1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

امارات ميں غير شادی شدہ جوڑے کا ساتھ رہنا و شراب نوشی جائز

7 نومبر 2020

متحدہ عرب امارات نے سخت اسلامی قوانين ميں تبديليوں کا اعلان کيا ہے۔ اب وہاں غير شادہ شدہ جوڑے کا ساتھ رہنا سميت شراب خريدنا اور پينا جائز ہے جب کہ غيرت کے نام پر قتل جيسے معاملات کو قابل سزا جرائم ميں شامل کر ليا گيا ہے۔

https://p.dw.com/p/3kzam
Symbolbild FreundInnen & Cocktails
تصویر: Colourbox/Pressmaster

متحدہ عرب امارات ميں نئے قوانين کے مطابق اکيس سال يا اس سے زائد عمر والے افراد کے شراب پينے، بيچنے يا شراب ساتھ رکھنے پر اب کوئی رکاوٹ نہيں۔ نئے قوانين کے اعلان سے قبل مقامی افراد کو شراب پينے، خريدنے يا ٹرانسپورٹ کرنے کے ليے خصوصی پرمٹ درکار ہوتا تھا۔ تاہم اب مسلمان بھی بغير کسی پرمٹ کے شراب اپنے گھروں پر رکھ بھی سکيں گے اور پی بھی سکيں گے۔

اماراتی حکومت نے سخت اسلامی قوانين ميں ان نرميوں کا اعلان ہفتے سات نومبر کو کيا۔ ان اصلاحات کا اعلان سرکاری نيوز ايجنسی پر کيا گيا اور ان کی تفصيلات حکومتی حمايت يافتہ 'دا نيشنل‘ نامی اخبار ميں بھی آج بروز ہفتہ چھپيں۔ امارات نے حال ہی ميں امريکا کی ثالثی ميں اسرائيل کو بطور ايک رياست تسليم کيا ہے۔ اس پيش وفت کے بعد توقع ہے کہ متحدہ عرب امارات ميں يہودی سرمايہ کاری اور سياحوں کی آمد بڑھے گی۔ علاوہ ازيں اس عرب ملک ميں کام کاج کی غرض سے دنيا بھر کے لوگ آباد ہيں، جو ذاتی سطح پر آزادی کے متمنی ہيں۔ اماراتی حکام اپنے ملک کو مغربی ممالک سے زيادہ ہم آہنگ بنانے کے ليے آہستہ آہستہ اصلاحات و نرميوں کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہيں اور تازہ اقدامات بھی اسی کی ايک کڑی ہيں۔

Vereinigte Arabische Emirate | Skyline im Fenster
تصویر: picture-alliance/AFP Creative/M. Naamani

غير شادی شدہ جوڑوں کو ساتھ رہائش کی اجازت

قوانين ميں تازہ تراميم کے بعد اب متحدہ عرب امارات ميں غير شادی شدہ جوڑوں کو ايک ساتھ رہائش کی اجازت ہے۔ قبل ازيں غير شادی شدہ لڑے لڑکی کا ساتھ قيام ممنوع تھا۔ گو کہ بالخصوص دبئی ميں حکام اکثر غير ملکيوں کے حوالے سے۔ ذرا نرم رويہ رکھتے تھے تاہم پھر بھی سزا کا خطرہ سر پر منڈلاتا رہتا تھا۔

غير کے نام پر قتل اب ايک باقاعدہ جرم

اماراتی حکومت نے غير کے نام پر قتل جيسے کيسز ميں تحفظ ختم کر ديا ہے۔ قبائلی روايات ميں اگر کسی خاتون کے بارے ميں يہ سمجھا جائے کہ وہ يا اس کے اعمال خاندان کے ليے بدنامی کا باعث بنے، تو اسے تشدد يا قتل تک کا سامنا کرنا پڑ سکتا تھا۔ ايسے جرائم کے حوالے سے غير واضح قوانين اب ختم ہو گئے ہيں۔

متحدہ عرب امارات ايک ايسی جگہ ہے، جہاں ہر ايک مقامی شہری کے مقابلے ميں نو غير ملکی شہری آباد ہيں۔ اس تناظر ميں يہ اصلاحات کافی اہم ہيں۔ يہ امر بھی اہم ہے کہ اب متحدہ عرب امارات ميں مقيم غير ملکی شہریوں کے ليے يہ ضروری نہيں کہ شادی بياہ، طلاق اور ديگر معاملات ميں صرف اسلامی شريعہ قوانين کا سہارا ليا جائے۔

ع س / ع ت (اے پی)