یورپی یونین کو ایسے قوانین اپنانے کے خلاف خبردار کیا جو امیزون، الفابیٹ یونٹ گوگل، مائیکروسافٹ اور یورپی یونین سے باہر کی دیگر کلاؤڈ سروسز فراہم کرنے والی کمپنیوں کے یورپ سے اخراج کا سبب بن سکتے ہیں۔ یو ایس چیمبر آف کامرس، نیشنل فارن ٹریڈ کونسل، جاپان ایسوسی ایشن آف نیو اکانومی، ٹیک یو کے، لاطینی امریکن انٹرنیٹ ایسوسی ایشن، کمپیوٹر اینڈ کمیونیکیشن انڈسٹری ایسوسی ایشن اور دیگر نے ایک مشترکہ  بیان میں اپنے خدشات کا اظہار کیا ہے۔

Deutschland, Neubrandenburg | Paket-Verteilzentrum des Online-Händlers Amazon
کاروباری اداروں کا کہنا ہے کہ سائبر سکیورٹی کے مجوزہ قواعد غیر یورپی کلاؤڈ سروسز فراہم کرنے والی کمپنیوں کے یورپ سے اخراج کا سبب بن سکتے ہیںتصویر: Jens Büttner/dpa ZB/picture alliance

یورپی یونین سائبرسیکیوریٹی ایجنسی ENISA کی جانب سے کلاؤڈ سروسز کی سائبرسکیورٹی کے لیے یورپی یونین سرٹیفیکیشن اسکیم کے لیے تجاویز کا ایک مسودہ زیر غور ہے جو اس بات کا تعین کرے گا کہ کس طرح بلاک میں حکومتیں اور کمپنیاں اپنے کاروبار کے لیے ایک وینڈر کا انتخاب کرتی ہیں۔

ENISA کے مسودے مطابق اس میں تصدیق شدہ کلاؤڈ سروس پرووائیڈر (سی ایس پی) کے لیے تقاضے بیان کیے گئے ہیں جس کا مقصد یورپی یونین سے باہر کی ریاستوں کی طرف سے مصدقہ کلاؤڈ سروسز کے عمل میں مداخلت کو روکنا اور اسے محدود کرنا ہے۔ اس دستاویز میں کہا گیا ہے، ''سی ایس پی کا رجسٹرڈ ہیڈ آفس اور عالمی ہیڈ کوارٹر یورپی یونین کی رکن ریاست میں قائم کیا جائے گا۔‘‘

کلاؤڈ سروسز کو یورپی یونین  سے چلانا اور برقرار رکھنا ہوگا، اور تمام کلاؤڈ سروس کسٹمر ڈیٹا کویورپی یونین میں اسٹور اور پروسیس کیا جائے گا، جس میں بلاک کے قوانین بیرونی دنیا کے قوانین پر فوقیت رکھتے ہیں۔ امریکی چیمبر اور دیگر گروپوں کا کہنا ہے کہ یورپی یونین کو تکنیکی نوعیت کے بجائے سیاسی تقاضوں کو اپنانے سے گریز کرنا چاہیے، جو جائز کلاؤڈ سپلائرز کو یورپی منڈی سےاخراج کا سبب بن سکتا ہے اور سائبر سکیورٹی کنٹرولز مؤثر نہیں ہو ں گے۔

Symbolbild Cyber Attack Cyber Security
یورپی یونین کے سائبر سکیورٹی کے حکام کا کہنا ہے کہ وہ حساس حکومتی معلومات کو محفوظ بنانا چاہتے ہیںتصویر: Marko Lukunic/Pixsell/picture alliance

ا ن گرپوں کا کہنا ہے، ''اس یورپی مسودے کی ضروریات بظاہر اس بات کو یقینی بنانے کے لیے تیار کی گئی ہیں کہ غیر یورپی یونین سپلائرز  یورپی یونین کی مارکیٹ تک مساوی سطح پر رسائی حاصل نہیں کر سکتے، اس طرح یورپی صنعتوں اور حکومتوں کوعالمی سپلائرز کی پیشکشوں سے پوری طرح مستفید ہونے سے روکا جا سکتا ہے۔‘‘

انہوں نے کہا، ''اگر دوسرے ممالک بھی اسی طرح کی پالیسیاں اپناتے ہیں، تو یورپی کلاؤڈ فراہم کرنے والے یورپی یونین سے باہر کی مارکیٹوں میں اپنے مواقع کم ہوتے دیکھ سکتے ہیں۔‘‘

اینیسا کے ایک ترجمان کا کہنا ہے کہ  مجوزہ اسکیم تین سطحوں  پر مشتمل ہے: ''اس میں سب سے اوپری سطح صرف انتہائی حساس حکومتی اور دیگر اہم تنصیبات کی سلامتی پر لاگو کی جائے گی، جس کے لیے یورپی یونین سے باہر کے قوانین سے کسی حد تک آزادی یقینی بنائی جانی ضروری ہے۔‘‘

اینیسا  نے ستمبر میں مشاورت کے لیے یورپی کمیشن کو ایک تازہ ترین تجویز بھجوائی، جو حتمی متن  اپنائے جانے سےپہلے اس میں تبدیلیوں کا باعث بن سکتی ہے۔

مارکیٹ ریسرچ فرم Imarc گروپ کے مطابق عالمی گورنمنٹ کلاؤڈ مارکیٹ کا حجم 2021 ء میں 27.6 بلین ڈالر سے 2027 ء تک 71.2 بلین ڈالر تک پہنچنے کی توقع ہے۔ حالیہ برسوں میں کلاؤڈ کمپیوٹنگ بڑی ٹیک کمپنیوں کی ترقی کا ایک بڑا محرک بن گیا ہے۔