1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

مالی فوجی مشن ختم نہیں کیا جائے گا، جرمن وزیر دفاع

22 جنوری 2022

جرمن وزیر دفاع نے کہا ہے کہ شورش زدہ افریقی ملک مالی سے اس لیے جرمن افواج واپس نہیں بلوائی جائیں گی کہ وہاں روسی کرائے کے قاتل تعینات کیے جا چکے ہیں۔

https://p.dw.com/p/45x4d
Mali | UN Minusma Mission | Soldaten der Bundeswehr
تصویر: Joerg Boethling/imago images

جرمن وزیر دفاع کرسٹینا لامبریشٹ نے جرمن روزنامہ ڈی ویلٹ سے گفتگو میں کہا ہے کہ مالی میں فوجی مشن ختم نہیں کیا جائے گا۔ سوشل ڈیموکریٹ سیاستدان کے بقول یورپ روس کو اس بات کی اجازت نہیں دے گا کہ وہ ہر مقام سے پیچھے ہٹ جائے۔

خاتون وزیر نے ڈی ویلٹ کے اتوار کے ایڈیشن کے لیے دیے گئے ایک انٹرویو میں مزید کہا کہ روس کو ک‍‍‍‍‍ھل کر کھیلنے کا موقع نہیں دیا جائے گا۔ ڈی پی اے کو اس انٹرویو کی ایک کاپی موصول ہوئی ہے، جس کے مطابق لامبریشٹ نے مالی مشن پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ جرمنی پیچھے نہیں ہٹے گا۔ 

مالی میں فوج کی حمایت یافتہ عبوری حکومت نے حال ہی میں تسلیم کیا تھا کہ ملک میں انتہا پسندی پر کنٹرول کے لیے روسی عسکری تربیت کاروں کو بلوایا گیا ہے۔

اطلاعات ہیں کہ اس کمپنی کو وہی مینڈیٹ دیا گیا ہے، جو قبل ازیں یورپی یونین کے تربیتی مشن کو سونپا گیا تھا۔ تاہم مالی کی فوج نے ابھی تک یہ تصدیق نہیں کی ہے کہ روسی نجی عسکری کمپنی واگنر اس مغربی افریقی ملک میں فعال ہو چکی ہے۔

Christine Lambrecht Besuch NATO EFP Battalion
جرمن وزیر دفاع کرسٹینا لامبریشٹ نے کہا ہے کہ شورش زدہ افریقی ملک مالی سے جرمن افواج واپس نہیں بلوائی جائیں گیتصویر: Petras Malukas/AFP/Getty Images

تاہم جرمنی، فرانس اور برطانیہ کا الزام ہے کہ مالی کی حکومت نے روسی کمپنی واگنر کے کرائے کے قاتلوں کے ساتھ کانٹریکٹ کیا ہے۔  یورپی یونین نے شہریوں کو اشتعال دلانے اور پرتشدد کارروائیوں میں ملوث پائے جانے پر 13 دسمبر سن 2021 کو اس کمپنی پر پابندیاں بھی عائد کر دی تھیں۔

جرمن وزیر دفاع لامبریشٹ نے مالی حکومت سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ اگر وہ چاہتی ہے کہ جرمن فوجی مشن اس ملک میں فعال رہے تو اسے اس مشن کے لیے حالات سازگار بنانا ہوں گے۔

لامبریشٹ کے بقول مالی میں فوجیوں کی نقل وحرکت پر کوئی پابندی نہیں ہونا چاہیے اور انہیں ڈرون حملوں سے بھی محفوظ بنانے کی ضرورت ہو گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ مالی حکومت کو باور کرا دیا گیا ہے کہ ملک میں الیکشن کو پانچ برسوں کے لیے معطل نہیں کیا جا سکتا۔

جرمن وزیر دفاع نے ڈی ویلٹ کو دیے گئے اس انٹرویو میں واضح کیا کہ روسی نجی کمپنی واگنر انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کی مرتکب ہوئی ہے اور اس کے ساتھ تعاون قبول نہیں ہو سکتا۔

ع ب/ش ح (ڈی پی اے)

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید