1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ماہرین فلکیات نے نظام شمسی کے باہر ’سُپر زمین‘ دریافت کر لی

12 ستمبر 2019

ماہرین فلکیات نے پہلی بار کسی سیارے کی فضا میں پانی کے بخارات دریافت کر لیے ہیں۔ زمین کے علاوہ یہ ایسا پہلا سیارہ ہے، جہاں زندگی پروان چڑھ سکتی ہے۔ یہ سیارہ ایک دوسرے نظام شمسی میں واقع ہے۔

https://p.dw.com/p/3PSQB
Entdeckung des Planeten K2 18-B
تصویر: picture-alliance/T. Nyhetsbyran

یونیورسٹی کالج لندن (یو سی ایل) کے سائنسدانوں نے بدھ کے روز اعلان کیا ہے کہ انہوں نے ایک سیارے کی فضا میں پانی کے بخارات دریافت کر لیے ہیں۔ یہ سیارہ زمین سے  دو گنا بڑا ہے اور 110 نوری برسوں کی مسافت پر ہے۔ ایک نوری سال وہ فاصلہ ہے، جو روشنی ایک سال میں طے کرتی ہے۔

یہ تحقیق نیچر آسٹرونومی میں شائع کی گئی ہے اور اسے  نظام شمسی کے باہر زندگی کی تلاش میں سنگ میل قرار دیا جا رہا ہے۔ اس سیارے کو K2-18b کا نام دیا گیا ہے اور یہ K2-18 نامی سورج کے گرد چکر کاٹ رہا ہے۔ ماہرین فلکیات کے مطابق یہ سیارہ اپنے نظام شمسی میں زمین کی طرح ایک ایسے قابل رہائش زون میں واقع ہے، جہاں سورج کی روشنی پانی کو مائع حالت میں تبدیل کر دیتی ہے اور یہی خصوصیت کسی سیارے پر زندگی کو ممکن بناتی ہے۔  

یہ سیارہ سن دو ہزار پندرہ میں دریافت کر لیا گیا تھا لیکن اس کی فضا میں پانی کے بخارات کی تصدیق خلائی دوربین ہبل سے اب ہوئی ہے۔

اس تحقیق کے مرکزی مصنف اینگلوز سیارس کا کہنا تھا، ''یہ K2-18b نامی سیارہ ہماری زمین کی طرح ہرگز نہیں ہے، وہاں کی ماحولیاتی ساخت بالکل مختلف ہے۔ لیکن اس طرح ہم اس بنیادی سوال کا جواب تلاش کرنے کے بہت قریب پہنچ گئے ہیں کہ کیا زمین یکتا یا بے مثال ہے؟‘‘

خلائی دوربین ہبل سے حاصل ہونے والے ڈیٹا کا جائزہ لینے والے محقیقن کا کہنا ہے کہ انہیں اس سیارے پر ہائیڈروجن اور ہیلیم گیسیں بھی ملی ہیں۔ تاہم اس دریافت کے باجود اگر اس سیارے پر کشش ثقل اور بالائی بنفشی شعاعیں (یو وی شعاعیں) زیادہ ہوئیں تو یہ انسانوں کے لیے ناقابل رہائش ہو گا۔

اس کے باوجود سائنسدان خوش ہیں۔ اس تحقیق کی شریک مصنف جیوانا ٹینیٹی کا کہنا تھا، ''ہم یہ تو نہیں کہہ سکتے کہ اس کی سطح پر بھی سمندر ہوں گے لیکن ایسا ہونے کے حقیقی امکانات بھی موجود ہیں۔‘‘

سائنس دانوں کو یقین ہے کہ مستقبل قریب میں ناسا کی جیمس ویب اسپیس ٹیلی سکوپ اور یورپی خلائی ایجنسی کے ایئریئل خلائی مشن کے ذریعے اس طرح کے مزید سیارے دریافت ہوں گے۔  یہ مشترکہ مشن 2028ء  میں لانچ ہونے والا ہے۔

ا ا / ع س (اے ایف پی، ڈی پی اے)