ماضی کے بزنس ٹائیکون وجے ملیا بھارت میں اشتہاری قرار
4 جنوری 2018اس عدالتی فیصلے کے بعد بھارتی حکومت کے لیے وجے مایا کے کاروبار اور جائداد کی ضبطگی کا راستہ کھل گیا ہے۔ غیر ملکی خبر رساں ایجنسیوں کے مطابق وجے ملیا اس وقت لندن میں ہیں جہاں ایک عدالتی سماعت میں اس بات کا فیصلہ کیا جارہا ہے کہ انہیں بھارتی درخواست پر بھارت کے حوالے کیا جائے یا نہیں۔
61 سالہ وجے اب سے چند برس قبل تک بھارت کے کامیاب ترین کاروباری شخصیت مانے جاتے تھے۔ انہوں نے کنگ فشر کے نام سے بیئر کے کاروبار کے علاوہ فارمولا ون اورایئرلائن کےکاروبار میں بھی سرمایہ کاری کر رکھی تھی۔ وہ ایف ون ٹیم فورس انڈیا کے شریک مالک جبکہ انڈین پریمیئر لیگ کی ٹیم رائل چیلینجرز بنگلور کے مالک ہیں۔
وجے پر الزام ہے کہ انہوں نے لندن اور دیگر مغربی ممالک میں ہوئی فارمولا ون ورلڈ چیمپئین شپ کے دوران ایک برطانوی کمپنی کو دو لاکھ ڈالر ادا کیے تھے تاکہ وہ ان کی کمپنی کنگ فشر کا لوگو تشہیر کے لیے استعمال کریں ۔ بھارتی حکام کے مطابق انہوں نے یہ ادائیگی قانون کے مطابق ملک کے مرکزی بینک کی اجازت کے بغیر کی تھی۔
وجے ملیا کا بھارتی پارلیمان کی رکنیت سے استعفیٰ مسترد
دوسری جانب بھارتی بینکوں نے رقم کی وصولی کے لیے وجے ملیا پر مقدمہ کررکھا ہے۔ بینکوں کا دعویٰ ہے کہ وجے کی 2012 میں بند ہوجانے والی کنگ فشر ایئرلائنز پر 1.4 ارب ڈالر واجب الادا ہیں تاہم قرضہ ادا کرنے کے بجائے وہ برطانیہ میں روپوش ہو گئے۔ اسی طرح بھارت کی مختلف عدالتوں نے ان کے خلاف درجنوں گرفتاری وارنٹ جاری کر رکھے ہیں۔اس سلسلے میں بھارتی حکومت نے وجے ملیا کی حوالگی کے لئے برطانوی حکومت سے اپیل کر رکھی ہے جس کی سماعت کی جا رہی ہے۔