1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

قدرتی آفات میں مدد سینتاؤرو روبورٹ کرے گا

25 جولائی 2018

سینتاؤرو روبوٹ چار ٹانگوں پر چلتا ہے، مگر اس کے دو بازو چھ کلوگرام تک کا بلاک اٹھا سکتے ہیں۔ یوں اس روبوٹ کو قدرتی آفات کے شکار علاقوں میں استعمال کیا جا سکے گا۔

https://p.dw.com/p/324m4
Roboter Wettbewerb Robo-Cup Magdeburg
تصویر: AP

یہ روبوٹ نہایت عمدگی اور آسانی سے اپنے راستے میں حائل چیزوں اور رکاوٹوں کو ہٹا سکتا ہے۔ اطالوی انسٹیٹیوٹ آف ٹیکنالوجی کے تیار کردہ اس روبوٹ کی بابت کہا جا رہا ہے کہ وہ دن دور نہیں جب قدرتی آفات سے متاثرہ علاقوں میں امدادی اور ریسکیو کارروائیوں کے لیے اس روبوٹ کی خدمات لی جا سکیں گی۔

پہلا روبوٹ خلانورد، انسان کی مدد کو تیار

چاند کے تاریک حصے میں اترنے کا چینی مشن، سیٹلائٹ روانہ

اس روبوٹ کو سینتاؤرو کا نام اس لیے دیا گیا ہے کہ کیوں کہ اس کا نچلا دھڑ چار ٹانگوں والا مگر دھڑ کا اوپر کا حصہ دو بازوؤں کا حامل ہے۔ ان دونوں بازوؤں سے یہ روبوٹ چیزوں کو ہلا سکتا ہے۔ نچلے دھڑ میں چار ٹانگوں کی وجہ سے ایک طرف تو اس روبوٹ کا توازن بہتر رہتا ہے اور ساتھ ہی ناہم وار سطح پر اس روبوٹ کو حرکت کرنے میں آسانی رہتی ہے۔

بتایا گیا ہے کہ یہ روبوٹ ڈیڑھ میٹر اونچا ہے اور اس کا وزن 93 کلوگرام ہے۔ یہ روبوٹ مختلف اوزار استعمال کر سکتا ہے، تاہم اس کی گرفت اور طاقت انسانوں سے زیادہ ہے۔

یہ ہائبرڈ نظام پر مشتمل روبوٹ ہے یعنی اس کی ٹانگیں بھی ہیں اور پہیے بھی۔ اس طرح یہ مختلف طرز کے ماحول کے مطابق حرکت کرنے کی صلاحیت کا حامل ہے۔

ایک ننھا منا اسسٹنٹ

اس روبوٹ میں کیمرے، سینسرز اور اسکینرز بھی نصب ہیں، جو مختلف طرز کی ضروری معلومات حاصل کر کے اپنے انسانی آپریٹرز تک پہنچاتے ہیں۔

یہ روبوٹ فی الحال ریموٹ کنڑول کے ذریعے کام کر رہا ہے، تاہم سائنس دانوں کو امید ہے کہ اسے زیادہ سے زیادہ خود انحصاری کی طرف لے جایا جائے گا، تاکہ یہ اپنے ماحول اور ضرورت کے مطابق فیصلے خود کر سکے۔ سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ فی الحال اس روبوٹ پر لیبارٹری میں تجربات کیے جا رہے ہیں، تاہم جلد ہی اسے حقیقی صورت حال میں استعمال کیا جائے گا، جس میں منہدم عمارات یا ایسے مقامات ہیں، جہاں عام امدادی کارکنوں کی زندگیوں کو خطرات لاحق ہیں۔

ع ت، الف الف (روئٹرز)