1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

مبینہ مالیاتی بے ضابطگیوں کی تفتیش، ترکی میں آپریشن

2 اکتوبر 2018

ترک استغاثہ نے احکامات جاری کیے ہیں کہ 417 مشتبہ افراد کو غیر قانونی طریقے سے پیسہ بیرون ملک منتقل کرنے کے الزام میں حراست میں لے لیا جائے۔

https://p.dw.com/p/35qxY
Deutschland Türkischer Präsident Erdogan in Köln
تصویر: Reuters/W. Rattay

نشریاتی ادارے سی این این ترک کے مطابق حکام ڈھائی ارب لیرا یا سات سو انیس ملین ڈالر غیرقانونی طریقے سے ملک سے باہر جانے کی تفتیش کر رہے ہیں۔ حکام کے مطابق منی لانڈرنگ کے ذریعے منتقل کیے گئے اس سرمایے میں سے زیادہ تر کو وصول کرنے والے وہ ایرانی شہری تھے، جو امریکا میں مقیم ہیں۔

میرکل ایردوآن ملاقات لیکن ’ فاصلہ برقرار‘

’ایرانی رہنما انتشار، موت اور تباہی پھیلاتے ہیں‘

اس معاملے میں ملوث افراد کی گرفتاری کے لیے استنبول پولیس نے مختلف ٹیمیں تشکیل دی ہیں، جو ملک کے مختلف علاقوں میں چھاپے مارنے کے علاوہ مختلف املاک کی تلاشی کے کام میں بھی مصروف ہیں۔

ترکی کی سرکاری نیوز ایجنسی انادولو کا کہنا ہے کہ اس مقدمے میں مطلوب افراد میں سے 216 کو ملک کے چالیس صوبوں سے گرفتار کیا جا چکا ہے، جب کہ باقی کی گرفتاری کے لیے آپریشن جاری ہے۔ تاہم ترک میڈیا پر نشر ہونے والی ان اطلاعات کی پولیس، دفتر استغاثہ یا عدالتی ذرائع سے تصدیق نہیں ہو سکی ہے۔

استنبول کے چیف پراسیکیوٹر کے دفتر سے جاری بیان کے مطابق، ’’یہ تفتیش ترک جمہوریہ کی مالیاتی اور اقتصادی سلامتی کو ہدف بنانے والوں کے خلاف جاری ہے۔‘‘

غیر ملکی سرمایے کی منتقلی ترکی میں سیاسی اعتبار سے نہایت حساس موضوع ہے۔ رواں برس ترک کرنسی لیرا کی قدر میں ڈالر کے مقابلے میں چالیس فیصد تک کی کمی دیکھی گئی تھی۔ ترک صدر رجب طیب ایردوآن نے اس تناظر میں ترک شہریوں کو خبردار کیا تھا کہ سرمایہ کاری کے علاوہ کسی بھی دوسری صورت میں بیرون ملک سرمایے کی منتقلی سے باز رہیں۔

اپریل میں کاروباری برادری سے خطاب میں ایردوآن کا کہنا تھا، ’’ہم انہیں کبھی معاف نہیں کریں گے، جو اپنے پیسے میں اضافہ کرنے یا کاروبار کو ترقی دینے کے علاوہ کسی بھی دوسرے مقصد کے لیے پیسے کو اسمگل کرنے میں ملوث ہوئے۔‘‘

خبر رساں ادارے روئٹرز کا تاہم کہنا ہے کہ فی الحال ایسے اشارے نہیں ملے کہ آیا منی لانڈرنگ سے متعلق جاری تفتیش اور صدر ایردوآن کی جانب سے ترک شہریوں کو اپنا سرمایہ ترکی ہی میں رہنے دینے سے متعلق ہدایات کے درمیان کوئی تعلق ہے۔

ع ت، ع الف (روئٹرز، اے ایف پی)