لاگارد کا رواں ہفتے IMF کی سربراہ بن جانا یقینی
27 جون 2011خبر رساں ادارے روئٹرز نے ایک غیر رسمی سروے میں اُن ممالک کی رائے معلوم کی، جنہیں اس سلسلے میں ووٹنگ کے حقوق حاصل ہیں۔ اس سروے کے نتائج اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہیں کہ لاگارد کو آسانی سے وہ اکثریت حاصل ہو جائے گی، جو اُنہیں اس بین الاقوامی ادارے کی اگلی مینیجنگ ڈائریکٹر بننے کے لیے میکسیکو کے مرکزی بینک کے گورنر آگسٹین کارسٹنز کے خلاف درکار ہے۔
اگرچہ گزشتہ جمعے کو کینیڈا اور آسٹریلیا نے اس ادارے پر یورپی ممالک کی بالادستی کو چیلنج کرتے ہوئے کارسٹنز کی حمایت کرنے کا اعلان کیا تاہم روئٹرز کے ایک جائزے کے مطابق اس حمایت کے باوجود لاگارد کا آئی ایم ایف کی آئندہ سربراہ بن جانا یقینی نظر آ رہا ہے۔
بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کے رکن ممالک کا 24 رکنی بورڈ آج 27 جون کو ایک غیر رسمی سروے کروانے جا رہا ہے، جس کا مقصد یہ پتہ چلانا ہے کہ آیا کسی ایک امیدوار کو واضح اکثریت حاصل ہے۔
آئی ایم ایف کی سربراہی کی دوڑ اتنی ہنگامہ خیز کبھی نہیں رہی، جتنی کہ اس بار ہے کیونکہ اس بین الاقوامی ادارے کی تاریخ میں پہلی مرتبہ ترقی پذیر ممالک بھرپور انداز میں ایک ایسے عمل کی تائید و حمایت کر رہے ہیں، جس میں اس ادارے کی سربراہی بہترین صلاحیتیں رکھنے والی شخصیت کو سونپی جائیں گی، نہ کہ روایت کی تقلید کرتے ہوئے بہر صورت یورپ ہی کی کسی شخصیت کو، جس کا کہ ووٹنگ بلاک سب سے بڑا ہے۔
اب فیصلہ کن رائے امریکہ کی ہو گی، جو اگلے دو روز میں یہ بتانے والا ہے کہ وہ کس امیدوار کے حق میں ہے۔ اب تک امریکہ اپنی حمایت کے حوالے سے خاموشی اختیار کیے ہوئے ہے۔ زیادہ امکان یہی ہے کہ اوباما انتظامیہ بھی 55 سالہ لاگارد کی ہی حمایت کرے گی اور اُس روایت کو برقرار رکھے گی، جس کے تحت آئی ایم ایف میں دوسرے نمبر پر اور عالمی بینک کی قیادت میں پہلے نمبر پر کوئی امریکی شخصیت ہی مقرر کی جاتی ہے۔
تاحال جاپان اور چین نے بھی، جو ووٹنگ کے سلسلے میں اہمیت کے اعتبار سے امریکہ کے بعد دوسرے اور تیسرے نمبر پر ہیں، کسی ایک امیدوار کے حق میں کھل کر بات نہیں کی ہے۔ آئی ایم ایف کے بورڈ میں شامل حکام کا البتہ خیال یہ ہے کہ یہ دونوں ملک بھی لاگارد کی ہی حمایت کریں گے۔ قدرے کم اہم ووٹنگ حقوق رکھنے والے ممالک مصر، انڈونیشیا، جنوبی کوریا، روس اور فرانسیسی زبان بولنے والے افریقی ممالک پہلے ہی لاگارد کی حمایت کر چکے ہیں۔
رپورٹ: امجد علی
ادارت: کشور مصطفیٰ