1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

قطر بمقابلہ امارات: فٹ بال میچ میں ’جوتوں کی بارش‘

شمشیر حیدر ڈی پی اے، اے پی
30 جنوری 2019

ایشین کپ فٹ بال کا سیمی فائنل میزبان متحدہ عرب امارات اور قطر کے مابین کھیلا گیا۔ پرجوش اماراتی شائقین اپنی ٹیم کی حوصلہ افزائی کے لیے بڑی تعداد میں میچ دیکھنے آئے لیکن پھر ہر قطری گول کے بعد میدان میں جوتے برسنے لگے۔

https://p.dw.com/p/3CRAY
Fußball AFC Asian Cup Katar - VAE
تصویر: picture-alliance/H. Ammar

قطر اور خلیجی ریاستوں کے مابین سیاسی سطح پر پائی جانے والی شدید کشیدگی سے کھیل کا میدان بھی محفوظ دکھائی نہیں دے رہا۔

گزشتہ شب سن 2019 کے اے ایف سی ایشین کپ کے سیمی فائنل مقابلے میں قطر کی فٹ بال ٹیم نے میزبان متحدہ عرب امارات کی ٹیم کو صفر کے مقابلے میں چار گول سے شکست دے دی۔

ابو ظہبی کے محمد بن زید اسٹیڈیم میں یہ میچ دیکھنے کے لیے چالیس ہزار شائقین جمع تھے۔ ابوظہبی اسپورٹس کونسل نے میچ کے ٹکٹ مفت تقسیم کیے تھے۔ ایشین کپ کے سیمی فائنل میں میزبان ملک متحدہ عرب امارات کا مقابلہ قطر سے تھا۔ دونوں ممالک کے مابین پائی جانے والی سیاسی کشیدگی کے باعث اس میچ کی اہمیت محض ایک کھیل سے کہیں زیادہ تھی۔

لیکن میزبان ملک کی ٹیم شاید ہوم گراؤنڈ پر قطر سے میچ ہار جانے کے خوف اور نفسیاتی دباؤ کو برداشت نہیں کر پائی اور کھیل کے آغاز ہی سے قطر کی ٹیم ان پر حاوی دکھائی دینے لگی۔ ابتدا میں اماراتی شائقین کی زیادہ تر توجہ اپنی ٹیم کی حوصلہ افزائی پر مرکوز تھی لیکن بائیسویں منٹ میں قطری کھلاڑی بوعلام خوخی کے گول کے بعد ان کی بے چینی بڑھنا شروع ہو گئی۔

کھیل کے سینتیسویں منٹ میں جب المعز علی نے قطر کی جانب سے دوسرا گول کیا تو قطری کھلاڑی حسب معمول جشن منانے لگے، اسی دوران تماشائیوں نے ان پر جوتے اور پانی کی بوتلیں پھینکنا شروع کر دیں۔ کئی دیگر خطوں کی طرح مشرق وسطیٰ میں بھی کسی پر جوتا پھینکنے کا مطلب دوسرے انسان کو حقیر ثابت کرنا ہوتا ہے۔

ایسے ماحول میں دوسرے ہاف میں بھی قطری ٹیم نے اپنے حواس قابو میں رکھے اور کھیل کے 80ویں منٹ میں حسن الہیدوس کے گول نے اسکور تین صفر کر دیا۔ اماراتی شائقین کی جانب سے میدان میں بار بار ’جوتوں کی بارش‘ کے سبب ریفری کی طرف سے کھیل روکا جاتا رہا جس کے نتیجے میں اضافی وقت بھی بڑھ گیا۔ اسی اضافی وقت کے دوران قطری ٹیم نے میچ کا چوتھا اور آخری گول بھی کر دیا۔

میچ کے آخری لمحات میں اماراتی ٹیم کے ایک کھلاڑی کو سرخ کارڈ دکھا کر میدان سے باہر بھیج دیا گیا۔ اماراتی شائقین کے اس رویے کو دنیا بھر سے فٹ بال شائقین نے تنقید کا نشانہ بنایا۔

مشرق وسطیٰ میں سیاسی کشیدگی کی فضا ہونے کے سبب عرب سوشل میڈیا صارفین میں بھی یہ میچ موضوع بحث رہا اور دوران میچ بنائے گئے کئی ویڈیو کلپس وائرل بھی ہوئے۔

اسٹیڈیم میں شدید منفی ماحول ہونے کے باوجود اماراتی دفاعی کھلاڑی کو سرخ کارڈ دکھائے جانے کے علاوہ مجموعی طور پر کھلاڑیوں نے کھیل کی روح کو برقرار رکھا۔