مائیکل براؤن کی پہلی برسی، یاد گاری ریلی پرتشدد ہو گئی
10 اگست 2015خبر رساں ادارے روئٹرز نے بتایا ہے کہ اتوار کی رات یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب مظاہرین کی ایک بڑی تعداد گزشتہ برس پولیس کی فائرنگ سے ہلاک ہو جانے والے ایک سیاہ فام ٹین ایجر کی یاد میں ایک ریلی میں شریک تھے۔
فرگوسن کے نواحی علاقے سینٹ لوئیس کی پولیس کے سربراہ جان بیلمر نے پیر دس اگست کو بتایا ہے کہ اتوار کی رات اس مظاہرے کے دوران ہی ایک شخص نے پولیس پر فائرنگ کر دی، جس کے بعد پولیس کی جوابی فائرنگ کے نتیجے میں وہ مشتبہ شخص شدید زخمی ہو گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس مشتبہ شخص کی حالت نازک ہے اور ایک ہسپتال میں اس کی سرجری کی جا رہی ہے۔
روئٹرز نے بتایا ہے کہ اتوار کے دن مائیکل براؤن کی یاد میں نکالی جانے والی یہ ریلی اس وقت پرتشدد رنگ اختیار کر گئی جب کچھ مشتعل مظاہرین نے رات ہوتے ہی سڑکوں کو بلاک کرنے اور ویسٹ فلوریسنٹ ایونیو میں دوکانوں کے شیشے توڑنے اور دیگر املاک کو نقصان پہنچانے کی کوشش شروع کر دی۔
اس موقع پر پولیس نے مداخلت کرتے ہوئے ان درجنوں مظاہرین کو منتشر کرنے کی کوشش کی۔ میڈیا رپورٹوں کے مطابق اتوار کے دن نکالی جانے والی ریلیاں پرامن رہی تھیں۔
روئٹرز نے عینی شاہدین کے حوالے سے بتایا ہے کہ اتوار کی رات فرگوسن کے نواحی علاقے سینٹ لوئیس میں متعدد مقامات پر فائرنگ کی آوازیں سنی گئیں۔ ابھی تک یہ معلوم نہیں ہو سکا ہے کہ پہلے فائرنگ کس نے کی اور زخمی ہونے والے افراد کون ہیں۔
تاہم میڈیا اطلاعات کے مطابق بری طرح زخمی ہونے والا ایک ٹین ایجر سیاہ فام ہے۔ عینی شاہدین نے ٹوئٹر پیغامات میں ایسی خبریں بھی جاری کی ہیں کہ پولیس اہل کاروں نے مظاہرین کو منشتر کرنے کے لیے آنسو گیس کے شیل بھی برسائے۔
گزشتہ برس ایک سفید فام پولیس اہل کار کی فائرنگ کے نتیجے میں اٹھارہ سالہ سیاہ فام مائیکل براؤن نو اگست کو مارا گیا تھا۔ اس ہلاکت کے بعد امریکا بھر میں مظاہرے بھی ہوئے تھے۔ یوں ملک بھر میں نسل پرستی اور انصاف فراہم کرنے والے اداروں کے کردار پر ایک نئی بحث بھی شروع ہو گئی تھی۔
یہ امر اہم ہے کہ گرینڈ جیوری نے مائیکل براؤن کو گولی مارنے والے پولیس اہل کار ڈیرن وِلسن پر مجرمانہ فرد جرم عائد نہیں کی تھی، جس پر بالخصوص سیاہ فام کمیونٹی میں ایک احتجاج کی لہر شروع ہو گئی تھی۔
روئٹرز کے مطابق مائیکل براؤن کی ہلاکت کا ایک برس مکمل ہونے پر فرگوسن میں اتوار نو اگست کو منعقد کی گئی تقریبات مجموعی طور پر امن رہیں۔ مرکزی یادگاری ریلی سینٹ لوئیس میں نکالی گئی، جہاں مظاہرین نے ایک منٹ کی خاموشی بھی اختیار کی۔
اس موقع پر اس ریلی میں شریک مظاہرین نے مارچ شروع کیا، جو رات کی تاریکی تک پرامن رہا۔ اس موقع پر سکیورٹی اہل کاروں کی بڑی تعداد تعینات کی گئی تھی جب کہ ہوا میں ہیلی کاپٹر بھی پرواز کرتے دیکھے جا رہے تھے۔