قبرصی مالی بحران: بیل آؤٹ پیکج کی ڈیل مکمل
25 مارچ 2013اتوار کی رات گئے تک برسلز میں یورو حکام کے خصوصی اجلاس میں قبرص کے لیے تجویز کردہ بیل آؤٹ پیکج پر گھنٹوں بحث جاری رہی۔ یہ اجلاس پیر کی صبح تک جاری رہا۔ یورو زون کے وزرائے خزانہ نے ڈیل کی منظوری دی۔ اگر کوئی ڈیل ممکن نہ ہوتی تو یورپی مرکزی بینک قبرص کی مالی امداد کا سلسلہ آج پیر کے بعد سے روک دیتا اور کئی قبرصی بینکوں کے دیوالیہ ہونے کا خطرہ تھا۔ پیر کی علی الصبح قبرصی صدر کی جانب سے ٹویٹر پر ڈیل مکمل ہونے کی ابتدائی اطلاع سامنے آئی تھی۔ ڈیل میں قبرصی بینکوں کے کھاتہ داروں پر کوئی ٹیکس نہیں لگایا گیا ہے۔ ڈیل کے تحت بڑا قبرص بینک تو بچ گیا لیکن دوسرے بڑے مالیاتی ادارے لائیکی بینک کو تحلیل ہونا پڑے گا۔
کل اتوار کے روز قبرص کے صدر نکوس اناستاسیادیس کا کہنا ہے کہ بیل آؤٹ کی فراہمی دینے والے حکام کے ساتھ مذاکرات کی شدت کے تناظر میں وہ اپنے منصب صدارت کو خیرباد کہہ دیں گے۔ قبرصی صدر کو اس وقت جس مذاکراتی ٹیم سے واسطہ تھا، اس کا تعلق یورپی مرکزی بینک، انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ، یورپی یونین اور یورو زون سے ہے۔ قبرصی نیوز ایجنسی کے مطابق صدر نے مذاکرات کاروں پر واضح کیا کہ وہ ان کے سامنے تجاویز رکھتے جا رہے ہیں مگر کوئی مثبت ردعمل نہیں دے رہا ہے۔ اسی تناظر میں صدر نکوس اناستاسیادیس نے کہا کہ وہ انہیں مستعفی ہونے پر مجبور کر رہے ہیں۔
جرمن وزیر مالیات وولف گانگ شوئبلے کا کہنا ہے کہ قبرص حکومت کی طرف سے حقیقت پسندانہ رویہ اپنانا ضروری ہے۔ شوئبلے کا مزید کہنا ہے کہ بیل آؤٹ پیکج کی راہ میں وہ اور ان کے دوسرے ساتھی حائل نہیں بلکہ اس کا سارا بوجھ قبرص کی حکومت پر ہے کہ وہ کس طرح معاملات کو دیکھتے ہوئے، مناسب راستہ اختیار کرتی ہے۔ برسلز کے یخ بستہ موسم میں جاری ان مذاکرات کے دوران قبرصی صدر اناستاسیادیس نے اپنے پارٹی لیڈروں سے مشاورت بھی کی اور انہیں برسلز میں مذاکرات کاروں کے ساتھ ہونے والی میٹنگوں کے بارے میں بھی آگاہ کیا۔ صدر اناستاسیادیس کی حکومت نے ایک لاکھ یورو یا اس سے زائد بینکوں میں اکاؤنٹ رکھنے والوں پر ٹیکس عائد کرنے کو تجویز کیا ہے۔
قبرص کے مالی بحران کی شدت کے حوالے سے حکمران ڈیموکریٹک ریلی پارٹی کے ایک رکن پارلیمنٹ نےبیل آؤٹ پیکج دینے والے اداروں کی شرائط کے تناظر میں حکومت اور عوام کو خبردار کیا ہے کہ سب کو یورو کرنسی کو خیرباد کہتے ہوئے ایک مرتبہ پھر لیرا کرنسی کے استعمال کی سوچ پیدا کر لینا چاہیے۔ پروڈروموس پروڈرومُو نے یورو گروپ کے فیصلے کا احساس کرتے ہوئے پارلیمنٹ کا اجلاس فوری طور پر طلب کرنا از حد ضروری قرار دیا ہے تاکہ ایک مرتبہ پھر لیرا کرنسی کے استعمال کا فیصلہ ہو سکے۔
ادھر قبرص کے دارالحکومت نکوسیا میں سینکڑروں قبرصیوں نے یورپی یونین کے دفتر کے باہرایک احتجاجی ریلی کا انتظام کیا۔ احتجاجی مظاہرہ صدر کی رہائش گاہ کے باہر بھی کیا گیا۔ اس ریلی میں قبرصی عوام نے اپنی حکومت پر زور دیا کہ وہ یورپی گروپ کی جانب سے بیل آؤٹ پیکج کی شرائط کو ماننے کے خلاف ہمت اور قوت پکڑے۔ مظاہرین نے بیل آؤٹ پیکج کو ’کریمنل بیل آؤٹ‘ سے تعبیر کیا ہے۔
یورپی یونین کے دفتر کے باہر احتجاجی ریلی کا انتظام کمیونسٹ اکیل پارٹی نے کیا تھا اور مظاہرین ایسے بینر اٹھائے ہوئے تھے، جن پر لکھا تھا کہ قبرصیوں کو جھکنے پر نہ مجبور کیا جائے۔ ایک احتجاجی مارینا کارالمبوس نے نیوز ایجنسی اے ایف پی سے بات کرتے ہوئے بیل آؤٹ پیکج کے حوالے سے کہا کہ اقتصادی پس منظر میں یہ تیسری عالمی جنگ ہے۔
(ah/ab(dpa, AFP