1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

لیجنڈری باکسر محمد علی کی تدفین

عابد حسین10 جون 2016

آج جمعہ دس جون کی دوپہر شہرہٴ آفاق باکسر محمد علی کی تدفین امریکی ریاست کینٹیکی کے شہر لوئی وِل کے قدیمی قبرستان میں کر دی گئی۔ اُن کی رحلت گزشتہ جمعے کو چوہتر برس کی عمر میں ہوئی تھی۔

https://p.dw.com/p/1J4cS
محمد علی کا تابوت لے کر جانے والی گاڑیتصویر: Reuters/A. Latif

عظیم باکسر محمد علی کی میت کو ایک گاڑی پر رکھ کر لوئی وِل شہر کی گلیوں اور سڑکوں پر سترہ موٹر کاروں کے جلوس کے ساتھ گزارا گیا۔ اِس جلوس میں مرحوم باکسر کے نو بچے اور موجودہ بیوی کے علاوہ دو سابقہ بیویاں بھی شریک تھیں۔ تقریباً انیس میل (قریب تیس کلومیٹر) لمبے راستے کے دونوں جانب ہزاروں افراد باکسنگ کے عظیم ترین چیمپئن قرار دیے جانے والے باکسر کو الوداع کہہ رہے تھے۔

اُن کی میت والی گاڑی کے قریب آنے پر سڑکوں کے دونوں جانب کھڑے مداحین اور دوسرے افراد ہاتھ ہلاتے ہوئے ’علی، علی‘ بلند آواز میں کہہ کر میت کو اگلی منزل کی جانب روانہ کر رہے تھے۔ کئی الوداع کہنے والے چشم بار بھی دیکھے گئے۔

Beerdigung Muhammad Ali Kentucky Louisville
لُوئی وِل میں کھڑے بچے اپنے ہیرو کی تصاویر کے ساتھتصویر: Reuters/L. Nicholson

یہ جلوس خاص طور پر شہر کی اُن سڑکوں اور مقامات کے قریب سے گزرا جو محمد علی کے ساتھ وابستہ تھیں۔ اِس میں وہ بڑی شاہراہ بھی شامل ہے جو ’محمد علی بُلیوارڈ‘ کہلاتی ہے۔ اِس کے علاوہ یہ جلوس محمد علی سینٹر اور اُن کے ہائی اسکول کے قریب سے بھی گزرا۔

اِس جلوس میں میت کی ہم رکابی میں خاص طور پر باکسنگ کے سابق ورلڈ چیمپیئن مائک ٹائی سن اور لینوکس لوئس نمایاں تھے۔ اس کے علاوہ ’علی‘ نامی فلم میں لیجنڈری باکسر کا کردار ادا کرنے والے وِل اسمتھ بھی میت کے ساتھ تھے۔ مرحوم باکسر کا چیری رنگت والا تابوت گہرے سبز رنگ کے کپڑے میں لپٹا ہوا تھا جس پر آیات سے تحریر تھیں۔

اُن کی تدفین لُوئی وِل کے قدیمی قبرستان کیو ہِل (Cave Hill) میں کی گئی۔ تدفین کے وقت صرف قریبی رشتہ دار اور دوست احباب موجود تھے کیونکہ قبر میں اتارنے کو انتہائی نجی رکھا گیا تھا۔ قبرستان کے اندر قریبی عزیر و اقارب کو ہی جانے کی اجازت تھی تاہم اِس کے باہر بے شمار مداح اپنے ہیرو کو رخصت کرنے کے لیے موجود تھے۔

Beerdigung Muhammad Ali Kentucky Louisville
محمد علی کا تابوت لایا جا رہا ہےتصویر: Reuters/C. Barria

پاکستانی وزیراعظم نواز شریف کی جانب سے بھی سرخ گلاب کے پھول کا گلدستہ اُن کے تابوت کے سامنے رکھا گیا۔ اسی طرح بنگلہ دیش کے سفیر نے بھی تابوت پر پھولوں کی چادر چڑھائی۔ گزشتہ روز اُن کے نماز جنازہ میں ترک صدر رجب طیب ایردوآن نے بھی شرکت کی تھی۔

کل جمعرات، نو جون کو مرحوم محمد علی کی اسلامی طریقے سے نمازِ جنازہ ادا کی گئی تھی۔ نمازِ جانزہ پڑھنے سے قبل ہزاروں مسلمان قران کی تلاوت بھی کرتے رہے۔ اِس موقع پر علی کو بھرپور خراجِ عقیدت پیش کرتے ہوئے اُن کی خیراتی اور امدادی سرگرمیوں کا بھی ذکر کیا گیا۔

آج اُن کے سوگ میں خصوصی کثیر المذہبی یادگاری تقریب لوئی وِل کے ’کے ایف سی یُوم سینٹر‘ میں منعقد کی گئی۔ اِس تقریب سے سابق امریکی صدر بل کلنٹن نے بھی خطاب کیا۔ اِس کثیرالمذہبی یادگاری تقریب میں امریکی صدر باراک اوباما کا خصوصی خط اُن کی قریبی سینیئر خاتون مشیر والیری جیرٹ نے پڑھا۔ مہمانوں میں اردن کے شاہ عبداللہ ثانی بھی شریک تھے۔ انٹرنیشنل اولمپک کمیٹی کے صدر تھوماس باخ کے علاوہ اسلامی فرقے نیشن آف اسلام کے لوئی فرحان نے بھی علی کو خراجِ عقیدت پیش کیا۔

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید