لیہمین برادرز دیوالیہ، عالمی معیشت بحران کا شکار
16 ستمبر 2008موجودہ صورتحال کو انیس سو انتیس سے ابتک کا وال اسٹریٹ کا سب سے بڑا مالیاتی بحران قرار دیا جا رہا ہے۔
نیو یارک اسٹاک اکسچینج میں گیارہ ستمبر سن دو ہزار ایک کے دھشت گردانہ حملوں کے بعد پہلی بار بازار حصص میں پوائنٹس اتنی تیزی سے نیچے گرے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی کئی ممالک میں حصص کی قیمتیں ایک دم نیچے آئی ہیں۔ لندن میں مرکزی انڈیکس تقریباٍ تین اور فرانس میں ڈھائی فیصد گرا ہے۔ جبکہ آسٹریلیا میں اینڈکس دو عشاریہ پانچ فیصد ، سنگاپور میں تین فیصد تائیوان میں چار اور انڈیا میں پانچ فیصد سے نیچے آگیا ہے۔
نیو یارک کے گورنر ڈیوڈ پیٹرسن نے لہیمین برادرز کے دیوالیے کے سبب تیس ہزار سے زائد روزگار کی آسامیوں کے خاتمے کی طرف نشاندہی کی ہے۔ ڈیوڈ پیٹرسن کے مطابق اس بحران کے اثرات نہایت دور رس ہونگے جسکا اندازہ اگلے مہینوں بلکہ آئندہ سالوں میں ہوگا۔
ایک سو پچاس سال پرانے لہیمین برادرز بینک کو حال ہی میں امریکی مارٹگیج مارکیٹ میں اربوں ڈالر کا نقصان ہوا تھا۔ دوسری جانب بینک آف امریکہ نے مسائل میں گھرے اس سرمایہ کاری بینک اور بروکریج ادارے Merill Lynch کو پچاس ارب ڈالر میں خریدنے کی رضا مندی ظاہر کر دی تھی۔
دریں اثناء دنیا کے سرکردہ بینک اور مالیاتی اداروں نے مالیاتی بحران سے دو چار اداروں کی مدد کے لئے سترارب ڈالر کے خصوصی قزضے کے لئے فنڈ کے قیام پر اتفاق کر لیا ہے۔
ماہرین اور تجزیہ نگاروں کا کہنا ہے کہ لیہمین برادرز کے دیوا لیے سے پاکستان کی اقتصادیات کو سنگین نقصانات پہنچیں گے۔ کیونکہ پاکستان کے ایکسپورٹ کا بیس فیصد امریکہ جاتا ہے۔