متنازعہ فلم ”فتنہ“ انٹرنیٹ پر جاری
28 مارچ 2008� ہوئے کہا ہے کہ اُن کی حکومت اِس فلم میں کی گئی تشریح سے متفق نہیں ہے۔
ہالینڈ حکومت نے خدشہ ظاہر کیا تھا کہ یہ فلم مسلم دُنیا میں اُسی طرح کے ہنگاموں کا باعث بن سکتی ہے، جیسے دو سال پہلے ڈنمارک کے اخبارات میں پیغمبرِ اسلام کے متنازعہ خاکوں کے بعد دیکھنے میں آئے تھے۔ اِس کے برعکس وِلڈرز نے فلم کی اشاعت کے حق میں یہ مَوقف اختیارکیا کہ اسلام اور قرآن طویل المدتی بنیادوں پر ہالینڈ میں آزادی کےلئے خطرہ بن سکتے ہیں۔
اُدھرجنیوا میں اقوامِ متحدہ کی حقوقِ انسانی کونسل میں مسلمان ملکوں کی جانب سے پیش کی گئی وہ قرارداد دَس کے مقابلے میں 21 ووٹوں سے منظور کر لی گئی، جس میں مذاہب کی توہین کے رجحان پر تشویش ظاہر کی گئی ہے۔ یورپی یونین نے قرارداد کے متن کو یہ کہہ کر یک طرفہ قرار دیا کہ اِس میں صرف اسلام کی بات کی گئی ہے۔ قرارداد کے خلاف ووٹ دینے والوں میں کئی دیگر ملکوں کے علاوہ جرمنی، فرانس اور برطانیہ بھی شامل تھے۔