1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

قطر اور امارات کے سفارت خانوں نے کام کرنا شروع کر دیا

19 جون 2023

یہ پیش رفت مفاہمت کے لیے وسیع تر علاقائی دباو اورعرب ریاستوں کی جانب سے دوحہ کا بائیکاٹ ختم کرنے کے دو سال سے زائد عرصے کے بعد ہوئی ہے۔ ابو ظہبی اور دوحہ برسوں ایک دوسرے کے خلاف کھڑے رہے۔

https://p.dw.com/p/4Skbe
Katar Mohamed bin Zayed Al Nahyan zu Besuch
تصویر: Qatar Amiri Diwan/AP/picture alliance

قطر اور متحدہ عرب امارات کے درمیان سفارتی تعلقات کی مکمل بحالی کے اعلان کے بعد پیر 19جون سے دونوں ممالک میں ایک دوسرے کے سفارت خانوں نے دوبارہ اپنا کام شروع کردیا ہے۔

قطری وزارت خارجہ نے اپنے ایک بیان میں بتایا کہ دونوں سفارت خانوں کی جانب سے سہولیات کی دوبارہ فراہمی کے موقع پر قطری وزیر خارجہ شیخ محمد بن عبدالرحمن آل ثانی اور شیخ عبداللہ بن زاید کے درمیان ٹیلی فونک رابطہ ہوا ہے۔

تعلقات کی بحالی مفاہمت کے لیے وسیع تر علاقائی دباؤ اور عرب ریاستوں کی جانب سے دوحہ کے بائیکاٹ کو ختم کرنے کے دو سال سے زائد عرصے کے بعد ہوئی ہے جس نے مغرب کے اتحادی خلیجی عرب بلاک کو توڑ دیا تھا۔

قطر کی ناکہ بندی کے بعد متحدہ عرب امارات کے رہنما کا پہلا دورہ دوحہ

قطری وزارت نے ایک بیان میں کہا ہے کہ دونوں وزرائے خارجہ شیخ محمد بن عبدالرحمن الثانی اور شیخ عبداللہ بن زاید نے پیر کو دونوں سفارت خانے دوبارہ کھلتے ہی فون پر بات کی۔

متحدہ عرب امارات اور قطرکے درمیان تعلقات کی بحالی ایک ایسے وقت ہوئی ہے جب ایران اور سعودی عرب نے برسوں کی دشمنی کے بعد تعلقات بحال کرنے پر اتفاق کیا
متحدہ عرب امارات اور قطرکے درمیان تعلقات کی بحالی ایک ایسے وقت ہوئی ہے جب ایران اور سعودی عرب نے برسوں کی دشمنی کے بعد تعلقات بحال کرنے پر اتفاق کیاتصویر: Majid Asgaripour/WANA(REUTERS

قطر اور امارات نے تعلقات کیوں منقطع تھے

خبر رساں ایجنسی روئٹرز نے اپریل میں اطلاع دی تھی کہ دونوں خلیجی ریاستیں سفارتی تعلقات کی بحالی کے عمل میں ہیں۔

ابوظہبی اور دوحہ برسوں تک علاقائی اثر و رسوخ، سیاست میں اسلام کے کردار اور پورے مشرق وسطیٰ میں جمہوریت نواز تحریکوں کی حمایت پر ایک دوسرے کے خلاف صف آرا رہے۔

سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، بحرین اور مصر نے قطر پر دہشت گردی کی حمایت، سیاسی اسلام کے حوالے سے اس کے کردار، اور ایران کے ساتھ قریبی تعلقات قائم کرنے کا الزام لگا کرسن 2017 میں،  اس کے ساتھ تمام تعلقات منقطع کر لیے تھے۔

 دوحہ نے تاہم ان الزامات کی تردید کی تھی۔

سن 2021 میں سعودی شہر العلاء میں ہونے والے ایک معاہدے کے بعد قطر کا سفارتی بائیکاٹ ختم کردیا گیا تھا۔

ریاض اور قاہرہ نے سن 2021 میں دوحہ میں اپنے سفیر دوبارہ تعینات کردیے تھے لیکن بحرین نے ابھی تک سفارت خانہ کھولنے کا فیصلہ نہیں کیا تھا۔

کیا سعودی عرب اپنی سیاسی جہت بدل رہا ہے؟

متحدہ عرب امارات اور قطرکے درمیان تعلقات کی بحالی ایک ایسے وقت ہوئی ہے جب ایران اور سعودی عرب نے برسوں کی دشمنی کے بعد تعلقات بحال کرنے پر اتفاق کیا۔ ان دونوں ملکوں کے درمیان اختلافات کی وجہ سے خلیج میں عدم استحکام کا خطرہ تھا اور یمن میں جنگ چھڑ گئی تھی۔

ج ا /  ص ز (روئٹرز)