1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

لیبیا میں 30 تارکین وطن کا انتقامی قتل، 26 بنگلہ دیشی تھے

29 مئی 2020

لیبیا میں انسانوں کے ایک مقامی اسمگلر کے قتل کے بعد مقتول کے خاندان نے انتقاماﹰ خونریز کارروائی کرتے ہوئے تیس غیر ملکی تارکین وطن کو قتل اور گیارہ دیگر کو زخمی کر دیا۔ مرنے والوں میں سے چھبیس بنگلہ دیشی شہری تھے۔

https://p.dw.com/p/3czA5
تصویر: Getty Images/AFP/M. Turkia

طرابلس سے ملنے والی رپورٹوں کے مطابق اپنے اپنے ملکوں سے یورپ میں پناہ کی خواہش کے ساتھ سفر پر نکلنے والے ان درجنوں تارکین وطن کے انتقامی قتل کی لیبیا میں اقوام متحدہ کی تسلیم کردہ حکومت نے بھی تصدیق کر دی ہے۔

لیبیا کی وزارت داخلہ کے مطابق ان تارکین وطن کو اس شمالی افریقی ملک کے دارالحکومت طرابلس سے جنوب کی طرف 150 کلومیٹر (95 میل) دور واقع قصبے مزدہ میں قتل کیا گیا۔

بتایا گیا ہے کہ ان 30 مقتولین میں سے 28 بنگلہ دیشی شہری تھے جبکہ باقی چار کا تعلق افریقہ کے مختلف ممالک سے تھا۔ اس کے علاوہ اس قتل عام کے دوران 11 تارکین وطن کو زخمی بھی کر دیا گیا۔

زخمیوں کی قومیتیں نہیں بتائی گئیں۔ یہ زخمی غیر ملکی طرابلس سے 170 کلومیٹر جنوب مغرب کی طرف واقع شہر زنتان کے ایک ہسپتال میں زیر علاج ہیں۔

نیوز ایجنسی اے ایف پی نے لکھا ہے کہ اس قتل عام کی وجہ لیبیا کے ایک مقامی شہری اور انسانوں کے ایک 30 سالہ اسمگلر کا قتل بنا، جسے مبینہ طور پر چند تارکین وطن نے نامعلوم وجوہات کی بنا پر قتل کر دیا تھا۔ اس قتل کے بعد مقتول اسمگلر کے خاندان نے غیر ملکی مہاجرین سے بدلہ لینے کا عہد کیا اور 30 تارکین وطن کو قتل اور 11 کر زخمی کر دیا۔

وزارت داخلہ نے کہا ہے کہ حکومت ان تارکین وطن کے قاتلوں کو پکڑنے کا تہیہ کیے ہوئے ہے اور انہیں سزائیں ضرور دلوائی جائیں گی۔ لیبیا 2011ء میں سابق ڈکٹیٹر معمر قذافی کے خلاف عوامی احتجاجی تحریک کے آغاز کے بعد سے مسلسل خانہ جنگی کا شکار ہے۔

گزشتہ چند برسوں سے ہزاروں تارکین وطن اس لیے ایشیا اور افریقہ میں اپنے اپنے ممالک سے لیبیا کا رخ کرتے ہیں کہ وہاں سرگرم انسانوں کے اسمگلروں کی مدد سے پیسے دے کر سمندری راستوں سے یورپ پہنچ کر پناہ حاصل کر سکیں۔

لیبیا کے مختلف شہروں، خاص کر ساحلی علاقوں میں اس وقت بھی ہزارہا ایشیائی اور افریقی مہاجرین پھنسے ہوئے ہیں جو وہاں ناقابل بیان حالات میں زندگی گزار رہے ہیں۔

م م / ا ا (ڈی پی اے، اے ایف پی)

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں