ماحول دوست سیاحت
کورونا وبا کے پھیلنے سے سیاحت کا شعبہ تقریباﹰ دو سال تک متاثر رہا تاہم اب بہت سے لوگ سیرو تفریح کر رہے ہیں۔ہم آپ کو اس پکچر گیلری میں دکھائیں گے کہ ماحول کو نقصان پہنچائے بغیر سیاحت کس طرح ممکن ہے۔
فضائی سفر سے اجتناب
اگر آپ اپنی منزل پر ماحول کو کم سے کم نقصان پہنچائے بغیر پہنچنا چاہتے ہیں تو آپ کو فضائی سفر سے اجتناب برتنا چاہیے۔ ٹرین ہوائی جہاز سے بہت بہتر ہیں۔ اگر آپ سائیکل بھی ٹرین پر اپنے ساتھ لے جا سکتے ہیں تو اس سے بہتر کیا ہو سکتا ہے۔
کار بھی ٹرین میں سوار
جرمن ریلوے ’ڈوئچے بان‘ کی کار سروس بھی ہے۔ اس کے ذریعے آپ اپنی سواری بھی اپنے ساتھ لے جا سکتے ہیں۔ تاہم فی الحال یہ پیشکش کچھ مخصوص علاقوں تک ہی محدود ہے۔
رات کا سفر
ٹرین میں رات کو سفر کرنے کا اپنا ہی مزہ ہے۔ جرمن ریلوے تو کئی برس قبل اپنی یہ سروس بند کر چکی ہے تاہم اب جرمن ریلوے اپنی کچھ یورپی حریف کمپنیوں کے ساتھ مل کر نائٹ ٹرین کی سہولت مہیا کر رہی ہے۔ فرانس، پولینڈ اور سویڈن میں نائٹ ٹرین سفر کرنے کا ایک اہم ذریعہ بن چکی ہیں۔
صرف ضرورت کی چیزیں
اگر آپ چاہتے ہیں کہ آپ کا سفر کم سے کم ضرر رساں گیسوں کے اخراج کا سبب بننے تو آپ کو چاہیے کہ اضافی سامان اپنے ساتھ نہ لے جائیں۔ یعنی آپ کا سوٹ کیس جتنا ہلکا ہو اتنا ہی اچھا ہے۔ اگر آپ کے سوٹ کیس میں جگہ ہو گی تو واپسی میں تحائف بھی ساتھ لائے جا سکتے ہیں
دوبارہ قابل استعمال اشیاء
دلکش ماحول میں پکنک اور بھی چھٹیوں کے دوران۔ فطرت کو پلاسٹک یا دیگر کچرے سے محفوظ رکھنے کا ایک بہتر طریقہ یہ ہو سکتا ہے کہ دوبارہ قابل استعمال اشیاء ساتھ رکھی جائیں۔ اپنے بچے ہوئے سامان کو اپنے ساتھ گھر واپس لانا بھی ضرور یاد رکھیں۔
چھوٹے ہوٹلز کا انتخاب
بڑے ہوٹلوں میں ’آل انکلوسیو‘ سننے میں تو بہت اچھا لگتا ہے کہ جب چاہیں اور جتنا چاہیں کھائیں۔ یہ پیشکش دیکھنی میں سستی بھی لگتی ہے۔ مگر اکثر اس کی قیمت ہوٹل کا عملہ ادا کرتا ہے، کم اجرت، کام کے نامناسب حالات کی صورت میں۔ منافع مینیجر یا مالک کی جیب میں جاتا ہے۔ اس وجہ سے چھوٹے ہوٹلز میں قیام کرنا اچھا رہتا ہے۔ یہ تصویر مونٹینیگرو کے ایک گاؤں سٹاوونا کی ہے۔
مقامی کاروبار
وہ سیاح جن کے لیے پائیداری اور ماحول دوستی اہم ہے، انہیں چاہیے کہ وہ مقامی کاروبار کو سہارا دیں اور مدد کریں۔ مقامی کاریگر، ہوٹل کے مالکان، سبزی اور پھل فروشوں کو اس وقت بہت فائدہ ہوتا ہے، جب سیاح مقامی معیشت میں رقم خرچ کرتے ہیں۔
لوکل گائیڈ
کسی سیاح کے لیے یہ معلوم کرنا مشکل نہیں کہ کون سی کمپنی اپنے گائیڈز کو اچھا معاوضہ دیتی ہے یا نہیں۔ تاہم بہتر ہو اگر اسی علاقے سے تعلق رکھنے والے گائیڈ کی خدمات حاصل کی جائیں، جس میں آپ گھوم پھر رہے ہیں۔
راز کی اہمیت
اگر آپ کو اتفاق سے کسی ایسی جگہ کا پتا چل گیا ہے جو عام سیاحوں کی آنکھوں سے اوجھل ہو تو یہ اچھا ہو گا کہ سوشل میڈیا کے ذریعے اس کا چرچا نہ کیا جائے۔ ایسے کئی مثالیں ہیں، جیسا تھائی لینڈ کا مایا بے، جس کی انسٹا گرام اور فیس بک پر اتنی تشہیر کی گئی کہ اب وہاں سیاحوں کا ہجوم رہتا ہے۔ تو بہتر ہے کہ خفیہ منزل کو خفیہ ہی رہنے دیا جائے۔